اب کسے رہنما کرے کوئی – عاصمہ غنی
وہ خاتون جسے زندگی کے اہم حقائق اور مسائل عورت اور اس کے دائرہ کار کے اندر رہ کر قرآن وسنت کی روشنی میں پڑھنا ، سمجھنا ، برتنا ، نبھانا ، سہنا سکھائے۔
وہ کوئی مقررہ، حافظہ ، عالمہ یا زبان و الفاظ سے لچھے دار گفتگو کرنے والی قصہ گو خاتون نہیں تھیں ۔اس دور میں شریعت کی روشنی میں عقل و شعور کے ساتھ علم و عمل کا جذبہ بیدار کرنے والی خانہ دار اور خاندان ساز معلمہ تھیں جو ایمان و اخلاص کی نیت کا بیج کاشت کر کے زندگی کی جنگ کو مؤحد مسلم اور مومن بن کر لڑنا سکھاتی تھیں ۔ عقیدہ توحید کے آفاقی تصور کے ساتھ اپنے نفس، ذات سے لے کر خاندان ، معاشرہ قوم ، امت اور عالمی اسلامی تحریک کے لیے جدوجہد کرنا سمجھاتی تھیں۔
وہ اپنے ہمہ پہلو علم کے ساتھ اپنے شاگردوں کو قرآن و سنت کی صرف انفارمیشن نہیں دیتی تھیں، وہ احکام و حقائقِ قرآن پر یقین اعتماد اور یکسوئی @(کنفرمیشن )منتقل کرتی تھیں ۔ان کے ساتھ رہ کر اندازہ ہؤا کہ اہل قرآن کیسے ہوتے ہیں۔
ان الذین قالو ربنا اللہ ثم اسقامو ا جن لوگوں نے کہا کہ اللہ ہمارا رب ہے اور پھر اس پر…