ابتدا تیرے نام سے – صائمہ اسما
قارئینِ کرام ! سلام مسنون اس بار تو بیان کرنے کو بس غزہ پر ٹوٹی ہوئی قیامت ہے، اہلِ غزہ کے ایمان و استقامت پراظہارِ
قارئینِ کرام ! سلام مسنون اس بار تو بیان کرنے کو بس غزہ پر ٹوٹی ہوئی قیامت ہے، اہلِ غزہ کے ایمان و استقامت پراظہارِ
حضور اکرم ؐ کی سیرت مبارکہ کے لاتعداد پہلو ہیں۔ آپ کی پاکیزہ زندگی کے واقعات لاتعداد کتابوں میں محفوظ اور ہر مسلمان کو ازبر
مؤمن تو آپس میں بھائی ہیں اللہ تعالیٰ نے امت ِ مسلمہ کو ایک عالمگیر برادری بنایا ہے۔ یہ وہ نعمت ہے جو دنیا
فلسطینی مسلم آبادی پر اسرائیل کے بہیمانہ ظلم اوردہشت گردی کا پس منظرکیا ہے،مسئلہ فلسطین دراصل کیوں پیدا ہؤا ، اقوام عالم میں کس نے
سر کی یہ آگ پیروں تک آنی ہے اور بس اتنی سی شمع تیری کہانی ہے اور بس پھر دیکھیے وہ جوش وہ جذبہ عوام
سنہرے گنبد سے اپنارشتہ تو اس قدر ہے خدا نے رکھی جہاں پہ برکت یہی وہ در ہے گئے تھے آقا فلک کی جانب یہی
گھنگھور گھٹاؤں نے پیغام سنایا ہے ہر دل کو لبھانے کا موسم یہ آیا ہے گونجے ہے جہاں سارا اک شوقِ نوا سے اب مرغانِ
اپنے کمرے میں آ کر میں نے وقت دیکھا ۔پاکستان میں اس وقت رات کے بارہ بج رہے ہوں گے ،ماما جاگی ہوئی ہوں گی
’’دیکھو نی میں سیراں (سائرہ ) بن گئی‘‘ گڈو خسرے نے جھوم جھوم کر تالیاں بجائیں اور ہنستی اور سب کو ہنساتی ہوئی چلی گئی۔
ادارہ بتول کے تحت شائع ہونے والی تمام تحریریں طبع زاد اور اورجنل ہوتی ہیں۔ ان کو کہیں بھی دوبارہ شائع یا شیئر کیا جا سکتا ہے بشرطیکہ ساتھ کتاب اور پبلشر/ رسالے کے متعلقہ شمارے اور لکھنے والے کے نام کا حوالہ واضح طور پر موجود ہو۔ حوالے کے بغیر یا کسی اور نام سے نقل کرنے کی صورت میں ادارے کو قانونی چارہ جوئی کا حق حاصل ہو گا۔
ادارہ بتول (ٹرسٹ) کے اغراض و مقاصد کتابوں ، کتابچوں اور رسالوں کی شکل میں تعلیمی و ادبی مواد کی طباعت، تدوین اور اشاعت ہیں تاکہ معاشرے میں علم کے ذریعےامن و سلامتی ، بامقصد زندگی کے شعوراورمثبت اقدار کا فروغ ہو
Designed and Developed by Pixelpk