۲۰۲۲ بتول جولائی

حریم ادب کے ساتھ ایک خوبصورت شام – بتول جولائی۲۰۲۲

زندگی میں بہت سے مواقع ایسےآجاتے ہیں کہ جب آپ اس کشمکش میں ہوتےہیں کہ غم منائیں یا خوشی۔شادی مرگ کا نام تو آپ نے سناہی ہوگا۔مسرت ایسی کہ غم کا گمان ہوجائے۔کیونکہ خوشی میں بھی توآنسو نکل آتے ہیں نا۔بس اسی کشمکش میں مبتلا کل کا دن بھی بیت گیا جس کا کئی دن سےہم سمیت سب حریم ادب ساتھیوں کا شدت سے انتظار تھا۔ایسے پروگرامات واقعی ذہنی آبیاری کا بہترین سلسلہ ہوتے ہیں اسی لیے ہم جیسے نوآموز لکھاریوں کو ایسے پروگرامات کا شدت سے انتظار رہتاہے۔ پروگرام بھی اپنی نوعیت کا منفرد مربوط اور ادبی پروگرام تھا۔اچھا ہو&ٔا جو شرکت کرلی ورنہ کافی دن تک پچھتاوا رہتا کہ کوشش کرکے چلی ہی جاتی۔ گاڑی ڈھائی بجے لینے آگئی تمام ساتھی بہنوں کو لے کر پہنچتے پہنچتے وہاں 4 بج گئے۔ ہمارے پہنچتے ہی پروگرام بعنوان ’’تحریر کو معیاری کیسے بنائیں‘‘ کا باقاعد آغاز ہوگیا۔پروگرام کی میزبانی ہماری

مزید پڑھیں

سرپرائز – بتول جولائی۲۰۲۲

زندگی میں ہر انسان کو اکثر ایسے حالات سے واسطہ پڑتا ہے جو اس کے لیے غیر متوقع ہوتے ہیں۔ جس کی امید نہیں ہوتی، انسان کی منصوبہ بندی میں شامل نہیں ہوتے، اور کسی بھی عمل کا غیر متوقع اچھا یا برا انجام حیران کن ہو جاتا ہے۔ کسی بھی فیصلہ کن امر میں غیر متوقع معاملہ کا سامنا انسان کو تعجب میں مبتلا کر دیتا ہے۔ انسان کی محنت کے مقابلے میں کامیابی کا تناسب کم یا زیادہ ہو جاتا ہے، سفر کے منصوبہ میں خلل پڑجاتا ہے۔ طے شدہ ملاقاتیں یا پروگرام کسی بھی وجہ سے ملتوی ہو جاتے ہیں، وغیرہ وغیرہ۔ انسانی زندگی میں ایک اور لفظ’’اچانک‘‘ کا بھی بہت عمل دخل ہے۔ یعنی یکایک، ناگہانی، اتفاقی یا بغیر کسی پیشگی اطلاع کے کچھ رونما ہو جانا۔ عربی میں ’’مفاجات‘‘ انہی معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔ ’’ہے جرم ضعیفی کی سزا مرگ مفاجات‘‘ دراصل یہ انسانی

مزید پڑھیں

جب مکہ فتح ہؤا – بتول جولائی۲۰۲۲

۶۲۸ء مطابق ۲ ہجری محمدﷺ اور مسلمانوں نے مکہ جا کر حج عمرہ ادا کرنے کی کوشش کی مگر مکہ کے بت پرستوں نے حدیبیہ میں مسلمانوں کو روک دیا۔ اسی جگہ بت پرستوںاور مسلمانوں کے درمیان بالآخر دس سالہ معاہدہ ہؤا، جس کی روسے مسلمان آئندہ سال خانہ کعبہ کی زیارت کرسکتے تھے اور یہ کہ مسلمان مکہ میں تین دن سے زیادہ قیام نہیں کریں گے ۔ اس معاہدہ حدیبیہ کی رو سے آپ ۶۲۹ء مطابق ۷ ہجری دو ہزار افراد کے ساتھ مکہ کوروانہ ہوئے تاکہ زیارت کعبہ کر سکیں ۔ زائر ہونے کی حیثیت سے جز شمشیر کوئی اور اسلحہ ان کے پاس نہیں تھا ۔ جس وقت مسلمان مکہ میں واردہوئے، قریش کے لوگ ڈر کر مکہ سے باہر چلے گئے اور مکہ کے ارد گرد پہاڑوں پر چڑھ گئے ، خصوصاً ان پہاڑوں پر جو خانہ کعبہ کے ارد گرد سر بلند تھے اور

مزید پڑھیں

امتاکا روپ – بتول جولائی۲۰۲۲

آج سے سترہ سال قبل میاں کی ناگہانی موت کے بعد عقیلہ بیگم کا، جس زندگی پر سب سے زیادہ اعتماد تھا وہ چکنا چور ہؤا اور زندگی کی پلاننگ میں سر فہرست فرائض کی ادائیگی کو رکھا ،فضول قسم کی مصروفیات پر یک جنبش قلم ترک کرنے کا لفظ لکھا ۔ خاوند کی وفات کے وقت صرف ایک بیٹے کی شادی ہوئی تھی عدت کے دوران جو بھی افسوس کے لیے آتے وہ تلاش رشتہ کا اشتہار بن جاتیں ،عدت ختم ہوتے ہی انہوں نے یکے بعد دیگرے ساری اولادوں کو بیاہ دیا تو خدا کے گھر جانے کا جنون ،وہاں حاضری نصیب ہو گئی تو اعتکاف میں بیٹھنے کی آرزو ،اس سے بھی فیضیاب ہو چکی تو باعزت ریٹائرمنٹ اور سارے بچوں کو اکٹھے کرنا اور زندگی کا نچوڑ بیان کرنا ورثہ کی تقسیم اور دو چار پندو نصائح ،عقیلہ خانم نے اس مرتبہ سب بچوں کو حکم

مزید پڑھیں

اہمیت اوراحکامات – بتول جولائی۲۰۲۲

خاندان کی تشکیل اور وجود کے لیے نکاح کی مشروعیت، نکاح جیسے جائز اور مسنون عمل کی طرف ترغیب، اس کے بے شمار سماجی فوائد، اس پر اجر و ثواب کا وعدہ، ناجائز رشتوں کی قباحت و حرمت، اس کی مذمت، اس پر دنیوی سزا اور اخروی عذاب کو بیان کیا۔ اوراس طرح نکاح و شادی کے بعد ازدواجی تعلق کو نہایت مہذب شائستہ اور مطلوب طریقہ قرار دے کر اس کو نہایت آسان بنادیا۔ نکاح مرد اور عورت کا خالص نجی اور ذاتی معاملہ ہی نہیں، بلکہ یہ نسل انسانی کے وجود، قیامت تک اس کی بقا و دوام اور بے شمار انسانی وسماجی ضرورتوں اور تقاضوں کی فراہمی اور تکمیل کے لیے اللہ اور رسول کی طرف سے متعین کردہ نہایت مہذب اور شائستہ طریقہ ہے اس لیے آئیے جائزہ لیں کہ نکاح سے کن انسانی و سماجی ضرورتوں کی فراہمی اور تکمیل ہوتی ہے۔ اور اس کے

مزید پڑھیں

یت کا پھل – بتول جولائی۲۰۲۲

’’ السلام علیکم ‘‘۔ میں نے کمرے میں داخل ہوتے ہوئے وہاں موجود تمام افراد کو اجتماعی سلام کیا اور خالی نشست کے لیے نگاہ دوڑائی۔میری حال ہی میں شہر کے معروف کالج میں تقرری ہوئی تھی۔ کمرے میں ہر عمر کی خواتین اور چند مرد استاد براجمان تھے۔ کونے میں موجود ایک خالی نشست سنبھال کر میں اطراف کا جائزہ لینے لگی۔ ’’جی تو مس مقدس ، آپ کو ہمارا کالج کیسا لگا؟ ‘‘ اچانک پرنسپل صاحبہ مسز خان کے سوال پر کمرے میں موجود تمام افراد کی نظریں مجھ پر آن رکیں۔ میں ابھی الفاظ کا چناؤ کر ہی رہی تھی کہ مسز خان پھر گویا ہوئیں۔ ’’ان سے ملیے ۔ یہ ہمارے کالج کی کمپیوٹر ٹیچر ہیں‘‘۔ پھر ایک ٹیچر کی طرف رخ کرتے ہوئے بولیں ’’ ویسے مس آسیہ ! آپ سے تو ان کی خوب دوستی ہو جائے گی۔ حلیے سے تو یہ آپ کی

مزید پڑھیں

میں اس کرم کے کہاں تھا قابل! – بتول جولائی۲۰۲۲

یہ مئی 2014 کی بات ہےجب بڑی بیٹی نے سعودیہ سے کال کی تو اس نے بتایا کہ امی اس سال میرا حج کا ارادہ ہےتو میں نے آپ کی اور دونوں چھوٹی بہنوں کی بھی ویزہ درخواست بھیج دی ہےتا کہ جب میں حج پہ جائوں تو میرے دونوں بچوں کے پاس آپ ہوں اور آپ اکیلے نہیں سنبھال پائیں گی تو جس بہن کا ویزہ نکل آئے اسے بھی ساتھ لانا ہوگا۔آپ دعا کیجیے گا اللہ سارے کام آسان بنا دیں۔ جب میں 2012 میں سعودیہ سے واپس آئی تھی تو آنے سے پہلے خانہ کعبہ کو اللہ حافظ کہتے ہوئے بہت روئی تھی۔ مجھےدوبارہ ادھر جانے کی امید اس طرح نہیں تھی کہ نہ تو مالی وسائل ایسے تھےاور نہ ہی گھریلو مسائل ایسے تھےکہ بظاہر جانے کا امکان نظر آتا۔مریم کی کال سن کے میری آنکھوں سے آنسو رواںہو گئے۔ امید نظر آرہی تھی کہ شاید

مزید پڑھیں

نیا ذائقہ – بتول جولائی۲۰۲۲

آج سے سترہ سال قبل میاں کی ناگہانی موت کے بعد عقیلہ بیگم کا، جس زندگی پر سب سے زیادہ اعتماد تھا وہ چکنا چور ہوا اور زندگی کی پلاننگ میں سر فہرست فرائض کی ادائیگی کو رکھا ،فضول قسم کی مصروفیات پر یک جنبش قلم ترک کرنے کا لفظ لکھا ۔ خاوند کی وفات کے وقت صرف ایک بیٹے کی شادی ہوئی تھی ۔ عدت کے دوران جو بھی افسوس کے لیے آتے وہ بیٹے کے لیےتلاش رشتہ کا اشتہار بن جاتیں ۔ پھرعدت ختم ہوتے ہی انہوں نے یکے بعد دیگرے ساری اولادوں کو بیاہ دیا تو خدا کے گھر جانے کا جنون ،وہاں حاضری نصیب ہو گئی تو اعتکاف میں بیٹھنے کی آرزو ،اس سے بھی فیضیاب ہو چکیں تو باعزت ریٹائرمنٹ اور سارے بچوں کو اکٹھے کرنا اور زندگی کا نچوڑ بیان کرنا، ورثہ کی تقسیم اور دو چار پندو نصائح ۔ سوعقیلہ خانم نے اس

مزید پڑھیں

نمی ناپید ہو گئی – بتول جولائی۲۰۲۲

گھروں میں سفید چادریں بچھ رہی تھیں،گھر والے غم سے نڈھال تھے،یہ وہ دِن اور وہ منظر تھا جس کا کسی نے سوچا بھی نہ تھا،چلتی پھرتی ہنستی کھیلتی چھوٹی نانی(میری نانی کی چھوٹی بہن) یوں اچانک ہمیں چھوڑ کے چلی جائیں گی،سب کو مشورہ دینے والی،گھر اور خاندان کی بڑی ہونے کے ناطے سب کے لیے قربانیاں دینے والی،ہماری نانی کے انتقال کے بعد ہماری امّی اور خالہ ماموؤں کو ڈھارس دینے والی چھوٹی نانی ہر آنکھ اشکبار کر گئیں۔ کچھ دن پہلے میرے ہونے والے ایکسیڈنٹ کی وجہ سے میں وہیل چئیرپر ایک جگہ بیٹھی سب کے رویّے اور مناظر جانچ رہی تھی،چھوٹی نانی بہوئوں بیٹوں والی تھیں،سب ہی گھر والے میّت کے انتظار میں تھے جس کو غسل کے لیے لے جایا گیا تھا،چھوٹی نانی کا گھر آنے والوں سے بھر گیا تھا،ایک تبدیلی جو مجھے محسوس ہوئی کہ مجھے کم عمری پر وہیل چیئر پر آجانے

مزید پڑھیں

قربانی – بتول جولائی۲۰۲۲

مدیحہ ارحم کو کندھے سے لگائے بے چینی سے کمرے میں چکرا رہی تھی۔ کبھی دل میں غصہ کی لہر اُٹھتی توکبھی رونا آجاتا ،کبھی اضطراب سوار ہوتا تو کبھی شرمندگی گھیر لیتی۔ کسی طور چین نہیں تھا ۔ بات صرف اتنی سی تھی کہ اباجی اور فیصل بکرا لینے گئے ہوئے تھے۔ مگر بات شاید اتنی سی نہ تھی۔ اگر اتنی ہی ہوتی تو وہ خوشی خوشی انتظار کر رہی ہوتی ۔پر اصل بات یہ تھی کہ ابا جی اور فیصل ،بھابھی کا بکرا لینے گئے ہوئے تھے ۔ مدیحہ کو بکروں سے عشق تھا، مانو بچپن کی محبت تھی ۔شادی سے پہلے ابو جب بھی قربانی کا بکرا لاتے ہمیشہ آتے ہی رسی مدیحہ کے ہاتھ میں پکڑاتے۔ ’’یہ لو بھئی آگیا میری بیٹی کا بکرا …..اب اس کی عید تک خوب خاطر مدارت خدمت سب تمہاری ذمہ داری‘‘۔ اور واقعی مدیحہ بکرے کے ناز نخرے اٹھانے میں

مزید پڑھیں

اوت نپوتے – بتول جولائی۲۰۲۲

میں ملک کے سب سے بڑے شہر کے سب سے بلند ٹاور کی نویں منزل کے ایک اپارٹمنٹ کا مالک تھا۔ اپارٹمنٹ اور اپنی زمین اپنا گھر کا مقابلہ تو نہیں لیکن جو بھی آتا وہ یہی کہتا کہ بے شک آپ ایک فلیٹ میں رہتے ہیں لیکن یقین مانیں فلیٹ میں آنے کے بعد یہ محسوس ہی نہیں ہوتا کہ یہ کوئی فلیٹ ہوگا۔ وجہ اس کی یہ تھی کہ اپارٹمنٹ کی ڈیزائیننگ کی ہی کچھ اس انداز میں گئی تھی جیسے کوئی مکان ہو۔ ہر فلیٹ کارنر فلیٹ تھا اور اس کے دو ٹیرسوں میں سے ایک ٹیرس کو چھوٹے سے باغیچے کی شکل دے کر ایک عجب سا منظر دے دیا گیا تھا۔ شہر کی سب سے بڑی شاہراہ پر ایسی کئی عمارتیں تھیں لیکن ان میں سے کسی کو بھی ایسی انفرادیت حاصل نہیں تھی۔ میرا مناسب سا کار و بار تھا اور اللہ تعالیٰ کی

مزید پڑھیں

ثقافت – بتول جولائی۲۰۲۲

موبائل پر نمبر ملا کر حال احوال بتا کر انہوں نے بڑی امید کے ساتھ لائن پر موجود مہک سے پوچھا۔ ’’آپ کے کام کا کیا بنا ؟ ‘‘ کچھ دیر مہک کی بات سنتی رہیں پھر مایوس سا اللہ حافظ کہا اور کال ختم ہو گئی ’’ چلو کہیں نہ کہیں سے مل ہی جائے گا چرخہ‘‘ پھر یکدم خیال آیا کہ مس افشین سے’’چکی‘‘ کی بابت پوچھ لوں انہیں کال کی بجائے پیغام لکھ کر واٹس ایپ کر دیا اور حیران کن حد تک جلد ہی جواب آگیا ۔ ’’جی چکی کا انتظام ہو گیا ہے، کل ملازم بھیج کر خالہ شکیلہ کے یہاں سے اٹھوا لیں،کافی بھاری ہے ‘‘۔ جواب سن کر ذرا سا مطمئن ہو گئیں مگر خیال پھر مس مہک کی جانب چلا گیا کہ ان سے کام نہیں ہو سکا۔ اتنے میں مس مبین کی کال آگئی۔ ’’ہاں مبین تو بہت ایکٹو ہے جس

مزید پڑھیں

چُپ کی قیمت – بتول جولائی۲۰۲۲

گھڑی کی سوئیوں نے چند گھنٹے کی مسافت طے کی تھی! بارہ گھنٹے پہلے ہم جیل چورنگی اور شہید ملت روڈ کے سنگم پر واقع چیز ڈیپارٹمنٹل اسٹور سے چیک آؤٹ کے بعد باہر بینچوں پر بیٹھے کسی بھی دردناک حادثے کے خیال سے بے نیاز گاڑی کا انتظار کررہے تھے، ماحول کی چہل پہل عروج پر تھی۔ ٭ فرنچ فرائز کی مشین سے خوشبو دار بھاپ اڑاتے فرنچ فرائز نکل کر ڈسپوزیبل باکس میں منتقل ہو کر لوگوں کے ہاتھوں میں پہنچ رہے تھے۔ ٭ گول گپے کے اسٹال پر خواتین اور بچوں کا اشتیاق دید نی تھا۔ ٭ زم زم ڈرنکس کے ٹھنڈے ٹھار دھواں اڑاتے مشروبات کا کرشمہ ہر ایک کی توجہ کا مرکز تھا۔ ٭ سامان دنیا سے لدی پھندی ٹرالیاں دھکیلتے لوگ اسٹور کے سرد ماحول سے خوش گوار موڈ میں باہر نکل رہے تھے۔ مناظر پردہ ذہن پرمزید پیچھے کی جانب سفر کرنے لگے۔جب

مزید پڑھیں

شریف فیملی کی بڑی آزمائش! – بتول جولائی۲۰۲۲

اُس اس وقت میاں نواز شریف وزیراعظم تھے، سال تھا1992۔ وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خلاف فیصلہ دیا اور حکومت کو حکم دیا کہ ملک سے سودی نظام کو فوری ختم کیا جائے۔ حکومت نے عملدرآمد کی بجائے سودی نظام کو تحفظ دینے کے لیے سرکاری بنک کے ذریعے اس فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا اور پھر یہ کیس عدالتوں میں 30 سال تک لٹکتا رہا اور آخر کار اپریل2022 میں ایک بار پھر وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خلاف فیصلہ دیا اور اسے خلافِ اسلام قرار دیتے ہوئے حکومت کو پانچ سال میں سودی نظام کے خاتمے کا حکم دے دیا۔آج وزیراعظم میاں شہباز شریف ہیں اور اس بار حکومت پاکستان کے سنٹرل بنک یعنی سٹیٹ بنک آف پاکستان نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کو سودی نظام کے تحفظ کے لیے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیاہے ۔ خبروں کے مطابق چار نجی

مزید پڑھیں

نماز مومن کی معراج ہے – بتول جولائی۲۰۲۲

نماز اللہ تعالی کے قرب اور روحانی ترقی کا سب سے موثر ذریعہ ہے۔ ایمان کے بعد عملی اطاعت کی اولین اور دائمی علامت نماز ہے۔نماز مومن اور کافر کے درمیان فرق کرنے والی چیز ہے۔ نماز کو ترک کردینا اور ایمان کا دعوی ایک ساتھ جمع نہیں ہو سکتے۔ یہ دین کا ستون ہے۔ جس نے اسے گرا دیا اس نے دین کی عمارت ڈھا دی اور جس نے اس کی حفاظت کی اس نے دین کی حفاظت محفوظ رکھی۔ نماز وہ اولین رابطہ ہے جو مومن کا زندہ اور عملی تعلق خدا کے ساتھ شب و روز جوڑے رکھتا ہے اور اسے خدا پرستی کے مرکز ومحور سے بچھڑنے نہیں دیتا۔ اگر یہ بندھن ٹوٹ جائے تو بندہ خدا سے دور اور دور تر ہوتا چلا جاتا ہے، حتی کہ عملی تعلق سے گزر کر اس کا خیالی تعلق بھی خدا کے ساتھ باقی نہیں رہتا، اور یہیں

مزید پڑھیں

محشر خیال – بتول جولائی۲۰۲۲

پروفیسر خواجہ مسعود ۔راولپنڈی ’’ چمن بتول‘‘ ماہ جون 2022ء پر تبصرہ حاضر ہے ۔ سب سے پہلے ٹائٹل پر نظر پڑی ۔ خوبصورت اُجلے ،اُودھے، سیاہ امڈتے بادل دل و نگاہ کو تسکین پہنچا رہے ہیں۔ ’’ ابتدا تیرے نام سے ‘‘ ڈاکٹر صائمہ اسما کا خوبصورت اداریہ اتنے سالوں بعد حج کی رونقیں بحال ہونے کا ذکر آپ نے ان خوبصورت جملوں میں کیا ہے ’’ بیت اللہ کی رونقیں بحال ہوں گی ، لبیک کی صدائیں گونجیں گی ، مکہ مدینہ کی ویرانیاں چھٹ جائیں گی ، دعائوں سے فضائیں معمور ہوں گی ،صحرا اپنا دامن کشادہ کرے گا ، میدان عرفات سجے گا ، مزدلفہ کا بچھونا آراستہ ہوگا ، منیٰ کی بستیاں بس جائیں گی اور ہر طرف شمع توحید کے پروانوں کا راج ہوگا ‘‘۔ آپ نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی ، ابتر معاشی اور سیاسی حالت اور حریت رہنما یاسین ملک کی

مزید پڑھیں

ٹھکانہ – بتول جولائی۲۰۲۲

بڑی مستعدی اور مہارت سے گھر کا رنگ و روغن جاری تھا ۔جو سامان باآسانی کھسکایا جا سکتا تھا اسے مزدوروں کی مدد سے صحن میں رکھوا دیا گیا تھا ۔بھاری سامان کو چادریں ڈال کر ڈھانپ دیا گیا تھا ۔برکت صاحب کے گھر برسوں سے اسی طرح رمضان المبارک کا استقبال کیا جاتا تھا ۔ نماز تراویح میں شرکت کے لیے آس پاس کی گلیوں سے بہت بڑی تعداد میں افراد ان کے گھر آتے ۔اب تو چند سال سے ان کاحافظ قرآن بیٹا اجمل بی تراویاں پڑھا رہا تھا۔دونوں بیٹیوں کے فرض سے فارغ ہو چکے تھے ۔بیٹا اعلیٰ دینی تعلیم حاصل کر رہا تھا ۔بس اب تو ایک ہی تمنا تھی کہ اپنی شریک حیات کے ساتھ حج کی سعادت بھی نصیب ہو جائے ۔اسی لیے اپنی محدود آمدنی میں سے کچھ نہ کچھ حصہ پس انداز کررہے تھے ۔ لائنز ایریا کی ان تنگ گلیوں میں

مزید پڑھیں

بیوی کے محبوب بنیے – بتولاگست۲۰۲۲

جب چلتے ہوئے آپ کے گھٹنوں سے چڑ چڑ کی آوازیں آنی شروع ہو جائیں، نظر کمزور اور داڑھی سفید ہوجائے، تو کوئی ہے جس کے لیے اس وقت بھی آپ ہیرو سے کم نہیں ہوں گے، فیصلہ آپ کا ہے! چاہے سارا سر اور داڑھی سفید ہو جائے، کمر خم کھا جائے، ہاتھوں میں رعشہ طاری ہوجائے، دو باتیں کرنے کے بعد تیسری بات کرتے ہوئے کھانسی کا گھونٹ بھرنا پڑ جائے، چلتے ہوئے گھٹنوں، ٹخنوں سے چڑ چڑ کی آوازیں آنا شروع ہو جائیں، تو اس دور میں بھی اکثر حضرات کے دل میں یہ خواہش موجود ہوتی ہے کہ وہ کسی محترمہ کے دل کےمحبوب ہوں! وہ 60 سال کی عمر میں بھی سر، داڑھی کے بالوں کو کلف لگا کر اپنے آپ کو جوان ثابت کرنے پر تلے ہوتے ہیں۔ شادی کے نام پر ان کے ہونٹ گلاب کی پنکھڑیوں کی طرح کھل اٹھتے ہیں۔ شرمیلی

مزید پڑھیں

زندگی کے چکر- بتول جولائی۲۰۲۲

زندگی کی دی ہوئی مشکلات پر اندر ہی اندر کڑھنا، دنیا کی بےحسی، بے قدری پر نالاں رہنا کہ اس میں احساس و مروت اورخدا خوفی ہی نہیں ہے ۔ پھر خود ہی اس کی وکالت بھی کرنا اس کے مثبت اور منفی پہلو دیکھ کرفیصلہ اس کے حق میں دے دینا۔ یہ کوئی آج کی بات نہیں وہ ہمیشہ سے یہی تو کرتی آئی تھی۔ بچپن میں بھی کسی سے معاملہ ہوجاتا یہی چکر چلتا ایسا ہی کرتی ۔ کسی کا معمولی سا مثبت ردعمل ساری گندگی دھو دیتا اور وہ خوش ہو جاتی سوچتی آئندہ کبھی کسی کے بارے میں برا نہ سوچے گی۔ مگر کیا کہ چکر بار بار چلتا ،جیسے جیسے بڑے ہوئے چکر بھی پیچیدہ ہوتے چلے گئے ۔ سوال اٹھتا ۔ یہ ہر معا ملے میں اونچ نیچ کا چکر بار بار کیوں چلتا ہے ۔زندگی میں تسلسل،ٹھہراؤ کیوں نہیں رہتا ، شکر گزاری

مزید پڑھیں