ابتدا تیرے نام سے ۔ صائمہ اسما
قارئین کرام!
گزشتہ دو ماہ کے دوران وطنِ عزیز میں مہنگائی، بجلی کے بلوں،آئی پی پیز اور حکمران طبقے کی مراعات کے خلاف زبردست عوامی احتجاج ہوئے۔بعید نہیں کہ یہ عوامی شعور کی بیداری ایک ملک گیر تحریک کی شکل اختیار کرےاور اس بار اس کی قیادت وہ قوتیں کریں جن کا دامن کرپشن سے پاک ،کردار بے داغ اور جدوجہدذاتی اغراض سے مبرا ہے۔ ہمارا خطہ عوامی قوت سے آنے والی تبدیلیوں کی زد میں ہے۔ پاکستان میں حالات بدلنے کی امید سے کنارہ نہیں کیا جاسکتا،مسلسل جدوجہد اور نئے راستے تلاش کرنا، رکاوٹوں کو عبور کرنا اور یکسوئی سے منزل کی طرف بڑھتے رہنا شرط ہے۔
تم گرانے میں لگے تھے تم نے سوچا ہی نہیں
میں گرا تو مسئلہ بن کر کھڑا ہو جاؤں گا
مجھ کو چلنے دو اکیلا ہے ابھی میرا سفر
راستہ روکا گیا تو قافلہ ہو جاؤں گا
ساری دنیا کی نظر میں ہے مرا عہد ِوفا
اک ترے کہنے سے کیا میں بے وفا ہو جاؤں گا
اب جبکہ سات اکتوبر کو غزہ میں جاری نسل کشی کو ایک سال مکمل ہورہا ہے،غزہ کے بہادر لوگ بے حساب جانوں کے نذرانے دے رہے ہیں ایک لاکھ سے کہیں زیادہ زخمی ہیں، مگر ان کے پائے ثبات میں لغزش نہیں آئی۔…