۲۰۲۴ بتول اکتوبر

فرنیچر – فاطمہ عزیز

حرا تیزی سے بستر سے اتری اور ٹیبل سے گرتی چائے کو روکنے کے لیے اس نے دراز کھول کے ٹشو پیپر نکالا، تیزی سے پلٹ کر ٹیبل تک آنے کی جلدی میں زور سے پیر ٹیبل کے سائیڈ پر دے مارا۔
’’ آآآآ…‘‘
حرا کے منہ سے گھٹی گھٹی سے چیخ نکلی جس میں غصہ تکلیف اور برداشت سب کچھ شامل تھا۔ غصہ اپنی جلد بازی پر، تکلیف تو شدید تھی لیکن برداشت بھی تو کرنا تھا۔
وہ تھوڑی دیر اپنا پاؤں پکڑ کر بستر کی سائیڈ لکڑی پر بیٹھ گئی اور ٹیبل سے ٹپ ٹپ گرتی چائے کو بے خیالی میں دیکھنے لگی۔ اس کی سوچیں اسے اس وقت میں لے گئیں جب اس کی شادی میں چھ مہینے رہ گئے تھے اور وہ اپنی والدہ اور بھائی کے ساتھ فرنیچر کی دکانوں میں اپنا فرنیچر پسند کرنے کے لیے پھر رہی تھی۔
حرا گھر کی لاڈلی تھی، بڑی بہن کی شادی کے بعد چار سال اس نے لاڈ پیار میں گزارے، آرام سے اپنی تعلیم حاصل کی اور اب آخر ایک اچھا رشتہ آنے پر اس کی والدہ اس کی شادی کرنے جا رہی تھیں۔
چونکہ وہ لاڈلی تھی اس لیے ہر چیز اس کی پسند کے مطابق خریدی جاتی چاہے وہ…

مزید پڑھیں