محشر خیال
ڈاکٹر ام کلثوم۔ لاہور
مجھے کسی فرد یا فرد کے کسی کام پر تبصرہ کرنا ہمیشہ بڑا مشکل محسوس ہوتا رہا ۔ ایک کمزور بندہ کیسے دوسرے کی محنت اور اخلاص کا صحیح اندازہ کر سکتا ہے ۔دعا ہے رب کریم اس خاص نمبر کی تشکیل میں حصہ لینے والے تمام افراد کی مساعی کو شرف قبولیت بخش دیں ،آمین۔
کہا جاتا ہے’’ بندہ بندے دا دارو ‘‘، یہ حقیقت ہے کہ ہر انسان اپنے ضعف اور بےشمار کمزوریوں کے باعث محتاج ہے ، وہ تنہا اپنی ضروریات کی تکمیل کر سکتا ہے نہ آسائش کا حصول ممکن ہے ۔ زندگی کے ہر مرحلہ اور ہر دور میں معاونت کے لیے وہ دوسرے انسانوں کا محتاج ہے ۔ زندگی کی گاڑی کا سفر خوشگوار اور کامیاب ہی اس صورت میں ہو سکتا ہے جب یہ تعاون خیر خواہی کے جذبات کے ساتھ استوار ہو ۔
یوں ہر رشتہ ، وہ نسب کی بنیاد پر قائم ہو یا احتیاج کی بنیاد پر ، ایک امتحان ہے :لیبلوکم ایکم احسن عملا۔
امتحان آجر کا ہے اور اجیر کا بھی ، افسر کا ہے اور ماتحت کا بھی ، زبردست کا ہے اور زیردست کا بھی ، آقا کا ہے اور غلام کا بھی !
اسلام اپنی معاشرت…