۲۰۲۲ بتول مئی

بریکنگ نیوز – بتول مئی ۲۰۲۲

خبر کی دنیا بہت وسیع ہے اور اسی لیے اسی نسبت سے اس کی تعریفات میں بھی بہت وسعت ہے۔ بسا اوقات یہ تعریفیں ایک دوسرے کے متضاد نظر آتی ہیں لیکن دراصل یہ خبر کو دیکھنے کا زاویہ ہے جہاں سے تعریف مرتب کرنے والا خبر کو دیکھ رہا ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر خبر کی چند ایک معروف تعریفیں مندرجہ ذیل ہیں: خلیل اللہ فراز کہتا ہے، خبر ایسا جملہ ہوتا ہے جس کا کوئی منشا ہے، اور اس جملہ کے بعد ایک انشائیہ جملہ بنے۔ جیسے کسی نے خبر دی ’’آپ کی سائیکل کا ٹائر پنکچر ہے‘‘انشا ئیہ بنا کہ پنکچر بنوا لو۔ امریکی صحافی اینڈرسن ڈانا کے مطابق’’اگر کتا انسان کو کاٹے تو یہ خبر نہیں لیکن اگر انسان کتے کو کاٹے تو یہ خبر ہے‘‘۔ ڈاکٹر عبد السلام خورشید فنِ صحافت میں خبر کی تعریف یوں کرتے ہیں ’’خبر کا تعلق ایسے واقعات اور

مزید پڑھیں

کرونا کے بعد کی زندگی – بتول مئی ۲۰۲۲

کرونا سے پہلے بھی دنیا میں بہت سی قدرتی آفات آتی رہی ہیں۔ لوگ نارمل زندگی میں بھی بیماری کا شکار ہو کر، حادثے میں یا طبعی موت مرتے رہے ہیں ۔دکھ تکالیف زندگی کا حصہ ہیں ۔قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ہم ضرور انسان کو پانچ چیزوں سے آزمائیں گے ، خوف ،بھوک، اورکھیتیوں، جان اور آمدنی کے نقصان سے۔تو یہ سب تو زندگی کا حصہ ہؤا۔اگر غم یا تکلیف نہ ہو تو انسان خوشی کی قدر نہیں کر سکتا۔اور پھر زندگی میں صرف خوشیاں ہی ہوں تو جنت کی خواہش کون کرے گا،کیونکہ دائمی خوشی کا وعدہ تو جنت میں ہی ہے۔ اللہ تعالیٰ کچھ لوگوں کو دے کر آزماتا ہے تو کچھ سے لے کر۔قرآن پاک میں انسانوں کو تین طرح کے پتھروں سے تشبیہ دی گئی ہے، یہ بتانے کے لیے کہ ایک وہ ہیں جو کسی حادثے کی وجہ سے اللہ کی

مزید پڑھیں

بہاولپور میں اجنبی – بتول مئی ۲۰۲۲

بہاولپور میں اجنبی، مظہر اقبال مظہر کی اس تاریخی شہر میں تعلیم کی غرض سے آمد اور قیام کی مختصر یادداشتوں اور ڈائری کا مجموعہ ہے۔ بہا و لپو ر میں اپنے قیام کے آغاز ہی سے مصنف کو اس شہر کی تاریخ اور معاشرت میں گہری دلچسپی پیدا ہو گئی۔انہوں نے ایک اجنبی کی طرح اس شہر میں قدم رکھا اور اپنی آبائی روایات کے ساتھ مقامی معاشرت میں مماثلت تلاش کی۔شہر میں قریہ قریہ سیر کی، مقامی افراد سے ملاقاتیں اور رہنمائی حاصل کی۔ سرائیکی زبان کی مٹھاس کو محسوس کیا اور ہلکے ہلکے پھلکے انداز میں زبانوں کے تنوع میں شناخت کے موضوع پر گفتگو کی۔ تاریخی شہر’اچ‘ کے قریب اس شہر کو شکار پور سے آئے نواب بہاول خان نے آباد کیا ،ایک ایک اینٹ کو اس طرح سینچا کہ صدیوں بعد بھی محسوس ہوتا ہے گارے اور مٹی کی بجائے اس شہر کی اینٹیں تہذیب

مزید پڑھیں

محشر خیال – بتول مئی ۲۰۲۲

قانتہ رابعہ۔گوجرہ ماہ مارچ کا بتول ملا۔ لوگ جرعہ جرعہ کر کے زہر غم پیتے ہیں، ہم نقطہ نقطہ اور سطر سطر کرکے بتول کا مطالعہ کرتے ہیں۔ کھولتے ہی فہرست پر نظر ڈالی ،اداریہ دیکھا، نظریں بے تابی سے اس خبر کو ڈھونڈ رہی تھیں جو اہل قلم اہل ِعلم و دانش کے لیے بے حد خوشی کا باعث ہونا تھی اور جس کے لیے طویل صبر آزما مراحل سے گزرنا پڑتا ہے…..لیکن افسوس خبر نہیں تھی، نہ ہی سرورق پر یا اندر کے صفحات میں مدیرہ کے نام کی تختی میں ردو بدل کیا گیا تھا۔ ایک پرانی مگر معمولی سی مصنفہ بلکہ قاریہ ہونے کے ناطے مجھے احتجاج کا پورا حق ہے ۔لوگ اس سعادت کے لیے ترستے ہیں اللہ نے آپ کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نوازا شکر الحمد للّٰہ یہ اللہ کا فضل اور احسان ہے کہ بتول کی ادارت جیسے بھاری بھرکم اور مشقت

مزید پڑھیں

رزقِ حلال – بتول مئی ۲۰۲۲

میں اوسط سے بھی کہیں کم درجے والا ایک عام سا شہری کبھی نیم سرکاری ملازم ہؤا کرتا تھا۔ آج کل دس برس سے گوشہ نشینی کی زندگی گزار رہا ہوں۔ ایک مرتبہ مجھ سے کسی صاحب نے پوچھا کہ آج کل آپ کیا کر رہے ہیں تو میں نے جواب میں کہا کہ گوشہ نشینی کی زندگی گزار رہا ہوں، میرا جواب سن کر نہ جانے وہ کیوں کھلکھلا سے گئے۔ پہلے تو ان کا یہ کھلکھلانہ پن مجھے سمجھ میں نہیں آیا لیکن جب انھوں نے مجھے اپنی خود ساختہ خانقاہ میں شرکت کی دعوت دی تو بات سمجھ میں آئی۔ بات یہ ہے کہ ہم نے انگریزی الفاظ کو جس تیزی کے ساتھ اپنا لیا ہے اور ہر آنے والے منٹوں اور سیکنڈوں میں اپناتے چلے جا رہے ہیں، لگتا ہے کہ اردو ادب ہی نہیں بلکہ ہر قسم کی خدمات کے جتنے بھی ذخائر ہیں سب

مزید پڑھیں

ووہٹی – بتول مئی ۲۰۲۲

چھوٹے سے قصبے کو اگر دو حصوں میں تقسیم کیا جاتا تو تقسیم ہند کے اثرات ستر سال گزر جانے کے بعد بھی واضح دیکھے جا سکتے تھے۔ نہیں سمجھے؟چلیے میرے ساتھ قصبے کی سیر کیجیے۔ مشرق سے مغرب کی طرف جاتی تارکول کی لمبی سڑک جو کہیں کہیں سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے،اس قصبے کی واحد پختہ سڑک ہے۔جو دوسرے شہر یا گائوں جانے کے لیے آمدورفت کا ذریعہ ہے۔قصبہ شروع ہوتے ہی سڑک کے اطراف میں موجود مختلف اجناس کی دکانیں،پھل اور سبزی فروشوں کی ریڑھیاں،موسم کی مناسبت سے قلفی والے یا بھٹہ بھونتے پھیری والے،خوانچہ فروش،اور اکا دکا جنرل سٹور موجود ہیں۔دکانوں کے سامنے موجود کچی زمین پہ صبح صبح جھاڑو پھیرنے کے بعدپانی کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے تاکہ دھول نہ اڑےاور پھر دو تین لکڑی کے بینچ رکھ دئیے جاتے ہیں۔گاہکوں کے ساتھ ساتھ راہگیر بھی گھڑی دو گھڑی سانس لینے کو ان پہ

مزید پڑھیں

محشر خیال – بتول مئی ۲۰۲۲

قانتہ رابعہ۔گوجرہ ماہ مارچ کا بتول ملا۔ لوگ جرعہ جرعہ کر کے زہر غم پیتے ہیں، ہم نقطہ نقطہ اور سطر سطر کرکے بتول کا مطالعہ کرتے ہیں۔ کھولتے ہی فہرست پر نظر ڈالی ،اداریہ دیکھا، نظریں بے تابی سے اس خبر کو ڈھونڈ رہی تھیں جو اہل قلم اہل ِعلم و دانش کے لیے بے حد خوشی کا باعث ہونا تھی اور جس کے لیے طویل صبر آزما مراحل سے گزرنا پڑتا ہے…..لیکن افسوس خبر نہیں تھی، نہ ہی سرورق پر یا اندر کے صفحات میں مدیرہ کے نام کی تختی میں ردو بدل کیا گیا تھا۔ ایک پرانی مگر معمولی سی مصنفہ بلکہ قاریہ ہونے کے ناطے مجھے احتجاج کا پورا حق ہے ۔لوگ اس سعادت کے لیے ترستے ہیں اللہ نے آپ کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نوازا شکر الحمد للّٰہ یہ اللہ کا فضل اور احسان ہے کہ بتول کی ادارت جیسے بھاری بھرکم اور مشقت

مزید پڑھیں

ڈاکٹرفوزیہ ناہید مرحومہ نومسلموں کی ہمدر شخصیت – بتول مئی ۲۰۲۲

جمیلہ یوسف ،شگاگو 2006ء کے شروع میں فوزیہ آنٹی اور صائمہ اظفر نے مل کر مجھے فون کیا، اِکنا کے پروجیکٹ Why Islamکے بارے میں بتایا اور کہاکہ میں ان کی سیکریٹری بن جائوں۔ اس وقت فوزیہ باجی اس کی قومی سطح پر رابطہ کار (co-ordinator) تھیں۔ میں اس ذمہ داری کو قبول کرنے سے ہچکچائی مگر پھر فوزیہ آنٹی اور صائمہ نے مجھے ہمت دلائی اور یقین دہانی کرائی کہ مدد اور مشورے کے لیے وہ دونوں ہمیشہ میرے ساتھ ہوں گی۔ میرے نومسلم ہونے کی وجہ سے ان دونوں کو مجھ پر اعتماد تھا کہ میںWhy Islamکے ’انصار پروجیکٹ ‘کو اچھی طرح سمجھ سکتی ہوں۔ ’انصار پروجیکٹ‘ نومسلم بہنوں سے تعلق بنانے اور ان کے گزشتہ مذہب سے اسلام تک کے سفر میں ان کا ساتھی بننے کا نام تھا۔ میں اس پروجیکٹ کی اہمیت کو اس لیے سمجھ سکتی تھی کیونکہ بارہ سال پہلے جب میں مسلمان

مزید پڑھیں

ختم قرآن کی تقریبات – بتول مئی ۲۰۲۲

رمضان کریم کے اختتام پر مساجد میں تراویح کے موقع پر اور حلقہ ہائے دروس میںترجمہ یاتفسیر کے اختتام پردعائیہ تقاریب منعقد ہونے سے ایک نورانی سماں بندھ جاتاہے ۔ قرآن مجید کےہر نسخے کے اختتام پرایک ’’دعا‘‘ درج ہوتی ہے ۔معوذتین کے بعد اس دعا کا ورد کر کے ہم نئے قرآن کی تلاوت کا آغاز کرتے ہیں۔ آج ہمارے حلقے میں دعائے ختم قرآن تھی ۔ ہم سب شرکاء محفل نے اجتماعی طور پر ختم قرآن کی دعا پڑھی ۔ جس کا ترجمہ یہ ہے ۔ ’’ اے اللہ میری قبر کے اندر مجھے جو وحشت ہو گی اسے میرے لیے مانوس کر دے ۔ اے اللہ مجھ پر اس قرآن عظیم کی بدولت رحم فرما۔ اس کو میرے لیے امام، نور ،ہدایت اور رحمت بنا دے ۔ اے اللہ مجھے یاد کرادے جو کچھ میں اس میں سے بھول جائوں اور مجھےسکھا دے اس میں سے جو

مزید پڑھیں

وہ عیدیں! – بتول مئی ۲۰۲۲

لیں جی! رمضان کا مہینہ اپنی رحمتوں، برکتوں، عبادتوں اور رونقوں کو لے کر، ہمیں سال بھر کی جدائی دےکر جا چکا ہے۔ جنہوں نے کچھ کمائیاں کرلیں روزے رکھ لیے اللہ کو راضی کرنے کی کوشش کی، ان کے بھی دن گزر گئے، اور جو کچھ حاصل نہیں کرسکے ان کے بھی دن گزر گئے۔ اور اب عید کی آمد ہے۔ میں سوچ رہی تھی کہ کیا ایسا نہیں ہوسکتا کہ وہی عیدیں پھر سے آجائیں،جب عید کے چاند کو دیکھنے ہم چاروں بہن بھائی مل کے خوب کھلی جگہ کھڑے ہوتے۔ادھر چھوٹا بھائی کہتا : ’’یہ تم چاند کہاں ڈھونڈ رہے ہو، میں تو یہاں ہوں‘‘ ۔ جب اماں عصر کے وقت مہندی بھگو کے رکھ دیتی تھیں اور عید کا چاند چڑھنے کے بعد دونوں ہاتھوں پہ سیدھا لیپ کر کے مٹھیاں بند کروا کے اوپر لفافے چڑھا کے ہمیں سلا دیتی تھیں۔اگلے دن پورے ہاتھ کی

مزید پڑھیں

ماحولیاتی آلودگی آج کی دنیا کا سنگین مسئلہ – بتول مئی ۲۰۲۲

کن فیکون سے وجود میں آنے والی اس خوبصورت و حسین کائنات ارضی و سماوی کی رب ذوالجلال نے تخلیق فرمائی زمین کو لہلہاتی فصلوں اور کھیتیوں ، سر سبز وشاداب جنگلات، عقل و خرد اور دل و نگاہ کو موہ لینے والی آبشاروں ، دریائوںاور سمندروں، اونچے اونچے پہاڑوںاور لمبے لمبے قد آور درختوں ، خوشبو دار پھولوںاور پھلوں، خوشوںوالی کھجوروں اور بھوسے والے اناج سے مزین فرمایا ، فضا میں چرند، پرند ، ارض پر جمادات و نباتات ، حیوانات پیدا کیے ، کتنی عظمت اور بزرگی والی ہے وہ ذات جس نے متعدد آسمانی کُرّے باہمی مطابقت کے ساتھ طبق درطبق پیدا فرمائے اور اسی نے آسمان دنیا کو چراغوں ( یعنی ستاروں اور سیاروں) سے آراستہ کیا اور ہر سماوی کائنات میں اس نے ایک نظام ودیعت فرمایا اورنظام تخلیق میں ذرہ بھر بے ضابطگی اور عدم تناسب نہیںرکھا کہ ایک کا ناظم دوسرے میں مداخلت

مزید پڑھیں

لایعنی – بتول مئی ۲۰۲۲

لایعنی ایسے کام کو کہا جاتا ہے جس سے کوئی مقصد ہی وابستہ نہ ہو۔ حکماء لایعنی کی تعریف یوں کرتے ہیں کہ ’’ہر وہ کام جس میں دین، دنیا کا کوئی بھی فائدہ نہ ہو‘‘۔زندگی مختصر ہے اسی لیے آپ علیہ السلام نے حدیث میں فرمایاکہ ایک مسلمان کے اسلام کو ماننے کی بہت سی خوبیوں میں سے ایک اہم خوبی یہ ہے کہ وہ لایعنی سے اپنے آپ کو بچاتا ہے۔لایعنی میں مبتلا انسان دین دنیا دونوں کو ضائع کرتا ہے اور سب سے بڑی بات وہ اپنی زندگی کو ضائع کرتا ہے۔ اب سوال پیدا ہوتا ہےکہ لایعنی سے زندگی کیسے ضائع ہوتی ہے ؟ در اصل زندگی کسی مخصوص لمحے کا کام کا نام نہیں، ایک عربی مقولہ ہے کہ الوقت ھو الحیات کہ وقت ہی زندگی ہے۔ کیونکہ ہم جو زندگی گزارتے ہیں وہ در حقیقت ایک وقت ہی ہوتا ہے جو سیکنڈ سے منٹ،

مزید پڑھیں

بریکنگ نیوز – بتول مئی ۲۰۲۲

خبر کی دنیا بہت وسیع ہے اور اسی لیے اسی نسبت سے اس کی تعریفات میں بھی بہت وسعت ہے۔ بسا اوقات یہ تعریفیں ایک دوسرے کے متضاد نظر آتی ہیں لیکن دراصل یہ خبر کو دیکھنے کا زاویہ ہے جہاں سے تعریف مرتب کرنے والا خبر کو دیکھ رہا ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر خبر کی چند ایک معروف تعریفیں مندرجہ ذیل ہیں: خلیل اللہ فراز کہتا ہے، خبر ایسا جملہ ہوتا ہے جس کا کوئی منشا ہے، اور اس جملہ کے بعد ایک انشائیہ جملہ بنے۔ جیسے کسی نے خبر دی ’’آپ کی سائیکل کا ٹائر پنکچر ہے‘‘انشا ئیہ بنا کہ پنکچر بنوا لو۔ امریکی صحافی اینڈرسن ڈانا کے مطابق’’اگر کتا انسان کو کاٹے تو یہ خبر نہیں لیکن اگر انسان کتے کو کاٹے تو یہ خبر ہے‘‘۔ ڈاکٹر عبد السلام خورشید فنِ صحافت میں خبر کی تعریف یوں کرتے ہیں ’’خبر کا تعلق ایسے واقعات اور

مزید پڑھیں

بہاولپور میں اجنبی – بتول مئی ۲۰۲۲

بہاولپور میں اجنبی، مظہر اقبال مظہر کی اس تاریخی شہر میں تعلیم کی غرض سے آمد اور قیام کی مختصر یادداشتوں اور ڈائری کا مجموعہ ہے۔ بہا و لپو ر میں اپنے قیام کے آغاز ہی سے مصنف کو اس شہر کی تاریخ اور معاشرت میں گہری دلچسپی پیدا ہو گئی۔انہوں نے ایک اجنبی کی طرح اس شہر میں قدم رکھا اور اپنی آبائی روایات کے ساتھ مقامی معاشرت میں مماثلت تلاش کی۔شہر میں قریہ قریہ سیر کی، مقامی افراد سے ملاقاتیں اور رہنمائی حاصل کی۔ سرائیکی زبان کی مٹھاس کو محسوس کیا اور ہلکے ہلکے پھلکے انداز میں زبانوں کے تنوع میں شناخت کے موضوع پر گفتگو کی۔ تاریخی شہر’اچ‘ کے قریب اس شہر کو شکار پور سے آئے نواب بہاول خان نے آباد کیا ،ایک ایک اینٹ کو اس طرح سینچا کہ صدیوں بعد بھی محسوس ہوتا ہے گارے اور مٹی کی بجائے اس شہر کی اینٹیں تہذیب

مزید پڑھیں

کرونا کے بعد کی زندگی – بتول مئی ۲۰۲۲

کرونا سے پہلے بھی دنیا میں بہت سی قدرتی آفات آتی رہی ہیں۔ لوگ نارمل زندگی میں بھی بیماری کا شکار ہو کر، حادثے میں یا طبعی موت مرتے رہے ہیں ۔دکھ تکالیف زندگی کا حصہ ہیں ۔قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ہم ضرور انسان کو پانچ چیزوں سے آزمائیں گے ، خوف ،بھوک، اورکھیتیوں، جان اور آمدنی کے نقصان سے۔تو یہ سب تو زندگی کا حصہ ہؤا۔اگر غم یا تکلیف نہ ہو تو انسان خوشی کی قدر نہیں کر سکتا۔اور پھر زندگی میں صرف خوشیاں ہی ہوں تو جنت کی خواہش کون کرے گا،کیونکہ دائمی خوشی کا وعدہ تو جنت میں ہی ہے۔ اللہ تعالیٰ کچھ لوگوں کو دے کر آزماتا ہے تو کچھ سے لے کر۔قرآن پاک میں انسانوں کو تین طرح کے پتھروں سے تشبیہ دی گئی ہے، یہ بتانے کے لیے کہ ایک وہ ہیں جو کسی حادثے کی وجہ سے اللہ کی

مزید پڑھیں

پریشان کن حالات سے چھٹکارا حاصل کریں – بتول مئی ۲۰۲۲

غصہ ، پریشانی ، چڑچڑاہٹ یہ سب ہماری معمول کی زندگی کا حصہ ہوتے ہیں۔ تنازعات ، اختلافات، کام کا دبائو بعض اوقات ہم سب کے لیے پریشان کن ثابت ہوتا ہے۔ خوشی قسمتی سے انسان چاہے تو ان پر بہت حد تک قابو پا سکتا ہے۔ اصل کام یہ ہے کہ آپ ان حالات سے کس انداز میں نمٹتے ہیں۔ یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم ایسا رویہ اختیار کریں کہ حالات بہتری کی جانب بڑھیں ۔ یقینا اُس کے لیے ہمیں ضروری معلومات کے ساتھ عملی طور پر کچھ چیزوں کی مشق کرنا ہو گی۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ پریشان کن لمحات سے باہر آنے کے لیے ماہرین کیا مشورے دیتے ہیں۔ دس تک کی الٹی گنتی کسی کے ناپسندیدہ عمل پر غصہ آنا فطری ہے۔ جب آپ کو لگے کہ غصے کی کیفیت بڑھ رہی ہے تو سب سے پہلے دس تک الٹی گنتی

مزید پڑھیں

ابتدا تیرے نام سے – بتول مئی ۲۰۲۲

قارئین کرام! سلام مسنون رمضان المبارک کی رخصت کی گھڑیوں میں آپ سے مخاطب ہوں۔ گزشتہ ایک ماہ میں قومی منظر نامے پہ بڑی بڑی تبدیلیاں ظہور پذیر ہوئی ہیں۔ حکومت تبدیل ہوئی ، عوامی مزاج بدلا، اداروں کی ساکھ مجروح ہوئی، قومی سلامتی اور خودمختاری پر سوالات اٹھے۔ایک بحرانی کیفیت ہے۔ ہر کوئی آئینی تقاضوں کی اپنی اپنی تشریح پر عمل پیرا ہے۔اگرتو اس خفیہ مراسلے میں پاکستان سے اظہارِ ناراضگی کے ساتھ حکومت ہٹانے کابھی ذکرموجود ہے تو پھر معاملہ محض مداخلت کا نہیں کیونکہ وقت کی مطابقت ہے اور ساتھ امریکی ملاقاتوں کے شواہدبھی موجود ہیں۔بہرحال عمران خان نے اس پر تحقیقاتی کمیشن اور سپریم کورٹ کی کھلی سماعت کا مطالبہ کیا ہے ، ملتا جلتاموقف جماعت اسلامی کا بھی ہے ۔محرکات مشکوک سہی مگر پہلی بار پارلیمانی عمل کے ذریعے وزیر اعظم کو ہٹایا گیا ہے ۔ افغانستان کی طرف سے حالات خراب ہونا شروع ہوگئے

مزید پڑھیں

عہدِ نبویؐ میں نظام تعلیم – بتول مئی ۲۰۲۲

عہدِ نبویؐ میںمسجد کا کردار تعمیرات کے باب میںہم دیکھ آئے ہیں کہ آپؐ نے ہجرت کے بعد سب سے پہلے جس بات کی طرف توجہ دی وہ مسجد کی تعمیر تھی ۔ مسجد نبویؐ جس جگہ تعمیر ہوئی اس کے بارے میں روایات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ وہی جگہ ہے جہاں آپؐ کی ہجرت سے قبل نمازپڑھائی جاتی تھی ۔ اسلامی معاشرے میں مسجد کا کردار بہت اہم ہے ۔ آپ ؐ نے نئے معاشرے کی تعمیر کے لیے جو پہلی اینٹ رکھی وہ مسجد ہی تھی ۔ مسجداسلامی معاشرے میں روحانی اورمادی رہنمائی کا اولین سر چشمہ ہے ۔ مسجد عبادت گاہ ، علم کامرکز و منبع اور ادب کی مجلس ہے ۔ اسلام کے دورِ اوّل میں مسجد نبوی بطور مدرسہ استعمال ہوتی تھی ۔ معاشرے کے لیے تمام کوششیں اسی مسجد سے وابستہ تھیں ۔ مسجد ایک اجتماعی ادارہ ہے ۔ مسجد ایک تعلیم

مزید پڑھیں

اِک تیرے آنے سے پہلے – بتول مئی ۲۰۲۲

تینوں بچیوںکو سکول بھیج کر اب جمیلہ گھر کے کاموں میں لگی ہوئی تھی۔ میلے کپڑے سمیٹ کر اس نے ٹب میں ڈالے اور سرف ڈال کر بھگونے رکھ دیئے اور کھانا پکانے کی تیاری کرنے لگی۔ سبزی وہ گلی میں آنے والے سبزی والے سے پہلے ہی خرید چکی تھی۔ اس نے چھری اور ٹوکری لی اور کچن کے ساتھ برآمدے میں بیٹھ کر سبزی کاٹنے لگی۔ جمیلہ کے ہاتھ تیزی تیز چل رہے تھے۔ ہنڈیا چڑھا کر ابھی برتن دھونے تھے اور پھر جھاڑو بھی لگانی تھی اور وہ چاہتی تھی یہ سارے کام وہ چھوٹو کے اٹھنے سے پہلے پہلے کر لے جوکہ ناممکن تھا۔ لیکن سوچنے میں کوئی حرج تو نہیں تھا۔ ہاتھ اس کے سبزی بنا رہے تھے اور دماغ ڈھیروں کاموں میں الجھا ہؤا تھا۔ آج تو کپڑے بھی زیادہ تھے۔ کل کپڑے دھونے کی ہمت ہی نہیں تھی۔ لہٰذا آج اس نے پہلے

مزید پڑھیں

چھمک چھلّو – بتول مئی ۲۰۲۲

کنویں کی منڈیر کے ساتھ ٹیک لگا کر اپنے دوست کے ساتھ کھڑا منہ میں تنکا دبائے دور سے آتی ہوئی چھمک چھلو سی لڑکی کو وہ بڑے غور سے دیکھ رہا تھا۔ ’’اس کے بارے میں کیا خیال ہے پھر….‘‘ اس نے فیقے کو کہنی مار کر کہا۔ فیقا سٹپٹا سا گیا ’’کس کے بارے میں؟‘‘ ’’یار وہ سامنے سے آ رہی ہے جو ….کیوں نہ آج اس کوچھیڑا جائے!‘‘ اور فیقے نے جو اس طرف دیکھا تو خوف سے آنکھیں ابل کر باہر آ گئیں۔ ’’ اوئے ناں ناں ….اسے نہیں‘‘۔ فیقے کی بات اور تاثرات کا جائزہ لیے بغیر اس نے ہاتھوں میں پکڑے ہوئے بیروں میں سے ایک لیا اور اس چھمک چھلو کی طرف اچھال پھینکا۔ غراتی ہوئی آنکھوں سے دیکھتے ہوئے وہ من موہنی صورت قریب آئی ، للکارتی ہوئی شیرنی کی طرح جھپٹی۔ ’’ابے اوئے ….تمہاری جرأت کیسے ہوئی؟ ٹانگیں تڑوا دوں گی

مزید پڑھیں

ڈاکٹر صاحب – بتول مئی ۲۰۲۲

ہمارے گاؤں کا واحد ڈاکٹر جس نے شہر میں کسی ڈاکٹر کے کلینک میں صرف چار ماہ کمپوڈری کرکے چھ چھ سال ایم بی بی ایس کی پڑھائی میں سر کھپانے والے ڈاکٹروں کے منہ پر شرمندگی اور پچھتاوے کا طمانچہ مار کر بڑے دھڑلے سے اپنے گھر کی بیٹھک کو ہی کلینک بنا کر ڈاکٹر شبیر کے نام کی تختی لگا لی بلکہ نام کے نیچے ایم بی بی ایس بھی لکھ ڈالا۔ سارا گاؤں حیران تھا کہ اس صاحب نے کس معجزے کے تحت راتوں رات ایم بی بی ایس کر لیا ہے۔ بہرحال وہ پکا ڈاکٹر تھا اور گاؤں والوں نے بھی تسلیم کرلیا۔ یوں ڈاکٹر شبیر کی اپنے ذاتی کلینک میں پریکٹس شروع ہوگی۔ دو چار دن تو ڈاکٹر صاحب فارغ بیٹھ کر مکھیاں ہی مارتا رہا نہ صرف مارتا بلکہ مارنے کے بعد ان کا مکمل معائنہ بھی کرتا اور دوسری جماعت کے بچے کی

مزید پڑھیں

انما المؤمنون اخوۃ – بتول مئی ۲۰۲۲

اسلام محبت اور رحمت کا دین ہے۔ معاشرتی زندگی میں مسلمانوں کے درمیان اخوت کا رشتہ وہ مضبوط تعلق ہے جس نے اسلام کی عمارت کو نہایت دلکش اور پائیدار بنا دیا ہے۔یہ دنیا کے تمام انسانوں کو ایک ایسی لڑی میں پروتا ہے کہ وہ ایک دوسرے سے جڑ جاتے ہیں اور نہ تو بکھرتے ہیں نہ منتشر ہوتے ہیں۔ اخوت کا رشتہ بھائی اور بھائی کا رشتہ ہے۔یعنی یہ ایک دوستی ، محبت، مودت اور تعاون کا رشتہ ہے جو تمام مسلمانوں کے درمیان پایا جاتا ہے۔ اخوۃ ’’اخا‘‘ کا مصدر ہے، جو یک جہتی اور مودت کا اظہار ہے۔اصطلاح میں اسلامی اخوت ’’باہمی یک جہتی اور مودّت اور افرادِ معاشرہ کے درمیان تعاون کا تعلق ہے۔یہ مسلمانوں کے درمیان ایسا تعلق ہے جس کی بنیاد اللہ پر ایمان، اس کے تقوی ٰاور خشیتِ الٰہی پر ہے۔ یہ دونوں جانب الحب للہ کے فروغ کا ذریعہ ہے۔یہ بھائیوں

مزید پڑھیں

چار دن کے فاصلے پر عید – بتول مئی ۲۰۲۲

شاہدہ منیر کو اچھی طرح یاد تھا کہ وہ بمشکل چھ سال کی تھی جب اس نے پہلا روزہ رکھا .اس نے اپنی خالہ زاد بہن کے کہنے پر ابو سے کہا ،’’ابو میں بھی روزہ رکھوں گی….اسوہ نے بھی کل چڑی روزہ رکھا تھا ‘‘۔ ابو مسکرائے ’’جھلیے یہ چڑی روزہ کیا ہوتا ہے ؟‘‘ امی میدان میں آئیں ۔ ’’بچی ہے ناں اتنی گرمی میں سارا دن کیسے بھوکی رہے گی‘‘۔ ابو نے جھٹ سے دلیل دی ’’کیوں جب ہم اسے روزہ رکھنے پر انعام بتائیں گے روزہ کے بارے میں ساری فضیلت سمجھائیں گے تو کیسے نہیں رکھے گی ؟ ‘‘ اماں نے بولنا چاہا تو ابو نے سو سنار اور ایک لوہار والی مثال دی اور کہا ’’کیوں تم بچے کو سات سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے چڑی نماز پڑھاتی ہو یا صرف قیام کے بعد روک دیتی ہو ؟ او بھلیے لوکے! روزے

مزید پڑھیں