۲۰۲۱ بتول جون

زوال کو عروج میں کیسے بدلیں- بتول جون ۲۰۲۱

تہذیب و تمدن اسی کا ہوتا ہے جس کی علوم وفنون میں اجارہ داری ہوتی ہے۔ اندلس کی گمشدہ تہذیب و ترقی کا ایک نوحہ! غزہ پر اسرائیل کی حالیہ ظالمانہ کارروائیوں کے بعد ضرورت محسوس ہوتی ہے کہ ہم صرف فنڈنگ اور مظاہروں پر اکتفا نہ کریں ۔ ہم اپنی تاریخ کو بھی جانیں، اپنے ماضی سے نسبت جوڑلیں۔مسلمانوں کاشاندار ماضی اس بات کا پیغام رکھتا ہے کہ اس امت کا مستقبل بھی شاندار ہو سکتا ہے اگر یہ اپنے اسلاف سے نسبت جوڑ لیں،اپنے سازشیوں سے ہوشیار رہیں اور تاریخ کے جھروکوں کو کھلا رہنے دیں تاکہ اس حبس زدہ ماحول کو عظمت رفتہ کی ٹھنڈی ہوائیں معطر رکھیں ۔ تاریخ کا مطالعہ حیات تازہ ہے ۔ حکیم الامت اقبال یونہی تونہیں بار بار مسلمانوں کو عہد رفتہ کی یاد دلاتے ہیں۔ رومیوں کے مقابل جس شیر کی بابت علامہ اقبال نے پیش گوئی کی تھی، فلسطین سے

مزید پڑھیں

پُرسکون نیندایک عظیم نعمت ہے – بتول جون ۲۰۲۱

چند رہنما اصولوں کو اپنا کر آپ اپنی نیند کا معیار بہتر کر سکتے ہیں نیند کیا ہے رات کو جب انسان آنکھوں کو بند کرکے جسم اور ذہن کو آرام پہنچانے کی غرض سے لیٹتا ہے ایسے میں اس کا شعور عملی طور پر معطل ہو جاتا ہےاور اعصابی نظام نسبتاً غیرفعال ہو جاتا ہے تو اس فطری عمل کو نیند کہتے ہیں۔ نیند کے دوران انسان اپنے ماحول سے بے خبر رہتا ہے۔اگرچہ بیہوشی میں بھی انسان اپنے آپ سے اور اپنے ماحول سے بے خبر ہو جاتا ہے۔ لیکن نیند ایک قدرتی عمل ہے اور اس سے بیدار ی لیےانسان کو کسی طبی امداد کی ضرورت نہیں ہو تی۔ جبکہ بیہوشی ایک مرض ہے اور انسان کو ہوش میں لانے لیےطبی امداد کی ضرورت پڑتی ہے۔ نیند اللہ تعالیٰ کی عظیم رحمت اور نعمت ہے جوانسان کے تھکے ماندھے جسم اور ذہن کو راحت ، اطمینان اور

مزید پڑھیں

مَنُور گلی کا آدھا چاند – بتول جون ۲۰۲۱

ء 2005 کے زلزلے سے محض ڈیڑھ ماہ پہلے وادیٔ منور کاغان میں ایڈونچر کا حال ایڈوانس کیمپ میں ایک رات گزارنے کے لیے ہم روانہ ہوئے تو ہمارے قافلے میں دو ‘‘ ذی روح ‘‘ مزید شامل تھے ۔ ایک گدھا اور ایک گھوڑا ۔ گدھے کے ساتھ ایک بارہ تیرہ سالہ لڑکا اعجاز تھا ۔ جبکہ گھوڑے والے کا نام تو نجانے کیا تھا ، مگر اس کی شکل بھٹی ( جیکی چن )کے ساتھی بٹ سے بہت ملتی تھی ۔ لہٰذا بچوں نے اس کا اصل نام جاننے کی زحمت ہی گوارانہ کی ۔ ہمیں بتایا گیا تھا کہ دس ہزار فٹ پر واقع منزل پر پہنچنے کے لیے ہمیں تین پہاڑ پار کرنے ہوں گے ۔ پھر چوتھے پہاڑ پر پہنچ کر ڈیرہ ڈالنا ہے اور چونکہ زیادہ تر راستہ شدید چڑھائی کا ہے ،لہٰذا 4سے 5گھنٹے لگ جائیں گے ۔ موجودہ بیس کیمپ آٹھ ہزار

مزید پڑھیں

جنگی قیدی کی آپ بیتی(5) – بتول جون ۲۰۲۱

ابوجان بخیریت واپس ڈھاکہ پہنچ چکے تھے۔ اپنے بڑے بیٹے کے ہاں چند دن قیام کرکے وہ اپنے آبائی گھر چٹاگانگ چلے گئے۔ میرے والد جتنا عرصہ لاہور میں ہمارے ساتھ رہے ہمیں اپناگھر بنانے کی ترغیب دیتے رہے۔ مجھے اور میری اہلیہ کو خاص طور پر نصیحت کرتے رہے کہ زیادہ سے زیادہ بچت کرو اور اپناگھر بنانے کی کوشش کرو۔ آج اُن کی اور ہمارے دیگر بزرگوں کی دعاؤں کانتیجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں اپنے گھر سے نوازا۔ وہ بزرگ اگر آج حیات ہوتے تو ہمارا گھر دیکھ کر بہت خوش ہوتے۔ اللہ تعالیٰ انھیں جوار رحمت میں جگہ دے ،آمین۔ زندگی رواں دو اں تھی ۔ والد صاحب کے جانے کے بعد میں اُن سے بہت زیادہ اداس ہوگیا اور والد صاحب سے ملاقات کے بعد وہاں بہن بھائیوں اور دیگر رشتہ داروں سے ملنے کو دل بے چین ہوگیا۔ اسی بنا پر میں نے

مزید پڑھیں

ری سائیکل بن‘‘ میں پڑی ایک ڈیلیٹڈ ای میل کا جواب -بتول جون ۲۰۲۱ ”

’’ ڈیئر آمینا بنت فاتحی! فیصلہ تو ہو چکا ہے … ایک فیصلہ جو تم لے چکی ، ایک فیصلہ جو میں نے کیا ہے اور ایک فیصلہ جو اب پوری امت مسلمہ کو کرنا ہوگا ۔ سچ کہتی ہو ! انتظار کی اذیت لمحہ لمحہ کھاتی ہے لیکن ادراک کی دوری ایک لمحے میں سب کچھ ہڑپ کر جاتی ہے ،تم خوش قسمت ہو جو ادراک کی انگلی پکڑ کر چلی ، جبھی تو انگلیوں کے لمس میں پوشیدہ دھڑکن ہی تمہاری دھڑکن ہے جہاں فیصلوں کا ادراک ودیعت کر دیا گیا ہے ۔تم فقظ انتظار کا لمحہ جی رہی ہو لیکن ہمیں دیکھو جو ادراک سے دوری کا ایک لمحہ بیت رہے ہیں ،وہ ایک لمحہ جو زندگی سے دور ، ایک بد تر موت سے قریب کا ہے لیکن نہ میں مرنے کی خواہش رکھتا ہوں اور نہ ہی تمہیں یوں بے رحمی سے مر جانے کی

مزید پڑھیں

آرگینک – بتول جون ۲۰۲۱

بظاہر وہ سمجھدار انسان تھا۔ملنسار اور خوش اخلاق بھی، مگر جیسے ہر انسان میں کوئی نہ کوئی کمزوری اور کمی ضرور ہوتی ہے، مراد میں بھی تھی اور وہ تھی کارو باری سوجھ بوجھ اور فیصلہ سازی کی کمی۔ میرا اور اس کا یارانہ کافی پرانا تھا۔ ہم ایک ہی علاقے میں پروان چڑھے ،ایک ہی اسکول سے تعلیم حاصل کی۔ کالج میں اس نے بزنس پڑھنے کا فیصلہ کیا اور میں انجینئرنگ کی طرف چلا گیا اور ہم دونوں اپنی اپنی فیلڈ میں تعلیم مکمل کر کے زندگی کے عملی مرحلے میں پہنچ گئے ۔ مراد شروع دن سے اپنا بزنس کرنا چاہتا تھا ،والد سے کچھ بحث مباحثہ کر کے کچھ سرمایہ بھی اسے مل گیا،جو سب اس نے امپورٹ ایکسپورٹ میں جھونک دیا مگر ایک دو سال ہی میں کرنسی کی قدر گرنے کے با عث آدھے سے زیادہ سرمایہ گنوا بیٹھا اورافسردہ رہنے لگا ۔ ماضی

مزید پڑھیں

آخرِ شب – بتول جون ۲۰۲۱

’’مجھے سب یاد ہے جو آپ نے ہم لوگوں کے ساتھ کیا۔ میری بیوی کا ذرا خیال نہ کیا۔وہ بے چاری بیمار تھی اور آپ نے‘‘۔ غصہ کے مارے اس کی آنکھیںسرخ ہورہی تھیں۔مریم سخت حیرت سے اس کی شکل دیکھ رہی تھی۔اسے یقین نہیں آرہا تھا یہ اس کا بیٹا بول رہا تھا۔ ’’آہستہ بولو بیٹا ماسی بھی گھر میں ہے‘‘اس نے بمشکل کہا۔ ’’نہیں بولوں گا آہستہ…..ساری دنیا سن لے…..سمیں کسی سے نہیں ڈرتا۔ہر بات میرے دلِ پہ لکھی ہے۔ آپ نے کیا کیا نہیں کیاہمارے ساتھ…..سمیرے بچوں کوکبھی نہیں بلایا کبھی ان کو نہیں سنبھالا‘‘۔ وہ ایسے چیخ رہا تھا کہ اب مریم کو اس سے ڈر لگنے لگا تھا۔ اس کی دھمکیاں،اس کے دعوے…..سب اس کے دلِ پر لگ رہے تھے۔ ’’خود کشی کرلوں گا میں۔ختم کردوں گا سب کچھ‘‘۔ ’’ارے بیٹا کیا ہو گیا ہے ایسا کیا کر دیا ہم نے….. تمہاری بیوی کی خواہش

مزید پڑھیں

غزل- بتول جون ۲۰۲۱

غزل مسئلہ کوئی بھی ہو حل بڑے آرام سے ہو کام ہر فرد کو اپنے ہی اگر کام سے ہو تذکرہ تیری جفاؤں کا بھی لازم ٹھہرا غم کے ماروں کو دلاسہ مرے انجام سے ہو عقل ہر درد کا احساس کہاں کرتی ہے روح انجان اگر اپنے ہی اندام سے ہو ضبط ایسا ہے کہ ہر صبح فراموش کروں حوصلہ یہ ہے کہ ہر شام ترے نام سے ہو بات کرتے ہیں بہت سوچ سمجھ کر جیسے رابطہ اُن کے خیالات کا الہام سے ہو (اسامہ ضیاء بسمل)   غزل ہو وقت کڑا ڈھال بھی تلوار بھی ہم ہیں ٹل جائے تو دہشت گر و غدار بھی ہم ہیں جب دیس پکارے تو ہتھیلی پہ رکھیں سر اور لائقِ تعزیر و سزاوار بھی ہم ہیں موقع ہو تو چھوڑیں کوئی مردار نہ زندہ کہنے کو بڑے صاحبِ کردار بھی ہم ہیں ہے جس میں مہک آج بھی پُرکھوں کے

مزید پڑھیں

نعت- بتول جون ۲۰۲۱

نظام نو کی طلعت ہے محمدؐ مصطفیٰ کا دیں ترقی کی بشارت ہے محمدؐ مصطفی کادیں تمدن کی ہیں داعی جتنی تہذیبیں زمانے میں انہیںرشد و ہدایت ہے محمدؐ مصطفیٰ کا دیں اسی دیں نے دیا ہے اجتہاد و فکر کا مژدہ فراست ہے بصیرت ہے محمدؐمصطفیٰ کا دیں جہاںکی نیم مردہ زندگی کو سوز نو بخشا کرامت سی کرامت ہے محمدؐ مصطفیٰ کادیں بناتا ہے قوی کو ناتواں کا قوتِ بازو توازن سے عبارت ہے محمدؐمصطفیٰ کا دیں یہ جس کو مل گئی وہ احسن مخلوق کہلایا گراں مایہ امانت ہے محمدؐ مصطفیٰ کا دیں خدا کے بعد ہیںجس کاحوالہ مرتضیٰؐ اس کو سرِ محشر شفاعت ہے محمدؐ مصطفیٰ کا دیں نہیں ہے یاسمیںؔ یہ شرط آئیں لالہ وگل ہی چمن میں سب کو دعوت ہے محمدؐ مصطفیٰ کا

مزید پڑھیں

اسرائیل فلسطین تنازعہ- بتول جون ۲۰۲۱

بین الاقوامی قانون کے تناظر میں ڈسکلیمر: اس مضمون کا مقصد جذبات سے ہٹ کر غیر جانبدارانہ طور پر بین الاقوامی قانون کے تناظر میں فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیل کے رویہ کا جائزہ لینا، پاکستان اور مسلم دنیا میں اس حوالے سےجو غلط فہمیاں موجود ہیں انکا علمی و فکری ازالہ کرنے کی کوشش ہے فلسطین کی صورتحال پر پاکستان اور مسلم دنیا کے عوام بہت تکلیف اور کرب محسوس کرتے ہیں اور اکثر یہ سوال پوچھا جاتا ہے کہ فلسطینیوں کے حق میں ریلیوں کا یا ان کے حق میں آواز اٹھانے کا کیا فائدہ ہے؟ عالمی اداروں نے تو خود اسرائیل کی ناجائز ریاست کو جنم دیا ہے، وہ کیوں فلسطینیوں کے حق میں کچھ کریں گے؟ انسانی حقوق کی بات کرنے سے کیا ہوگا؟ کیا طاقت کے نشے میں چور اسرائیل ایسی باتوں سے متاثر ہو کر فلسطینیوں کو ان کے حقوق دینے پر راضی ہو جائے

مزید پڑھیں

وعدہ پورا کرنے کی اہمیت- بتول جون ۲۰۲۱

وعدے کا پاس رکھنا اور اسے پورا کرنا یعنی ایفائے عہد انبیا و رسل علیھم السلام کی صفات میں سے اور متقین و صالحین کی نشانیوں میں سے ہے۔ایفائے عہد ربانی ادب ہے، یہ اعلیٰ اخلاقی وصف اور بلند پایہ اسلامی رویہ ہے۔مسلمان اپنے عہد کی حفاظت کرتا ہے اور اسے پورا کرتا ہے خواہ وہ لکھا گیا ہو یا محض زبانی طور پر کیا گیا ہو۔ مسلمان جب عہد کر لے تو ایفائے عہد لازم ہے، اور یہ بھی اس کے لوازمات میں سے ہے کہ عہد اللہ کی فرمانبرداری کے دائرے میں ہو اور خیر کے کاموں کا ہو، اور اس کی حدود کو توڑنے اور اس کے کسی حکم کی نافرمانی پر مبنی نہ ہو ورنہ نہ کوئی عہد ہے اور نہ اس کے ایفاکا تقاضا۔ ایفائے عہد سے مراد عہد و پیمان کی حفاظت کرنا ، وعدوں کو پورا کرنا، اور جس چیز کا وعدہ کیا

مزید پڑھیں

وحی الٰہی کا مختصر تعارف- بتول جون ۲۰۲۱

وحی کی اہمیت انسان اپنی زندگی میں ان سوالات پر بہت زیادہ غور و فکر کرتا ہے۔ میں کیوں پیدا ہؤا؟ میری زندگی کا مقصد کیا ہے؟اس کائنات کو کس نے اور کیوں بنایا؟ جب سب ختم ہوجائے گا تب کیا ہوگا؟ زندگی کیسے گزارنی چاہیے؟ علم کے ذرائع ان تمام سوالات کے جواب کے لئے علم ضروری ہے اور علم تین ذرائع سے حاصل ہوتا ہے۔ ۱۔ حواس خمسہ ۲۔ عقل ۳۔ وحی مثلاً بندوق کو دیکھ کر حواس خمسہ کے ذریعےاس کا سائز اور رنگ معلوم ہوتا ہے اور عقل کے ذریعے پتہ لگتا ہے کہ اس کو چلانے سے بندہ مرجاتا ہے۔ لیکن اس بندوق کو کہاں چلانا ٹھیک ہے اور کہاں نہیں یہ علم ہمیں نہ حواس سے ملتا ہے اور نہ ہی عقل سے بلکہ اس کے لیے ”وحی“ کی ضرورت ہے اور وحی ایسا علم ہے جو ایسی چیزوں میں رہنمائی کرتا ہے جہاں

مزید پڑھیں

ابتدا تیرے نام سے- بتول جون ۲۰۲۱

قارئین کرام! عید الفطر سے چند روز پہلے لیلۃ القدر کی تلاش کی گھڑیوں میں اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں موجود نمازیوں پر فائرنگ کی۔اس سے چند روز قبل وہ مشرقی یروشلم میں مسلمانوں کے مکانات پر جبری قبضہ کرنے کا تنازعہ بھی کھڑا کرچکے تھے۔اس کے نتیجے میں مقامی آبادی میں شدید اشتعال پیدا ہؤااور فلسطینیوں نے مزاحمت کا آغاز کیا۔ مگر اس مزاحمت کا کوئی تناسب نہ تھا کیونکہ دنیا کے سب سے بڑے زندان میں مقید اس آبادی کے مقابل دنیا کی جدید ترین ٹیکنالوجی رکھنے والی فوج تھی۔ شہری آبادیوں پر اسرائیل کے جوابی حملوں میںسینکڑوں فلسطینی خاص کربچے شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے۔رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں ، ہسپتال، سکول اور میڈیا کے دفاتر بھی نشانے پر رکھے گئے۔ اسرائیل جس کا وجود ہی ناجائز ہے کیونکہ وہ فلسطینیوں کی زمین پر قابض ہے،لہٰذا اپنے اس ناجائز قبضے کو برقرار رکھنے کے

مزید پڑھیں

فہرست- بتول جون ۲۰۲۱

فہرست   ابتدا تیرے نام سے صائمہ اسما وحیِ الٰہی کا مختصر تعارف عبد المتین وعدہ پورا کرنے کی اہمیت ڈاکٹر میمونہ حمزہ اسرائیل فلسطین تنازعہ تزئین حسن نعت نجمہ یاسمین یوسف غزل حبیب الرحمن,عزیزہ انجم,اسامہ ضیا بسمل غزہ کے پھول شہلا خضر آخرِ شب بشریٰ ودود آرگینک سلمان بخاری ایک ڈیلیٹڈ ای میل کا جواب اسد محمود خان جنگی قیدی کی آپ بیتی(5) سید ابو الحسن مَنور گلی کا آدھا چاند صائمہ اسما پر سکون نیند ایک عظیم نعمت ہے فریدہ خالد زوال کو عروج میں کیسے بدلیں افشاں نوید سفر ہے شرط(۲) ڈاکٹر فائقہ اویس ہمارا جسم اور اللہ کی نعمتیں حبیب الرحمن سپر ائوٹس محمد سلیم محشرِ خیال پروفیسر خواجہ مسعود سرائیل کا وجود کیسے ممکن ہؤا آصف محمود اسرائیل کم از کم منافق نہیں ہے وسعت اللہ خان دنیا بدل جائے گی ؟ ڈاکٹر بشریٰ تسنیم

مزید پڑھیں

دنیا بدل جائے گی؟- بتول جون ۲۰۲۱

تبدیلی ایسا پرکشش لفظ ہے جس کے پیچھے یقینی بہتری اور امید کا تصور ہی غالب رہتا ہے۔ تبدیلی کی ایک حقیقت وہ ہے جو خالق نے انسان کے اندر فطرتاً ودیعت کر دی ہے۔ بہتر سے بہترین کی تلاش اسے ہر وقت متحرک رکھتی ہے۔ غذا سے لے کر بودوباش تک تبدیلی کی خواہش جسمانی و ذہنی آ سودگی کا باعث بنتی ہے۔ گھروں میں ہر ممکن آرام و آسائش کے مالک معمول کے لیل و نہار سے نکل کر دریا و صحرا دیگر قدرتی مناظر میں خیمے لگا کر شب وروز گزار کر تبدیلی کا شوق پورا کرتے ہیں۔ کیونکہ کسی کے پاس سارے قدرتی مناظر گھروں کے اندر قید کر لینے کی قدرت نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے بھی کائنات میں دن کے پہر اور سال کے موسم بدلنے کی ترتیب رکھ دی ، موسم کے لحاظ سے پھل سبزیاں مہیا کر دیں، کہیں خشک سالی ہے

مزید پڑھیں

۲۰۲۱اسرائیل کم از کم منافق نہیں ہے- بتول جون

اسرائیل کو بھلے آپ جو بھی کہیں مگر ایک صفت کی تعریف تو بنتی ہے۔ سوائے اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے اس نے کچھ نہیں چھپایا۔ جو کہا ببانگِ دہل کہا۔ جو کیا سینہ ٹھوک کے کیا۔ طاقت کو دلیل کی ضرورت نہیں۔ دلیل تو کمزور کا ہتھیار ہے۔ اب تو اسرائیل بھی شدید بوریت کا شکار ہے۔ وہاں کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ کسی بھی کارروائی کے بعد زیادہ سے زیادہ کیا ہو گا۔ وہ (فلسطینی) اپنے گھروں اور بچی کچھی زمین پر قبضے کی مزاحمت میں غلیل، پتھر، ڈنڈے یا زیادہ سے زیادہ کباڑ لوہے سے بنائے گئے نام نہاد راکٹوں کا استعمال کریں گے اور ہم انھیں ٹینکوں، میزائیلوں اور سمارٹ بموں سے خاک چٹوا دیں گے۔ وہی معمول کا شور اٹھے گا۔ چند مقامات پر مظاہرے ہوں گے۔ ملکوں ملکوں تہتر برس سے رکھے ہوئے سائیکلو سٹائیل مذمتی بیانات تاریخ بدل کر جاری ہو جائیں گے۔

مزید پڑھیں

اسرائیل کا وجود کیسے ممکن ہؤا- بتول جون ۲۰۲۱

اسرائیل زمینیں خرید کر نہیں،زمینیں ہتھیا کر قائم ہوا۔ اس صدی کی تاریخ کے تناظر میں کچھ حقائق سلطنت عثمانیہ کی یہودیوں کو گاؤں کے گاؤں اونے پونے داموں بیچنے کی غلطی اپنی جگہ،اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہودیوں نے عربوں سے زمینیں خرید کر یہاں ا سرائیل قائم کیا تھا۔یہ واردات زمینیں خرید کر نہیں ، زمینیں ہتھیا کر کی گئی۔ معاملے کی درست تفہیم کے لیے ضروری ہے کہ چیزوں کی ترتیب ٹھیک رکھی جائے۔ یہود کو زمینیں بیچنے کے دو ادوار ہیں ایک 1882 سے 1908 تک ہے اور دوسرا دور1908 سے 1914 تک ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ان دونوں ادوار کے اختتام پر یہودیوں کے پاس فلسطین کی صرف دو اعشاریہ چھ فیصد زمین تھی۔ ان دو ادوار میں بیچی گئی زمینوں کی غلطی اپنی جگہ اور یہی غلطی یہودی ریاست کی تشکیل کے عوامل میں سے ایک عامل ہے لیکن اصل واردات

مزید پڑھیں

محشر خیال- بتول جون ۲۰۲۱

’’چمن بتول‘‘ شمارہ مئی2021ء پر تاثرات پیش خدمت ہیں ۔ خوبصورت پہاڑوں ، سر سبز وادیوں ، نیلے پانیوں اور خوش رنگ پھولوں سے مزین ٹائٹل د کو بھا گیا ۔ ’’ ابتدا تیرے نام سے ‘‘ مدیرہ صائمہ اسماکا اداریہ حسب روایت اہم مسائل کا احاطہ کیے ہوئے ہے جو اس وقت ہمارے وطن عزیز کو درپیش ہیں ۔ یہ جملے خوب ہیں : ’’ سیاسی قوتوں کے لیے بھی سبق ہے کہ وہ حقیقی سیاسی جدوجہد کا راستہ اپنائیں استعمال ہونے سے بچیں ۔فطری انداز سے عوام میں اپنی جگہ بناتے ہوئے آگے بڑھیں اپنا سوچا سمجھا پروگرام اور سیاسی ایجنڈا لے کر چلیں جو آئین کی بالا دستی ، عوا م کے مسائل اور دنیا میں ہمارے با وقار مقام کے گہر ے شعور کا آئینہ دار ہو‘‘۔ ان میں آپ نے ہمارے سیاستدانوں کے لیے ایک بہترین منشور کا خلاصہ اور نچوڑ بیان کر دیا ہے

مزید پڑھیں

سپراؤٹس- بتول جون ۲۰۲۱

چین 328 کلوگرام کے ساتھ پوری دنیا میں سب سے زیادہ سالانہ فی کس سبزیاں کھانے والا ملک ہے۔ چینی جسیم اور لحیم شحیم نہیں ہوتے۔ بیماریوں کی شرح کسی بھی ملک سے کم اور اوسط عمر کسی بھی ملک سے زیادہ ہے۔ سبزیوں میں ایک کھائی جانے والی چیز مختلف دالوں کے سپراؤٹس بھی ہیں جو فوائد میں قدرتی طور پر دالوں سے دس گنا زیادہ ہوتے ہیں۔ بنانا بہت آسان اور کھانا بہت مزیدار ہوتا ہے۔ ہاضمے کی درستگی، میٹابولیزم کی بڑھوتری، خون کی کمی کا خاتمہ، وزن میں کمی کا سبب، کولیسٹرول کا خاتمہ، آنتوں کے امراض کے لیے شافی، سکن کی شادابی، بلڈ پریشر کا خاتمہ ، امراض چشم کا خاتمہ، قوت مدافعت میں اضافہ اور وٹامن سی کی وافر مقدار ملتی ہے۔ مونگ، سویابین اور مونگ پھلی کے سپراؤٹس زیادہ قابل ذکر مگر جو یا گندم کے سپراؤٹس زیادہ صحتمند ہوتے ہیں۔ بنانا بہت آسان:

مزید پڑھیں

ہمارا جسم اور اللہ کی نعمتیں- بتول جون ۲۰۲۱

پس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے جب کوئی انسان پیدا ہوتا ہے تو فطرت کی جانب سے اس کے دماغ میں ہزاروں لاکھوں ’’سافٹ ویئر‘‘ ڈال دیے جاتے ہیں جو اس کی عمر کے ساتھ ساتھ دنیا میں پیش آنے والی ضرورتوں کے مطابق اجاگر سے اجاگر تر ہوتے چلے جاتے ہیں۔ ابتداً اسے یہ شعور دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی غذا کیسے اور کہاں سے حاصل کرے گا اور اپنی راحتوں اور مشکلات کا اظہار کیسے کرے گا۔ کوئی بھی بچہ جب پیدا ہوتا ہے تو اس کے منہ میں دانت نہیں ہوتے۔ اگر بچے کو دانت پیدائشی طور پر عطا کر دیے جاتے تو ماؤں کا براہِ راست انھیں دودھ پلانا کسی طور ممکن ہی نہ ہو پاتا۔ عمر کے ساتھ ساتھ شعور بھی پختگی اختیار کرتا جاتا ہے اور دانت بھی ظاہر ہونا شروع ہو جاتے ہیں لیکن دودھ پلانے کا

مزید پڑھیں

سفر ہے شرط(۲) – بتول جون ۲۰۲۱

سعودی عرب میں رہنے کا تجربہ بارہ فروری کو صبح اٹھے، نماز ادا کی اور دھند کو ہر طرف چھائے ہوئے دیکھ کر پھر سونے کی کوشش کرنے لگے۔دوبارہ سو کر اٹھنےکے بعد ناشتہ وغیرہ کر کے ہم ساڑھے دس بجے تک فارغ ہو چکے تھے اور انتظار کر رہے تھے کہ موٹر وے کھلنے کی اطلاع آئے تو ہم روانہ ہوں۔ اگر ہم گھر سے جلدی نکل آتے توموٹر وے پر چڑھنے کے لیے بہت دیر قطار میں کھڑے رہنا پڑتا۔ رات کے پر مشقت تجربے کے بعد ہم دوبارہ اس کے لیے تیار نہیں تھے۔ اس لیے ساڑھے گیارہ گھر سے نکلے اور جب تک انٹر چینج پر پہنچے، ٹریفک کا ہجوم ختم ہو چکا تھا۔ سرگودھا پہنچتے پہنچتے ہمیں اڑھائی بج گئے۔ ہم نے ایک گھنٹے میں سامان سمیٹا۔ آتے ہوئے تو سامان رکھنے کے لیے جگہ نہیں تھی اور جاتے ہوئے سوٹ کیس بھرنے کے لیے

مزید پڑھیں