بتول اکتوبر ۲۰۲۱

دم ساز – بتول اکتوبر ۲۰۲۱

وہ مجھے ہاتھ سے پکڑ کر اپنے گھر لے گئیں۔میں پہلے ہی ان کی خاموشی سے سہمی ہوئی تھی اور اب یہ اصرار…… ساتھ چلتی چلی گئی۔ گھر کے لاؤنج میں کتب پھیلی ہوئی تھیں۔ایک طرف کینوس کلر ،تو دوسری طرف گتے ،اسٹیشنری اور نہ جانے کیا کچھ اور ساتھ ہی بچوں کا شور…… کشن ادھر ادھر پڑے ایک الگ ہی ماحول بنا رہے تھے۔بچے امی امی کہہ کر ان سے لپٹ گئے ۔انھوں نے پرس سے کچھ نکال کر نو سالہ بیٹی کو پکڑایا اور ساتھ ہی اشارتاً کچھ سمجھایا ۔
وہ جہاں سے مجھے اندر لے گئیں وہاں سے پورے گھر کو جانچنے کے لیے ایک نظر ہی کافی تھی ، جو بتا رہی تھی کہ لاؤنج کے سواباقی جگہیں مرتب تھیں ۔ پھر بھی لاؤنج کایہ منظر میرے تصورات سے الگ ہی تھا ۔ میرے ذہن میں وہ ایک آئیڈیل شخصیت تھیں۔ان کے گھر اور بچے عام گھروں سے یقیناً مختلف ہو نے چاہئیں تھے۔
مجھے لیے وہ سیدھا کچن میں چلی آئیں۔انھوں نے کھانے والی میز کی کرسی گھسیٹ کر جیسے بیٹھنے کا اشارہ کیااور خود عبایا اتار کر چولہے کی طرف بڑھ گئیں۔ مجھے تو جیسے سانپ سونگھ گیا ہو ۔کچن بھی بکھرا پڑا تھا۔ان کی دلآویزشخصیت…

مزید پڑھیں

بڑھاپا! – بتول اکتوبر ۲۰۲۱

یہ لفظ ہندی زبان سے ماخوذ اسم ‘’بڑھا‘ کے ساتھ ‘’پا‘ بطور لاحقۂ صفت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ 1795ء کو’’دیوانِ قائم‘‘ میں مستعمل ملتا ہے۔
اس لفظ کو پڑھتے اور سنتے ہی پتا نہیں کیوں اپنا آپ بوڑھا بوڑھا لگنے لگ جاتا ہے !
شاید اس لیے کہ یہ اپنے ساتھ اداسی لیے ہوتا ہے یا ڈھلتے سورج کی مانند زندگی کے سفر کی شام ہونے والی ہوتی ہے۔ارادے تھک چکے ہوتے ہیں ،قویٰ کمزور ہوچکے ہوتے ہیں، زمانے کی متعلقہ ضرورتیں پوری ہوجانے کی بنا پر بے اعتنائی رواج بن چکی ہوتی ہے اور بڑوں کی وہ تمام نصیحتیں جنہیں اپنی جوانی کے وقت اہمیت نہیں دی ہوتی ،ہر جوان کا کرنے کو دل چاہنے لگ جاتا ہے۔ اور پھر صرف نصیحت ہی نہیں ،یہ توقع بھی کی جاتی ہےکہ ہر کوئی ان باتوں کو پلے سے مضبوطی سے باندھے اور ان پر عمل بھی کرے۔
دل میں تہہ در تہہ اداسیاں اتر آتی ہیں،اپنا آپ بلا وجہ ہی فالتو سا لگنے لگ جاتا ہے،جوانی میں طاقت اور ذمہ داریوں کا ہجوم پریشانی سے بچائے رکھتا ہے لیکن جب بدن کمزور پڑنے لگتا ہے تو خواہش کےباوجود بھی مصروفیتیں کم…

مزید پڑھیں

جھیل اور پرندہ – بتول اکتوبر ۲۰۲۱

’’بے وقوف عورت! میری ہرے رنگ کی ٹائی تم نے کیوں نہیں رکھی … اور اور یہ بیگ میں یہ سب کچھ کیا ٹھونس لیا ہے۔ہم جہاز میں جا رہے ہیں … کوئی گدھا گاڑی میں نہیں … اب جلدی جلدی ضروری سامان چھانٹو! جو کپڑے میں اوکے کروں صرف وہی ڈالنا۔ اپنے لیے جو چاہو رکھو … لیکن دیکھنا سوئٹززلینڈ میں ہمیں اپنے بزنس مین دوست کے گھر ٹھہرنا ہے… تمھارے کپڑے اچھے اور معقول ہونے چاہئیں۔ چلو جلدی کرو… میرا منہ کیا دیکھ رہی ہو … اپنا کام ختم کرو … جہاز کے جانے میں صرف چھ گھنٹے رہ گئے ہیں‘‘۔
وہ اپنی لمبی تقریر جھاڑ کر وارڈ روب کی طرف بڑھ گیا تھا اور وہ عورت اپنی انگلی میں پھنسی ہیرے کی انگوٹھی دیکھتی رہ گئی تھی جس کا نگ اس کے شوہر کی بے رحم نگاہوں سے ملتا جلتا تھا۔ شوہر کے آخری فقرے نے اسے جھٹکا سا دیا اور وہ اپنے لرزتے ہوئے وجود کو سمیٹتی ہوئی دوبارہ بیگ کی پیکنگ میں جت گئی۔
یہ بات درست نہ تھی کہ اسے کسی کام کا سلیقہ نہیں تھا درحقیقت بات صرف یہ تھی کہ اُسے دولت مند خاوند کی بیوی بننے کا سلیقہ نہیں تھا … غربت سے…

مزید پڑھیں

نذرانہ – بتول اکتوبر ۲۰۲۱

شادی سے پہلے تو سب لڑکیوں کی زندگی ہی عیش کی ہوتی ہے مگر ماہا کی تو موج مستی کی دنیا تھی ۔ابا دوبئی میں مقیم تھے ۔اماں بہن بھائیوں،نندوں دیوروں میں سب سے بڑے بھائی کی بیوی ۔یعنی اماں اپنے میکہ میں سب سے بڑی اولاد اور ابا اپنے بہن بھائیوں میں سب سے بڑی اولاد۔آپ کہہ سکتے ہیں رب نے ملائی جوڑی ۔
نہ نہ آگے کچھ مت کہیے ……اماں ابا دونوں ہی بڑے ذمہ دار قسم کے انسان تھے ۔اماں نے سسرال میں آتے ہی نئی نئی مرحومہ ساس کی جگہ اتنی عمدگی سے لی کہ سبھی عش عش کر اٹھے۔
یوں ابا کے دوبئی جانے کے بعد ابا کی ذمہ داریاں بھی ان کے سر پر آن پڑیں ۔پیر کو سودا سلف لاتیں، منگل کو کپڑوں کی دھلائی کا کام ، انہیں الگنی پر اتنی خوبصورتی اور عمدگی سے پھیلاتیں اور اتار کر تہہ لگاتیں کہ استری کرنے کی کم کم ہی نوبت آتی۔
بدھ کم سدھ ۔یوں بڑے کاموں کی تکمیل بروز بدھ جمعرات کے دن وہ باورچی خانے کی نذر کرتیں ۔سمجھیں لنگر ہی بناتیں محلے میں اور اریب قریب کے رشتہ داروں میں بھیجتیں خواہ دال چاول ہی کیوں نہ ہوں۔
جمعہ بہت اہتمام سے ،مرد گھر…

مزید پڑھیں

وسیع البنیاد حکومت ‘‘کے مطالبے پر کچھ خیالات – بتول اکتوبر ۲۰۲۱ —- ترجمہ : ڈاکٹر صائمہ اسما

’’وسیع البنیاد حکومت ‘‘کے مطالبے پر کچھ خیالات
اور طالبان کی خدمت میں چند گزارشات
(آج کل جب کہ افغان عبوری حکومت کے قیام پر افغانستان کے یورپی اور ایشیائی پڑوسی ملک کچھ خاص خوش نہیں ہیں کیونکہ ہر طرف سے ایک وسیع البنیاد حکومت کا مطالبہ کیا جا رہا تھا، یہ مضمون انتہائی جداگانہ تجزیہ پیش کررہا ہے جس میں چار دہائیوں کی جنگ کے بعد افغانستان کے زخموں پر مرہم رکھنے کی تجاویز بھی دی گئی ہیں۔’’سٹرے ٹیجک کلچر‘‘ ویب سائٹ کے شکریہ کے ساتھ اس کا ترجمہ قارئین بتول کے لیے پیش کیا جارہا ہے)
ذرا تصور کریں کیا ہوتا اگر:
نئی عوامی جمہوری حکومت بناتے ہوئے فرانسیسی انقلابیوں سے تقاضا کیا جاتا کہ وہ لوئی چاردہم کی بادشاہت کے عناصر کو بھی حکومت میں برقرار رکھیں تاکہ ایک all inclusive حکومت بن سکے؟
امریکی انقلابیوں کو کہا جاتا کہ سلطنت برطانیہ کے وفاداران کو نئی امریکی جمہوریہ کا حصہ بنائیں تاکہ ’’سب کی شمولیت‘‘ ہو؟
بالشویک روسیوں پر دباؤ ڈالا جاتا کہ زارشہنشاہیت کا تختہ الٹنے کے بعد انہی زاروں کے نمک خواروں کو حکومت میں رکھیں تاکہ حکومت وسیع البنیاد ہو سکے؟
چیئرمین ماؤ سے توقع کی جاتی کہ خونی انقلاب کے بعد کوئےمنتانگ کو بھی نئے سیٹ اپ کا حصہ بنایا…

مزید پڑھیں

غزل – بتول اکتوبر ۲۰۲۱

غزل
جاں سے سوا عزیز دیانت قلم کی ہے
سچائی جو بھی ہے وہ امانت قلم کی ہے
طوفان بن کے اٹھتے ہیں لفظوں کے پیچ و خم
ہر موجِ فکر زندہ کرامت قلم کی ہے
الفاظ کے رہین ہیں دنیا کے انقلاب
تلوار کی کہاں ہے جو طاقت قلم کی ہے
بے شک خیال و جذبہ و حالات ایک ہوں
سرقہ کرے کوئی یہ اہانت قلم کی ہے
لکھا ہو سات پردوں میں چھپ کر کسی نے کچھ
سب بھید کھول دیتا ہے عادت قلم کی ہے
آزار دینے والے نہ مضموں اگر لکھیں
پائیں گے سرخروئی ضمانت قلم کی ہے
اے یاسمینؔ لوح و قلم کی ہیں برکتیں
جو کچھ بھی آج ہم ہیں عنایت قلم کی ہے

مزید پڑھیں

امریکی فوجی یہ تو بتا- بتول اکتوبر ۲۰۲۱

امریکی فوجی یہ تو بتا
جب آیا تھا، کیا سوچا تھا
اب جاتے سمے، ترے دل میں ہےکیا
امریکی فوجی یہ تو بتا
جو تجھ سے پہلے آئے تھے
وہ سرخ سویرا لائے تھے
وہ سرخ سویرا چھا نہ سکا
وہ ملک ہی آخر ٹوٹ گیا
کیا یاد نہیں تھا وہ قصہ
امریکی فوجی یہ تو بتا
نیو ورلڈ آرڈر کانعرہ لیے
جنہیں سبق سکھانے آیا تھا
دہشت گردی کے خاتمے کو
دہشت برسانے آیا تھا
دہشت میں آخر کون آیا
امریکی فوجی یہ تو بتا
ترے ساتھ تھیں نیٹو کی فوجیں
اور آہن و آتش کا انبار
ترے سامنے پتھر دور کے لوگ
اور پتھر دور کے ہی ہتھیار
وہ کیوں جیتے تُو کیوں ہارا
امریکی فوجی یہ تو بتا
تجھے زعم تھا اپنی خدائی کا
اُنہیں زعم تھا اپنی گدائی کا
تُو اپنی ترقی پر نازاں
اور ان کی خودی ان کا ایماں
پھر کون گرا؟ پھر کون اٹھا؟
امریکی فوجی یہ تو بتا
یہ جنگ ازل سے جاری ہے
ہر دور میں اک مچھر کے سبب
نمرود نے جنگ یہ ہاری ہے
اب اس میں تمہاری باری ہے
تاریخ سے تُو نے کیا سیکھا ؟
امریکی فوجی یہ تو بتا
سب جنگ تری اک جھوٹ پہ تھی
جس جھوٹ نے سب برباد کیا
ترے ہاتھوں پہ معصوم لہو
کیا اس وحشت کو یاد کیا؟
کبھی دل اپنا نادم پایا؟
امریکی فوجی یہ تو بتا
جب اپنے مُلک میں جائے گا
کیا ان سب کو تُو بتائے گا
کیا اپنے…

مزید پڑھیں

جب دین مکمل ہؤا -بتول اکتوبر ۲۰۲۱

عقل کی منزل ہے وہ، عشق کا حاصل ہے وہ
جب دین مکمل ہؤا
حیاتِ پاک کا وہ حصہ جومدینہ میں گزرا، انسانیت کے لیے ابدی رہنمائی کا الہامی نصاب مکمل کر گیا ۔ سیرت النبیؐ سے ایک جھلک
خدا حافظ مکہ
تحریک اسلامی اب ایک نئے دور میں داخل ہو رہی تھی مکہ کے لگائے ہوئے زخموں پرمرہم رکھنے کے لیے مدینہ دیدہ ودل ِفرشِ راہ کیے ہوئے تھا ۔ یثرب جو بیماریوں کا گھر تھا ۔ مدینہ النبی بن کر وادی نا پر ساں مکہ کے دیے ہوئے دکھوں کو نبی آخر الزماں کی راحتوں میں بدلنا چاہتا تھا ۔ مدینہ کے پاکیزہ چہرے پر جب نظر پڑتی ہے تو احساس ہوتا ہے کہ مدینہ شیطان کی دسترس سے محفوظ کوئی بستی تھی جو ہر آنے والے مہمان کے بے تاباں استقبال کی خورکھنے والے انسانوں سے آباد تھی۔
مکہ سے ہجرت اگر اہل مکہ کا دیا ہؤا آخری وہ غم ہے جو انہوں نے حضور ؐ کو دیا تو یہی ہجرت وہ پہلا قدم بھی ہے جو اسلام کو کامیابی کی آخری منزلوں تک لے کر گیا ۔ ہجرت مدینہ سے نہ صرف حضور ؐ کو پہنچنے والی اذیتوں کا باب بند ہو گیا ۔ بلکہ انسانیت پر راحتوں کے دروازے…

مزید پڑھیں

نبی ﷺ پر درود کی فضیلت – بتول اکتوبر ۲۰۲۱

’’ بلا شبہ اللہ اور اس کے فرشتے نبیﷺ پر درود و سلام بھیجتے ہیں ۔ اے ایمان والو! تم بھی ان پر درود بھیجا کرو اور خوب سلام بھیجا کرو‘‘۔(احزاب56)
اس آیت مبارکہ میں اللہ تعالیٰ ملاء اعلیٰ میں اپنے حبیب کے مقام عالی کو بیان فرما رہے ہیں کہ وہاں یعنی ملاء اعلیٰ میں خود ذات باری تعالیٰ اور اس کے مقرب فرشتے نبی ؐ پر درودبھیجتے ہیں ۔لہٰذا عالم دنیا کے ساکنین کو بھی حکم دیا کہ وہ بھی صلوٰۃ و سلام بھیجیں تاکہ آسمان والے اور زمین والے سب ہی مل کر رسول اکرمؐ پر درود و سلام کا نذرانہ پیش کریں ۔ اس طرح آسمان وزمین میں آپؐ کا خوب چرچا اور آپ ؐ کے عالی مرتبت کا ذکر ہوتا رہے ۔ آپؐ کا ارشاد گرامی ہے :
اللہ کی طرف سے جب رسول اللہ پر صلوٰۃ ہو تو اس کے معنی رحمت کے ہیں اور جب فرشتوں کی طرف سے ہو تو اس کے معنی استغفار کے ہیں۔اللھم صلی علیٰ محمد کا مفہوم یہ ہے کہ ’’ اے اللہ محمد ؐ کے مقام کو بلند فرما ‘‘۔ دنیا میں آپؐ کی تعظیم سے مراد یہ ہے کہ آپ کا دنیا میں آواز ہ بلند ہو رفعت…

مزید پڑھیں

حیاتِ دنیا کی حقیقت – بتول اکتوبر ۲۰۲۱

دنیا کی زندگی کا آغاز حضرت آدم ؑ کے زمین پر قدم رکھنے سے، اور اختتام آخری انسان کی موت اور قیامت کا وقوع پذیر ہونا ہے۔یہ اس دنیا کی طبعی عمر ہے۔ اس میں ہر انسان کی دنیا اس کی پیدائش سے موت تک کا سفر ہے۔ حدیث ہے: جس کی موت آگئی اس کے لیے وہی قیامت ہے‘‘۔ دنیا کی زندگی انسان کے لیے امتحان گاہ ہے۔ یہ دکھوں کا گھر بھی ہے اور نعمت کدہ بھی! یہ کسی مخلوق کے لیے بھی ابدی قیام کی جگہ نہیں ہے، بلکہ ایک مستقر ہے۔ عارضی ٹھکانا جس میں مسافر سفر کی منزلیں طے کرتے ہوئے کچھ وقت ٹھہر کر سستا لیتا ہے۔ یہ دنیا اس کے لیے ایک پلیٹ فارم سے زیادہ حقیقت نہیں رکھتی جس میں کسی کی گاڑی جلد آ جاتی ہے اور کوئی دم بھر تاخیر سے رخصت ہوتا ہے۔
حیاتِ دنیا کا لغوی مفہوم
جب کوئی شے بالکل قریب ہو تو اس کے بیان کے لیے ’’دنی، ادنی، اور دنا‘‘ کا لفظ آتا ہے۔ادنی مشکل زندگی لیے بھی آتا ہے، اور اسفل یعنی گھٹیا زندگی کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔ (دیکھیے سورۃ البقرۃ، ۶۱)اسی طرح یہ اکبر کے مقابلے میں اصغر یعنی چھوٹے کے مفہوم میں…

مزید پڑھیں

ابتدا تیرے نام سے – بتول اکتوبر ۲۰۲۱

قارئین کرام!سات اکتوبر کو جبکہ افغانستان پر ناٹو کے حملے کو پورے بیس برس ہورہے ہیں، یہ خوش آئند بات ہے کہ افغانستان کی سرزمین نہ صرف حملے کی اس بیسویں سالگرہ پردشمن کے ناجائز قدموں سے پاک ہے بلکہ اب ایک آزاد اور خود مختار ملک کے طور پہ وہاں عبوری حکومت کے اعلان کے بعد قدم بہ قدم حالات کو معمول پر لانے کی کوششیں ہورہی ہیں۔ بیالیس سالہ بدامنی، جنگ، قتل و غارت گری، تباہی اور بربادی کے بعدبہت ہمت چاہیے اس تھکن کو ایک طرف رکھ کے تعمیر نو کرنے میں، ایک عرصہ چاہیے نارمل زندگی کی طرف آنے میں۔اس ملک اور اس کے رہنے والوں پر جو گزری، سب کچھ بھلایا نہیں جا سکتا البتہ صبر کیا جا سکتا ہے مگر صبر کا مرہم کارگر ہونے کے لیے بھی وقت چاہیے۔
ابھی کچھ دن لگیں گے!
دل ایسے شہر کے پامال ہوجانے کامنظر بھولنے میں
جہانِ رنگ کے سارے خس و خاشاک سب سرو و صنوبر بھولنے میں
ابھی کچھ دن لگیں گے!
پاکستان کے لیے بھی صورتحال کچھ کم نازک نہیں ہے۔ باوجود اس کے کہ پاکستان اس ناجائز جنگ میں اپنے مفادات کے خلاف جاکر امریکہ کا اتحادی بنا،جبکہ ہمیشہ اس دوران بھی پاکستان کا یہ موقف رہا…

مزید پڑھیں

فہرست – بتول اکتوبر ۲۰۲۱

ابتدا تیرے نام سے

صائمہ اسما

حیاتِ دنیا کی حقیقت 

ڈاکٹر میمونہ حمزہ

نبی ﷺ پر درود کی فضیلت

ڈاکٹر سلیس سلطانہ چغتائی

جب دین مکمل ہؤا 

محمد الیاس کھوکھر

وسیع البنیاد حکومت ‘‘کے مطالبے پر کچھ خیالات 

ڈاکٹر اعجاز اکرم

امریکی فوجی یہ تو بتا

روبینہ فرید
 

غزل

نجمہ یاسمین یوسف

نذرانہ

قانتہ رابعہ

جھیل اور پرندہ 

شاہدہ ناز قاضی

بڑھاپا!

ڈاکٹر شاہدہ پروین

دم ساز 

آسیہ عمران

سعودی عرب میں رہنے کا تجربہ

ڈاکٹر فائقہ اویس

ادھوری سی عید

عامر جمال

الیکٹرونک شرار 

عالیہ حمید

میرے نبیؐ، میرے نبیؐ 

ڈاکٹر خولہ علوی

زندگی میں ناکامی اور کامیابی

فیصل ظفر

بیگم صاحبہ کے چودہ نکات

انجینئر ریاض احمد اُپل

محشر خیال

افشاں نوید ,
پروفیسر خواجہ مسعود

دروازہ

ڈاکٹر بشری تسنیم

ڈپریشن

جاوید چودھری

مزید پڑھیں

ڈپریشن- بتول اکتوبر ۲۰۲۱

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے ، میں ایک درمیانے سائز کی کمپنی چلا رہا تھا، ہم لوگ امریکی کمپنیوں ’’ کو آئی ٹی سلوشن‘‘ دیتے تھے، ہمارے سلوشن دس پندرہ ڈالرمالیت کے ہوتے تھے لیکن ہمارے گاہکوں کی تعداد زیادہ تھی چنانچہ دس پندرہ ڈالر ایک دوسرے کے ساتھ ضرب کھا کر بڑی رقم بن جاتے تھے، ہمارے کام کے ساتھ تین ساڑھے تین سو لوگ وابستہ تھے ، یہ لوگ اپنے گھروں میں بیٹھ کر کام کرتے تھے ، ہمارے کام کے ساتھ تین ساڑھے تین سو لوگ وابستہ تھے، یہ لوگ اپنے گھروں میں بیٹھ کر کام کرتے تھے ، ہم ان کا کام ’’پول‘‘ کرتے تھے اور اس کی نوک پلک سنوار کر اسے انٹر نیشنل سٹینڈرڈ کے مطابق بنا کر کمپنیوں کو بھجوادیتے تھے، ہماری زندگی ہموار اور رواں چل رہی تھی مگر پھر اچانک صدر اوبامہ نے پالیسیاں تبدیل کرنا شروع کردیں ، یورپ اور امریکہ میں پاکستان کا امیج بھی مزید خراب ہوگیا لہٰذا کمپنیوں کو جوں ہی پتا چلتا تھا ہم پاکستانی کمپنی ہیں ، وہ ہم سے رابطہ منقطع کر دیتی تھیں ، یہ سلسلہ بڑھتے بڑھتے وہاں پہنچ گیا جہاں ہمارا بزنس تیزی سے نیچے آنے لگا ،…

مزید پڑھیں

دروازہ- بتول اکتوبر ۲۰۲۱

دروازہ ہماری زندگی کا ایک اہم جز ہے ۔ دروازہ کھلا ہو یا بند اس کے ساتھ ہماری بہت سی نفسیاتی جہتیں وابستہ ہیں ۔
بند دروازے بھی نعمت ہیں ۔حفاظت اور رازداری اور ذاتی معاملات کی پردہ داری رکھتے ہیں ۔اگر دروازے بند نہ ہوسکتے کسی الماری کے گھر یا کمرے کے تو کتنی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا۔اس موضوع پہ جتنا غور کریں تو بند کواڑ کی اہمیت سمجھ آتی ہے۔
لیکن یہی بند دروازے جب کھل نہ سکیں یا کوئی ہمارے لیے کھولنا نہ چاہے تو کتنی کوفت ہوتی ہے۔ اور در کے نہ کھلنے یا نہ کھولنے کے ساتھ بھی کس قدر جذباتی اتار چڑھاؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ غرض ہر شے کے دو پہلو ہوتے ہیں اور دونوں اپنے مقام ، موقع و محل کی نسبت سے اہم ہوتے ہیں ۔
کسی زمانے میں شہروں کے بھی دروازے ہوتے تھے جو شہریوں کی حفاظت کے لیے بنائے جاتے تھے ۔اجنبی لوگوں کا داخلہ شہر میں آسان نہ ہوتا تھا۔ بڑے گھروں میں بیرونی اور داخلی دروازے ہوتے۔ مردان خانے اور زنان خانے کے درمیان بھی پردہ داری ہوتی تھی ۔ ہر شہر ، محل، حویلی ، گھر چھوٹا ہو یا بڑا یا جھونپڑی اندر داخل ہونے کا…

مزید پڑھیں

محشر خیال- بتول اکتوبر ۲۰۲۱

افشاں نوید۔ کراچی
ستمبر کے شمارے کی فہرست پر ایک نظر ڈالی اور’’بتول ‘‘ کا مطالعہ شروع کیا جس نے حاضر و موجود سے گویا بےنیاز کردیا ۔اتنے مختلف عنوانات اور ہر قلم کار نے اپنے عنوان کا حق ادا کردیا۔ بتول کی بڑی خوبی یہی ہے کہ معیار پرسمجھوتہ نہیں کیا جاتا۔یقیناً صائمہ اسما بھی تحریروں کی نوک پلک درست کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتیں۔
اداریے میں افغانستان کی موجودہ صورتحال سے متعلقہ حقائق کو پیش کیا گیا۔نائن الیون کے بعد اس صدی کا بڑا واقعہ ہے طالبان کو اقتدار ملنا۔مگر اس سے جڑی توقعات،خدشات،غیروں کی پیش گوئیاں اور اپنوں کی امیدیں ۔ درست کہا کہ ؎
کشتی بچا تو لائے ہیں عاصمؔ ہواؤں سے
پیوند سو طرح کے سہی بادبان میں
ڈاکٹر میمونہ حمزہ نے اپنے مضمون میں آخرت کی تیاری کے حوالے سے قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت کی۔یہ سچ ہے کہ ؎
اللہ کی رہ اب تک ہے کھلی آثار و نشاں سب قائم ہیں
اللہ کے بندوں نے لیکن اس راہ پہ چلنا چھوڑ دیا
سلیس سلطانہ صاحبہ کی تذکیر قارئین کے لیے نافع ہوگی انشاءاللہ۔اچھی یاد دہانی کرائی۔پاکستان میں یکساں نظام تعلیم کے حوالے سے جو اصلاحات ہورہی ہیں یہ وقت کا اہم ترین موضوع ہے۔ادارہ بتول اس…

مزید پڑھیں

بیگم صاحبہ کے چودہ نکات- بتول اکتوبر ۲۰۲۱

الحمد للہ ، اب میری بیگم بھی ساس بننے والی ہیں ۔ کل میں نے ان سے پوچھا ، تم بہو لانے کے بعد اپنے گھر کا ماحول خوشگوار رکھنے کے لیے کیا کچھ کرو گی ۔
وہ اس وقت تو چپ رہیں ۔ لیکن آج صبح میں سو کر اٹھا تو تکیے کے نیچے ان کی یہ تحریر پڑی تھی ۔
’’میں آپ کو لکھ کر دے رہی ہوں اور وعدہ کرتی ہوں کہ بیٹے کی شادی کے بعد ‘‘۔
1۔ میرا بولنا اور میرا چپ رہنا ، سب گھر کے خوشگوار ماحول کے لیے ہوگا ۔
2 ۔بہو کی ہر اچھی بات اور اچھے کام پہ اس کی تعریف کروں گی اور اسے دعائیں دوں گی ۔
3 ۔شادی شدہ بیٹیوں کو اپنے گھر میں مداخلت کی اجازت نہیں دوں گی ۔
4 ۔اپنے کسی رشتہ دار ، بہو کے رشتہ دار ، کسی پڑوسی ، اور کسی بھی جاننے والے کے سامنے ، اپنی بہو کی برائی نہیں کروں گی ۔
5۔ گھر میں جو چاہے ہو جائے ، اس کے میکے کے کسی بھی فرد سے اس کی شکایت نہیں کروں گی ۔
6۔ اسے اس کی کسی ایسی بات پہ نہیں ٹوکوں گی ، جس سے میرے گھر یا میری ذات کا کوئی…

مزید پڑھیں

زندگی میں ناکامی اور کامیابی- بتول اکتوبر ۲۰۲۱

ناکام زندگی کا باعث بن جانے والی 13 چیزیں اور کامیاب زندگی سے روکنے والی 22 عادتیں جنہیں چھوڑنا ضروری ہے
ایک صحافی نیپولین ہل نے 20 سال کا عرصہ لگا کر 500 سے زائد اپنی محنت سے کامیاب ہونے والے افراد پر تحقیق کی اور اس کے بعد ایک کتاب تحریر کی۔اپنی اس کتاب میں امیر ہونے کے’ ‘ راز‘ بتانے کے ساتھ ساتھ انہوں نے زندگی میں ناکامی کا باعث بننے والی بڑی وجوہات کا بھی ذکر کیا۔
یہاں ان میں سے کچھ کا ذکر کیا جارہا ہے جن پر قابو پاکر ہوسکتا ہے آپ بھی اپنے مقصد میں کامیابی حاصل کرپائیں۔
1۔کوئی واضح مقصد نہ ہونا
ایسے شخص کی کامیابی کی توقع نہیں کی جاسکتی جس کے پاس کوئی مقصد یا واضح ہدف نہ ہو۔ مثال کے طور پر اگر امیر ہونا چاہتے ہیں تو بچت کے اہداف کا تعین کریں اور پھر اپنے مالی منصوبے کو تشکیل دیں۔
2۔عزم سے محرومی
نیپولین ہل لکھتا ہے کہ ہم ایسے کسی شخص کے بارے میں کیا امید کرسکتے ہیں جو زندگی میں آگے بڑھنا ہی نہ چاہتا ہو اور مشکلات کی قیمت چکانے کے لیے تیار نہ ہو۔ کامیابی آسانی سے نہیں ملتی اور آپ کو اس کے حصول کے لیے تحمل اور تسلسل…

مزید پڑھیں

الیکٹرونک شرار – بتول اکتوبر ۲۰۲۱

آج سکول سے واپسی پر گاڑی میں دوستوں کے ساتھ ’’ شرار ‘‘ کے موضوع پر بحث ہوگئی ۔
میرا خیال تھا کہ شرار دور سے نظر آنے والی، آسمان سے اترتی ہوئی سرخ روشنیوں کا نام ہے ، جنہیں ہم بچپن میں دیکھ کر ڈرتے تھے اور شام ہوتے ہی گھروں کو واپس لوٹ آتے تھے۔جب کہ ایک دوست کا خیال تھا کہ شرار لفظ شرارت سے نکلا ہے یعنی اشرار کا ہم معنی،یہ ایسی تمام غیر مرئی مخلوقات ہیں جو انسان کو اس کے اصل کام سے ہٹا کر کسی دوسرے کام میں لگا دیتی ہیں مگر اس کو نقصان نہیں پہنچاتیں۔ وہ کہنے لگی مثلاً آپ کسی ویرانے میں کوئی کام کر رہے ہیں جیسے کھیتی باڑی، ہل چلانا دوستوں کے ساتھ کھیلنے جانا،اس ویرانے سے گزر کے سبزی لینے جانا،کسی رشتہ دار سے ملنا، حتیٰ کہ رفع حاجت کے لیے جانا،یا دوستوں کے ساتھ سیر سپاٹے کے لیے اس علاقے میں آنا یا اپنے ہی گاؤں کی طرف پلٹ کر آنا،یہ شرار آپ کو راہ سے بھٹکا دیں گے۔
میں نے مسکراتے ہوئے پوچھا، کیسے کریں گے وہ؟
کہنے لگی ابھی جیسے آپ ایک مرغی کو دیکھتے ہیں اور اس کے پیچھے بھاگتے ہیں لیکن وہ آپ کے ہاتھ…

مزید پڑھیں

ادھوری سی عید – بتول اکتوبر ۲۰۲۱

طالبان کی فتح نے ان وقتوں کی یاد کو تازہ کردیا ہے جب روس حملہ آ ور تھا اور شوقِ شہادت ہمارے جوانوں کو چین نہ لینے دیتا تھا۔شہیدِ کنّڑ، فرحت اللہ بھائی کا مشک بوتذکرہ
 
فرحت اللہ بھائی مانسہرہ سے آگے تور غر کے قریب پہاڑوں کے درمیان ایک خوبصورت وادی بیلیاں کے رہنے والے تھے۔ ان کے گاؤں جانے کے لیے پہلے ہم مانسہرہ پہنچتے، وہاں سے ویگن میں آگے جاتے، پھر سوز وکی میں جا کر ایک موڑ پر اتر جاتےاور چند کلومیٹر پیدل سرسبز وادیوں ، چاول کے کھیتوں سے ہوتے ہوئے اپنے فرحت اللہ بھائی اور ان کی ماں کی محبتوں کے پاس پہنچ جاتے۔ رات گزار کر صبح ماں جی کے ہاتھ کے گرم گرم پراٹھے کھانے کے بعد فرحت اللہ بھائی کو اپنے ساتھ پشاور لے آتے۔
ماں جی کا ذکر کرتے ہی آنکھیں بھیگ گئیں ۔ کیوں …..آگے شاید معلوم ہو جائے!
فرحت اللہ بھائی بہت شرمیلے سے تھے۔ خاموش طبع ، بہادر اور ملنسار۔ایک بار پشاور کے چوک یادگار دفتر میں کسی ساتھی نے شامت سے ان کےنئے جوتوں کی تعریف کردی۔اس جوان نے فوری اپنے جوتے اتار دیے اور ساتھی کو کہا کہ اب یہ آپ کے۔وہ ساتھی پریشان کہ یار مجھے اچھے…

مزید پڑھیں

سعودی عرب میں رہنے کا تجربہ – بتول اکتوبر ۲۰۲۱

ہے کہ آپ کسی بھی جگہ داخل نہیں ہو سکتے جب تک ماسک چہرے پر نہ ہو۔ کچھ دن پہلے ہمارے میاں صاحب ہمیں کام پر چھوڑنے آئے اور ماسک گھر بھول گئے۔ راستے میں ایک سبزی کی دکان سے کدو خریدنے کے لیے گئے تو دکان دار نے فرمایا کہ پہلے ماسک لگا کر آئیے۔
پردے کے بے شمار فوائد میں سے ایک کا تعلق کورونا سے بھی ہے۔ خواتین کو اس بات کی اجازت ہے کہ اگر انہوں نے کپڑے کے نقاب سے چہرہ ڈھکا ہؤا ہے تو وہ سرجیکل ماسک نہ لگائیں۔ ہمیں تو یہ بہت اچھا لگا، اگرچہ ہمارے پیشے کی بدولت ہمیں کام کی جگہ پر سرجیکل ماسک ہی لگانا پڑتا ہے۔ اس صورت میں ہم دوہرا ماسک لگاتے ہیں، جس کی وجہ سے بعض اوقات سانس کا مسئلہ بھی ہو جاتا ہے۔ الحمدللّٰہ مملکت کی سب رونقیں واپس آ رہی ہیں، سڑکوں پر ٹریفک بھی تقریباً پہلے جیسا ہی واپس آ گیا ہے، کیونکہ بہت سے اسکول، کالج اور سب جامعات کھل گئی ہیں۔عمرے کے لیے بھی اجازت نامے زیادہ کر دیے گئے ہیں۔
یہاں پر ویکسین کا انتظام بھی بے حد اچھا تھا اور ہے۔ہم سب گھر والوں نے تو بھلے وقتوں میں تھوڑے کو…

مزید پڑھیں

میرے نبیؐ، میرے نبیؐ – بتول اکتوبر ۲۰۲۱

میرے نبی حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے میرا رشتہ اسلام اور ایمان کا ہے۔ وہ میرے رسول ، خاتم النبیین،اور رحمت اللعالمین ہیں۔ میں ان کی ایک ادنیٰ امتی اور پیروکار ہوں۔ ان پر آخری نبی ہونے کی حیثیت سے ایمان کامل رکھتی ہوں، دوجہاں کے لیےان کی رحمت عام میں سے حصہ دار ہوں۔ خاص کرعورتوں کے لیے ان کی رحمت سے فیض یاب ہوتی ہوں۔
میں یقین کامل رکھتی ہوں کہ اللہ سبحانہ‘ و تعالیٰ سے تعلق کے بعد دنیا و آخرت کی کامیابی کے لیے میرے سارے تعلق، سارے رشتے، اور معاملات نبیؐ مہربان کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ میرا اپنے نبیؐ الصادق الامین سے تعلق دنیا کی سرحدوں سے ماورا عالم برزخ اور پھر عالم آخرت تک وسیع ہے ۔میں قبر میں ان کے رسول ہونے کا اعتراف کروں گی ان شاء اللہ۔ میں روز قیامت ان کی امتی کی حیثیت سے پہچانی جاؤں گی۔ اور ان کے دستِ مبارک سے حوض کوثر پر جام کوثر حاصل کرنے اور پینے کی خواہش مند ہوں گی۔ اور ان کی شفاعت کی امیدوار بھی ہوں گی۔
نبی ؐ آخر الزماں میرے معلم و رہنما ہیں۔ میں وحی الٰہی کے علم کے حصول کے لیے ان کی کامل محتاج ہوں۔ میں…

مزید پڑھیں