بتول اپریل ۲۰۲۱

ابتدا تیرے نام سے-بتول اپریل ۲۰۲۱

قارئین کرام! گرمی کی لہر کے ساتھ ہی ملک میں کورونا کی تیسری لہربھی آچکی ہے اور ایسی زوردار ہے کہ بیماری اور اموات کے اعدادو شمار پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ کہاں تو فروری کے مہینے میں زندگی معمول پہ آنے کو تھی اور کہاں مارچ شروع ہوتے ہی ایک دم وبا کے پھیلاؤنے دوبارہ زور پکڑ لیا۔نتیجہ یہ کہ ایک بار پھر ہم مکمل لاک ڈاؤن پر مجبور ہو گئے ہیں تاکہ وبا کے اعدادو شمار اس حد تک نہ جائیں کہ صحت کی سہولیات کا نظام فیل ہو کر رہ جائے۔ اللہ کرے اس بار تدابیر مؤثر ثابت ہوں ۔ ہمارے ہاں بے احتیاطی کا کلچر دیکھتے ہوئے اصول و ضوابط کی پابندی کروانے کے لیے سخت نگرانی اور قانون کے نفاذ کی ضرورت ہے۔
رمضان المبارک کا آغاز ہورہا ہے، اللہ کرے کہ ہم اس ماہِ مبارک کو اس کے حقیقی تقاضوں کے ساتھ گزاریں، قرآن سے تعلق مضبوط کریں، تقویٰ اور تزکیہ کے حصول کو اپنا مطمحِ نظر بنائے رکھیں ، گناہوں کی معافی کے خواست گار ہوں، اللہ سے اس کا رحم طلب کریں، اللہ کی راہ میں حسنِ نیت سے خرچ کریں تاکہ زندگی آزمائشوں سے نکلے آمین۔
بنگلہ دیش اپنی آزادی کی…

مزید پڑھیں

بھول بجھولوں والے بوڑھے -بتول اپریل ۲۰۲۱

وہ آپ میں سے بہت سوں کے گھروں کے عقبی حصے کے گمنام سے گوشے میں ہے، گھٹنوں پر اس کا وہ سر دھرا ہے جس میں انمول اسباق محفوظ ہیں، مچلتے ار مانوں والا دل لیے وہ خاموش اور بیکار بیٹھا ہے!
ایک پرانی مثل ہے !
منگنی ہوئی کتاب سے گئے ! شادی ہوئی ماں باپ سے گئے! بچے ہوئے اپنے آپ سے گئے! گویا’’ ایک لال پالے، سارا جوبن گھالے‘‘ ۔
یہ ان دنوں کی باتیں ہیں جب ہماری تہذیب نے آج جیسی ترقی نہیں کی تھی جب دولہا میاں گھر میں وہ واحد شخص ہوتے تھے، جو خاندان کے دوسرے لوگوں کی موجودگی میں مہینوں اپنی دلہن سے بات چیت نہیں کرسکتے تھے اور شادی سے قبل لڑکے لڑکی کا ملنا تو درکنار ایک دوسرے کو دیکھنا بھی ایسا خیال کیا جاتا گویا آگ اور پھونس کا بیر ہے ۔ دو نسلوں میں خلیج کا مسئلہ اس وقت بھی موجود تھا۔ چھوٹوں اور بڑوں کے درمیان تال میل کی کمی ان دنوں بھی محسوس کی جاتی تھی لیکن بزرگوں کے تجربات اور دانائی پر مشتمل فیصلوں کو اہمیت نہ دینا بڑی بے ادبی تصور کی جاتی، ان سے بحث کرنے والے کو بری نگاہ سے دیکھا جاتا ۔
بزرگ کی…

مزید پڑھیں

بزرگی-بتول اپریل ۲۰۲۱

’’آپی!تم نے سینڈوچز پلیٹ میں غلط طریقے سے رکھے ہیں۔ یہ دیکھو اس تصویر میں کتنے اچھے لگ رہے ہیں۔تمہیں ذرا ڈیکوریشن نہیں آتی‘‘۔
مشعل کا منہ بسور کر آپی کے ساتھ’’تم‘‘ کہنا اس کی نٹ کھٹ شخصیت کا حصہ تھا۔
’’مشعل!یہ چھری کیسے رکھی ہے تم نے؟ خالہ مہ پارہ کی باتیں بھول گئیں جو اسی بات پر سنی تھیں تم نے اس دن؟‘‘
’’ہاں ہاں یاد ہے۔خواہ مخواہ نحوست ہوتی ہے….ہنہہ!‘‘
’’مگر ٹھیک بات ہے کہ خطرناک بھی تو ہے اس طرح رکھنا۔اگر لگ جائے پلیٹ اٹھانے والے کے تو….‘‘
مصباح نے ناصحانہ انداز میں چھوٹی بہن کو سمجھانا ضروری سمجھا۔
’’مصباح….مشعل کیا کر رہی ہو؟ تم دونوں کیا آپس میں ہی لگی رہو گی؟ مصباح !تم نے دھلے ہوئے میز پوش ابھی تک نہیں بچھائےاور مشعل! تمہیں موبائل سے فرصت ہوتو ذرا گیلری میں آجاؤ۔نرسری سیٹ کراؤ میرے ساتھ‘‘۔
کاموں کے انبار کے درمیان مشعل کے ہاتھ میں موبائل دیکھ کر نازیہ کے لہجے میں تنبیہ اور ناگواری نمایاں تھی۔دونوں بہنیں اپنی بحث چھوڑ کر ماں کے ساتھ جت گئیں ،اس تجسس کے ساتھ کہ مہمان داری تو گھر میں ہوتی ہی رہتی ہے،آج کیا خاص بات ہے کہ امی صبح سے لگی ہوئی ہیں اور ان کا اطمینان ہی نہیں ہورہا۔آخر نازیہ نے…

مزید پڑھیں

امیر بریانی ، غریب بریانی-بتول اپریل ۲۰۲۱

ہم لوگ گورنمنٹ کے جی او آر ون کے گھر میں رہتے تھے۔ عمارت تو اندر سے اتنی ہی تھی جتنی ایک کنال گھر کی ہوتی ہے مگر آگے پیچھے بہت بڑے بڑے باغ تھے پھر دیوار اورگیٹ ۔گھنٹی بجتی تو گھر کے اندر سے نکل کر کافی چل کر گیٹ تک جانا پڑتا ۔ پچھلے پہر تو بچے اور بڑے گھر آجاتے تو گھنٹی سن کر کوئی نہ کوئی باہر چلا جاتا مگر صبح کے وقت مشکل ہو جاتا کیونکہ سب چلے گئے ہوتے ۔ میں نے ڈرائیور سے کہا کہ اب جب آزاد کشمیر چھٹی پر جائو گے تو کوئی چھوٹا لڑکا لے آنا جو گھنٹیاں سننے باہر جائے ۔
ڈرائیور جب چھٹی گزار کر واپس آیا تو اُس کے ساتھ ایک گیارہ بارہ سال کا لڑکا تھا ۔
’’ یہ لڑکا میںلایا ہوں یتیم بچہ ہے نام جاوید ہے حادثہ میں ماں باپ دونوں فوت ہو گئے تھے ۔ پہلے تو چچا نے اس کو اور اس کی تین بہنوں کو رکھا پھر بیوی نے جھگڑا شروع کر دیا کہ میں اپنوں کو پالوں یا ان چار کو ‘‘۔ اس کے چچا نے مجھے دیا کہ اس کو لاہور لے جائو کہیں نوکر کرا دو جب یہ پیسے بھیجے…

مزید پڑھیں

دولے شاہ کے چوہے -بتول اپریل ۲۰۲۱

’’سچ سچ بتائو ایمن کیا واقعی تمہاری ساس، نندیں اچھی ہیں ؟‘‘ سارہ امتیاز نے اپنی دوست اور کزن ایمن سے سوال کیا۔
’’ہاں بہت سوں سے تو اچھی ہی ہیں ‘‘۔ایمن نے جواب دیا ۔
’’ تمہیں تنگ تو نہیں کرتیں ؟اصل میں تمہاری شادی میں تمہاری ساس راضی نہیں تھیں اپنی بھانجی کو لانا چاہتی تھیں ، اس لیے پوچھا ہے‘‘۔ سارہ نے اپنی کزن کو وضاحت کی۔
’’ تنگ تو ہم میں سے ہر کوئی ہر کسی کو اپنے اپنے ظرف کے مطابق کرتا ہے ۔ پتہ نہیں میں انہیں کتنا تنگ کرتی ہوں گی ۔ دو مختلف مزاج کے لوگ ایک جگہ پر رہنا شروع کردیں تو ایک دوسرے کو سمجھنے میں دیر تو لگتی ہے ‘‘۔ ایمن نے بہت جلد پریشان ہو جانے والی چچا زاد بہن سارہ کوتسلی دی جس کی شادی کومحض دو ماہ تین دن ہوئے تھے ۔ اب بھی اس کے چہرے پر بہت سی داستانیں تحریر تھیں اور ایمن اسے بخوبی سمجھ رہی تھی۔
’’ اصل میں میری شادی ہوئی تو اپنوں میں ہی ہے مگر دورپار کی رشتہ داری ہے نا تو مجھے بہت سے مسائل ہیں کیا تمہاری ساس تمہیں کھانا پکانے میں بھی تنگ کرتی ہیں جیسے مجھے … سر پر…

مزید پڑھیں

دعا عبادت ہے-بتول اپریل ۲۰۲۱

نبی ﷺ نے فرمایااللہ کے ہاں دعا سے بڑھ کر با عزت کوئی چیز نہیں (ترمذی)۔
ہر نیکی اپنی جگہ اہم ہے ، ہر نیک کام اور اچھا عمل اللہ کی نگاہ میں مقبول ہے وہ اس کا اجردے گا ۔ لیکن سب سے زیادہ با عزت اور قابل احترام عمل صرف ’’ دعا ‘‘ ہے دعا کے معنی ہیں پکارنا ، عاجزی سے مانگنا ، مدد چاہنا ، مصیبت کو دُور کرنے اورحاجت روائی کے لیے التجا کرنا ، بیماری ، افلاس اور تکلیف سے نجات حاصل کرنے کے لیے درخواست کرنا ۔
مطلب یہ ہے کہ جسمانی اور روحانی آفتوں سے چھٹکارا پانے اور ہر طرح کی نعمتوں کو حاصل کرنے کے لیے درخواست کرنے کا نام ’’دعا‘‘ ہے اللہ تعالیٰ چاہتا ہے کہ اس کے بندے اس سے مانگیں ، اس کی بار گاہ عالی میں اپنی درخواستیں لے کر پہنچیں جب انہیں کسی چیز کی ضرورت ہو یا کسی رنج اور مصیبت سے رہائی حاصل کرنا ہو تو اس کو پکاریں دینے کے لیے اس کے خزانے بلا حساب ہیں اور وہ کسی کو خالی نہیں لوٹاتا۔
دُعا بھی عبادت ہے
نبی ؐ نے فرمایا ۔ دعا عبادت ہے پھر آپؐ نے قرآن کی یہ آیت پڑھی۔
’’تمہارا رب کہتا ہے…

مزید پڑھیں

فیصلہ انسان کا ہے -بتول اپریل ۲۰۲۱

قرآنِ مجید نے پہلے انسان کی تیاری کے لیے مٹی کی مختلف کیفیات کا ذکر کیا ہے۔ وہ أحسن تقویم اس وقت بنا جب خاکی پتلے میں روح پھونکی گئی۔
بطنِ مادر میں نظامِ ربوبیت کے محیر العقول کرشموں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ باری تعالیٰ بچے کی حیاتیاتی تشکیل کے یہ تمام مرحلے ماں کے پیٹ میں تین پردوں کے اندر مکمل فرماتا ہے۔ یہ بچے کی حفاظت کا کس قدر خوشگوار اِہتمام ہے۔
اِرشادِ ربانی ہے (الزمر، 39: 6):
’’وہ تمہیں ماؤں کے پیٹ میں تاریکیوں کے تین پردوں کے اندر ایک حالت کے بعد دُوسری حالت میں مرحلہ وار تخلیق فرماتا ہے۔ یہی اللہ تمہارا ربّ (تدرِیجاً پرورش فرمانے والا) ہے۔ اُسی کی بادشاہی (اندر بھی اور باہر بھی) ہے۔ سو اُس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، پھر تم کہاں بہکے چلے جاتے ہو!‘‘
17ویں صدی عیسوی میں Leeuwen Hook نے خوردبین (microscope) اِیجاد کی۔ صاف ظاہر ہے اِس سے پہلے اندرونِ بطن اُن مخفی حقیقتوں کی صحیح سائنسی تعبیر کس کو معلوم ہو سکتی تھی! آج سائنس اُن پردوں کی حقیقت بھی منظرِ عام پر لے آئی ہے جس کی رُو سے اس امر کی تصدیق ہو چکی ہے کہ واقعی بطنِ مادر میں بچے کے…

مزید پڑھیں

جنگی قیدی کی آپ بیتی -بتول اپریل ۲۰۲۱

( قسط ۲ شمارہ مارچ میں آخری پیراگراف سے پہلے ایک پورا صفحہ میری غلطی کی وجہ سے کمپوز ہونے سے رہ گیاتھا، جس کے لیے معذرت خواہ ہوں۔ مدیرہ صاحبہ نے اس کمی کو اپنی بہترین صلاحیت سے پُر بھی کردیاتھا مگر تشنگی باقی رہی لہٰذا اس کو آج کی قسط میں شامل کیاجارہا ہے۔ سید ابوالحسن)
میںان حالات میںبس ایک چیز کا منتظر تھا اور وہ تھی اللہ کی مدد، بار بار اس کی مدد مانگتا رہا۔ اتنے میں چند افراد میرے پاس آئے اور آکر بیٹھ گئے۔ ان میں سے ایک بنگالی بولنے والابھی تھا۔ مجھے ان سے مل کر بہت خوشی ہوئی اور یوں لگا کہ میری دعائیں قبول ہوگئی ہیں۔ انھوںنے اپنا تعارف کرایا اور بتایا کہ ہمیں مولانا سیدابوالاعلیٰ مودودیؒنے آرمی کیمپ بھیجا تھا۔ وہاں سے اُن لوگوں نے اس مسجد میں آپ کی موجودگی کا ذکر کیا۔ ہم آپ کو لینے کے لیے آئے ہیں ۔ مسجد میں تین چار جیل کے اور ساتھی بھی تھے،انہوں نے ہمیں ساتھ چلنے کو کہا۔
سید مودودیؒ سے شرفِ ملاقات
چنانچہ ہم سب کو گاڑی میں بٹھا کر اچھرہ مولانا مودودیؒ کی رہائش گاہ کے قریب ۱۔ اے ذیلدار پارک لے جایا گیا۔ ہم نے جب ۱۔ اے ذیلدار…

مزید پڑھیں

محشر خیال -بتول اپریل ۲۰۲۱

افشاں نوید۔کراچی
مارچ کے پرمغز اداریے کے اختتام پر صائمہ کی اس معصوم خواہش نے قلم اٹھانے پر مجبور کر دیا کہ رسالہ پڑھ کر چند جملوں کے ذریعے قارئین اپنا فیڈ بیک دیا کریں۔ یقیناً اس محنت شاقہ کا حق ہے قاری پر کہ فیڈ بیک دیا جائے۔مزید بہتری کی گنجائش ہر جگہ موجود رہتی ہے سو،اپنے رسالے کو اپنی رائے سے مزید بہتر بنایا جائے۔
عبدالمتین صاحب نے خوشگوار زندگی کے لیے عملی ٹپس دیے، یہ باتیں بار بار دہرائی جانی چاہئیں۔ میمونہ حمزہ کی علمیت و عملیت کا قائل ہونا پڑتا ہے،ہر موضوع کا ماشاءاللہ حق ادا کردیتی ہیں۔امانت کا ہر جہت سے مفہوم بیان کر دیا۔ شمارے کا ’’خاص مضمون‘‘ واقعی بہت خاص ہے۔ یہ تو کسی پی ایچ ڈی مقالے کے لیے بہترین لوازمہ فراہم کرسکتا ہے۔ دجالی فتنوں کے اس دور میں اصطلاحات کو جس طرح redefine کیا جا رہا ہے یہ مضمون اسی کو آشکارا کر رہا ہے ۔مضمون ایک سے زیادہ بار پڑھ کر سمجھنے سے دلیل کی قوت مہیا کرے گا۔ڈاکٹر آسیہ شبیر اور صائمہ آپ کا شکریہ۔
’’گیسوئے اردو کو شانہ ملا‘‘میں صائمہ اسمانے تحریر کیا کہ ان لفظوں کی جڑیں اور مادے عربی مبین سے ہیں جس سے ہمیں اپنے نبی پاک…

مزید پڑھیں

عورت بے چاری! -بتول اپریل ۲۰۲۱

’’کچھ عرصہ پہلے جب میں بے انتہا مصروفیت کے گرداب میں پھنسی کچھ لکھنے کے لیے سخت محنت کر رہی تھی ،میری ایک کولیگ نے مجھے تجویز دی کہ میں بڑے بڑے نامور تخلیق کاروں کے روز مرہ کے شیڈول کے بارے میں پڑھوں تاکہ اس کے مطابق اپنے اوقات کو ترتیب دے سکوں۔لیکن اس مشورے پر عمل کے بعدخلاف توقع میں بہت ناامید ہوئی کیونکہ ان تمام مشہور اور نابغہ روزگار شخصیات کے،جن میں اکثریت مرد حضرات تھے ،روزو شب ان کی نصف بہتر خواتین کے مرہون منت تھے ‘‘۔
معزز قارئین !یہ اس بلاگ کا ابتدائی حصہ ہے جو ڈیڑھ سال پہلے دی گارجین میں شائع ہؤا تھا جسے بریگیٹ شاولٹ نامی ایوارڈ یافتہ فیمنسٹ صحافی نے تحریر کیا تھا ۔ وہ آگے لکھتی ہیں :
’’ان کی بیویاں ان کو مداخلت سے محفوظ رکھتی ہیں ۔خادمائیں ناشتہ کھانا میز پر پہنچادیتی ہیں ,وقت بے وقت ان کو چائے کافی مہیا کرتی ہیں ۔ان کو بچے کے بال کٹوانے جیسے معمولی معمولی کاموں سے دور رکھتی ہیں ۔سگمنڈ فرائیڈ کی بیوی مارتھا اس کے کپڑوں کا ہی خیال نہیں رکھتی بلکہ اس کے ٹوتھ برش پر پیسٹ تک لگاتی تھی ۔مارسل پروسٹ کی خادمہ نہ صرف اس کو کھانے پینے…

مزید پڑھیں

غزل-بتول اپریل ۲۰۲۱

بڑی پرخار ہیں راہیں مگر دامن بچانا ہے
کہ میر کارواں ہوں میںمجھے رستہ بنانا ہے
نگاہوں کو جھکا رہنے دوں عصمت کا تقاضا ہے
کہ ان کا کام تو ہر دن نئے سپنے سجانا ہے
زمانے کی نگاہیں ہیں بہت بےباک اے ساتھی
سنبھل کر چل اگر خود کو نگاہوں سے بچانا ہے
کبھی لگتا ہے تنہا ہوں اور اک عالم اکٹھا ہے
کوئی اپنا ملے جس کو کہ حال غم سنانا ہے
جگر چھلنی ہے اپنوں نےچلایا تیر کچھ ایسے
ہمیں بھی ضد ہے ہونٹوں پر تبسم کو سجاناہے
 

 
غزل
قیامت کا منظر دکھائی دیا ہے
ہمیں ایسا اکثر دکھائی دیا ہے
وہ کہتے ہیں جس کو فقط دوستی ہے
کوئی اور چکر دکھائی دیا ہے
یہ چٹھی ترے نام کی ہوگی لازم
احاطے میں پتھر دکھائی دیا ہے
سمجھتے ہیں باہر کی اوقات کیا ہے
جنہیں من کے اندر دکھائی دیا ہے
بتایا گیا ہے فلک بے کراں ہے
اور انسان محور دکھائی دیا ہے
حقیقت بتائی ہے اتنا جھجکتے
بہانے کا عنصر دکھائی دیا ہے
اترتے ہوئے جھیل آنکھوں کے اندر
ہمیں اک سمندر دکھائی دیا ہے

مزید پڑھیں

قبول ہے! -بتول اپریل ۲۰۲۱

آسمان پر بادل چھائے اور خوب برسے، پسینہ میں شرابور نفوس نے جہاں سکھ کا سانس لیا وہاں ان کے چہروں پر تشویش کی لہر بھی تھی۔ پہاڑی راستے کی مسافر بارات کہیں تاخیر نہ کر دے۔ ظہر کی اذان سے قبل مسجد کے قرب میں دو ویگنیں آ کر رکیں اور جن سے تین خواتین اور کچھ مرد باہر نکلے۔ بارات کا استقبال خوش آمدیدی کلمات سے کیا گیا، سب باراتیوں میں دولہا کی پہچان اس کا سہرا اور ہار نہیں بلکہ اس کے چہرے کے لو دیتے دیے تھے، اور سڈول جسم پر کھبتا ہؤا سفید قمیص شلوار اور بسکٹی رنگ کی واسکٹ!(شاید دولہا کا کردار ہی خاص ہوتا ہے)۔
نماز ِ ظہر تک کچھ اور مہمان بھی مسجد میں پہنچ گئے اور خطبہ نکاح اور’دولہا دلہن کے‘قبول ہے ‘‘ کے تحریری اقرار نامے کی خوشی میں سب کو مٹھائی پیش کی گئی۔دولہا کا تعلق آزاد کشمیر کے ایک شہر سے تھا اور دلہن راولپنڈی کی رہائشی تھی، جس نے لاہور ملتان اور فیصل آباد کے علاوہ کو ئی شہر نہ دیکھا تھا۔ آزاد کشمیر کا رہن سہن اور تہذیب و تمدن تو دور کی بات اسے تو اس کا حدود اربعہ تک معلوم نہ تھا۔ دونوں خاندانوں کے…

مزید پڑھیں

رمضان المبارک کیسے گزاریں -بتول اپریل ۲۰۲۱

اس قیمتی موقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے عملی نکات پر مبنی رہنمائی
رمضان روزوں کا مہینہ ہے ۔روزے کی فرضیت اور مقصدیت سے اللہ تعالیٰ نے خود اپنی کتاب میں ہم سب کو آگاہ کردیا ہے ۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے،’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو ، تم پر روزے فرض کر دیے گئے، جس طرح تم سے پہلے انبیا ءکے پیرووں پر فرض کیےگئے تھے۔ اس سے توقع ہے کہ تم میں تقویٰ کی صفت پیدا ہوگی‘‘(البقرہ: 183)۔یعنی روزہ پہلی امتوں پر بھی فرض تھا اور اس کا مقصدتقویٰ کا حصول ہے ۔ اس کی رحمتوں سے فیضیاب ہونے کے لیےیہاں اس ماہ کی چند خصوصیات اور کرنے کے کچھ کاموں کا ذکر مختصراً کیا جارہا ہے ۔
استقبالِ رمضان
تقویٰ کے حصول ، اللہ کی رضا پانے ، اپنے نفس کی تربیت اور تزکیہ کرنے کے لیےضروری ہے کہ ہم رمضان کو بہترین انداز میں گزاریں ۔اس کے لیے ہمیں بہترین منصوبہ بندی اور تیاری کرنی چاہیے ۔ بالکل اسی طرح جیسے ہم اپنے گھر آنے والے کسی بہت خاص مہمان کی آمد سے پہلے تیاری کرتے ہیں۔ رمضان ہمارے گھر آنے والے تمام مہمانوں سے زیادہ معززاور بابرکت ہے لہٰذا اس کا استقبال بھی شاندار انداز سے کرنا…

مزید پڑھیں

سرخ مالٹوں کی سر زمین -بتول اپریل ۲۰۲۱

چلیے آج آپ کو ریڈ بلڈ مالٹوں کی سر زمین کی سیر کراتے ہیں ۔ آپ نے خوش ذائقہ ریڈ بلڈ مالٹے تو ضرور کھائے ہوں گے یاان کا جوس پیا ہوگا ۔ ان کا ذائقہ ہلکا سا ترش لیکن میٹھا ہوتا ہے ۔ یہ نہ صرف پاکستان میں شوق سے کھائے جاتے ہیں بلکہ سردیوں کے سیزن میں یہ عرب ممالک ، یورپ اور جاپان تک ایکسپورٹ کیے جاتے ہیں اور دنیا بھر میں بے حد پسند کیے جاتے ہیں۔
ہم لوگوں نے جنوری کے وسط میں ان خوش نما اور خوش ذائقہ مالٹوں کی سر زمین کی سیر کا پروگرام بنایا ۔ ہماری فیملی تھی ۔ میں ، بیٹا خرم، بہو زوبیہ اور پوتاعلی اور پوتیاں آمنہ اور مریم… دوسری فیملی ہمارے بھانجے سعید کی تھی ان کی اہلیہ صائمہ ، بچیاںدعا اور بسمہ ، تیسری فیملی ہماری بھانجی عظمی کی تھی ۔ ان کے میاں خاور ، بیٹیاں ،فاطمہ ، فارعہ اور ان کا بیٹا شہیر۔
تینوں گھرانے اپنی اپنی گاڑیوں پہ سوار تھے ۔ صبح گیارہ بجے ہم راولپنڈی سے روانہ ہوئے ۔ سفر کوئی لمبا نہیں ہے ، قریباً ایک گھنٹے میں یہ سفر طے ہو جاتا ہے ۔ راولپنڈی سے ہم پشاور روڈ پہ محو سفر…

مزید پڑھیں

صحرا سے بار بار وطن کون جائے گا! صحرانواد -بتول اپریل ۲۰۲۱

تھر ہمیں اپنی محبت کے سحر میں جکڑچکا تھا … ہمیں یقین ہؤا کہ محبت لمحے میں وارد ہو جاتی ہے!
صاف ستھری سیدھی سڑک پہ گاڑی تیز رفتاری سے رواں تھی ۔ سڑک کے دونوں جانب صحرا تھا، ہم کہا نیوں اور ناولوں کی بنیاد پہ بننے والے تصورکے مطابق صحرا میں تاحد نگاہ ریت تلاش کر رہے تھے جب کہ یہاں دونوں طرف چھوٹے بڑے ریت کے ٹیلے اور بے شمار صحرائی پودے تھے ، اس کے ساتھ ساتھ جگہ جگہ جانوروں کے ریوڑ چرنے میں مصروف نظر آئے۔ کہیں بکریاں ، کہیں بھیڑیں ،کہیں گائیں اور کہیں اونٹ ، یہ اونٹ ہمارے کراچی کے ساحل پہ نظر آنے والے اونٹوں کے مقابلے میں خوب اونچے لمبے اور صحت مند تھے ۔خاص بات یہ تھی کہ ان جانوروں کے ساتھ کوئی چرواہا دور دور تک نظر نہیں آیا، صاحب نے بتایا کہ یہ جانور خود ہی کھا پی کر شام ڈھلے واپس اپنے ٹھکانوں پر پہنچ جاتے ہیں ، اونٹ اور گائیں وغیرہ بعض اوقات اتنی دور بھی نکل جاتے ہیں کہ دو دن بعد واپس پہنچتے ہیں لیکن ان کے مالکوں کو کوئی پریشانی نہیں ہوتی۔ ایک مزے کی بات ان جانوروں ، خصوصاً بکریوں کی یہ تھی کہ…

مزید پڑھیں

سعودی عرب میں رہنے کا تجربہ-بتول اپریل ۲۰۲۱

سعودی عرب کے کھانوں کا جب تذکرہ ہو رہا تھا تو کسی نے یاد کرایا کہ اس میں ایک بہت مشہور ریستوران کا تو ذکر ہی نہیں ہے۔ یاد دلانے والی تھیں ہماری محترمہ بنت شیروانی اور ان کے مطابق ہر کوئی ’’لبیک لبیک‘‘ کہتا ہؤا جاتا ہے اور ’’البیک البیک ‘‘کہتا ہؤا واپس آتا ہے۔
ان کی یہ یاددہانی بہت دل کو بھائی اور اس بار آپ کو’’البیک ریستوران‘‘کا تذکرہ پڑھنے کو ملے گا۔ ہم جب حج کے لیے آئے تو مناسک حج کی تفاصیل، سفر اور حضر کے مسائل اور ان کی حل کے ساتھ ساتھ جو ایک اور رہنمائی ہمیں ملی، وہ البیک کا تعارف تھا۔ پہلے دن تو میزبانوں نے ہمیں ریستوران تک جانے کا موقع ہی نہیں دیا۔ دوسرے دن ہمیں اندازہ ہؤا کہ حرم کے قرب و جوار میں کہیں بھی البیک کی شاخ نہیں ہے۔ اس کی وجہ کیا ہے، یہ نہ معلوم ہوئی۔ کچھ عرصہ بعد کسی نے بتایا کہ یہ کسی معاہدے کے تحت ہے جس کے مطابق کے ایف سی وغیرہ نے یہ شرط لگائی تھی۔ کیونکہ انہیں ڈر تھاکہ البیک کی وجہ سے ان کا کاروبار متاثر ہو سکتا ہے۔ یہ ایک سنی سنائی ہے جس کا کوئی حوالہ ہمارے…

مزید پڑھیں

صیام اور قرآن -بتول اپریل ۲۰۲۱

مومن کے لیے صوم (روزہ) اور قرآن ، رمضان المبارک کے دو بڑے تحفے ہیں۔ان کے ذریعے وہ اللہ کا قرب حاصل کرتا ہے۔روزے کی مشقت میں وہ صبر کر کے بڑی نیکیاں کماتا ہے،وہ دن کو تلاوت ِ قرآن کی سعادت حاصل کرتا ہے اور رات کو قیام اللیل میں قرآن کی آیات سے اللہ کا قرب حاصل کرتا ہے، یہی وقت تو قرآن ٹھیک پڑھنے کے لیے زیادہ موزوں ہے۔ سارا دن صبر کے ساتھ مشقت میں گزارنے والا بندہ رات کو تھکاوٹ سے چور ہونے کے باوجود نرم بستر کو چھوڑ کر جسم کی پکار کو روند ڈالتا ہے۔ یہ گویا اعلان ہے کہ اس نے اللہ کی دعوت پر لبیک کہہ دیا ہے، اور اس دعوت پر وہ سب کچھ قربان کرنے کے لیے تیار ہے۔ رات کو قرآن کریم اچھی طرح پڑھا جا سکتا ہے، قیام اللیل کی اپنی مٹھاس ہے، اس وقت کی نماز نہایت ہی خشوع وخضوع سے ادا ہو سکتی ہے۔رات کے وقت اللہ تعالیٰ کے سامنے عرض و معذرت کرنے، اور اس کے بھیجے ہوئے پیغام کو سمجھنے کے لیے جو یکسوئی درکار ہے، ان گھڑیوں میں حاصل ہوتی ہے، اس میں اللہ سے محبت پیدا ہوتی ہے، دل سکون اور…

مزید پڑھیں

ساحر آنکھیں -بتول اپریل ۲۰۲۱

یہ 1983ء کا ایک یاد گار دن تھا ۔ صبح کے نو بج رہے تھے ۔ میں زندگی میں پہلی بار بہ ذریعہ ریل گاڑی پنڈی سے کراچی جا رہا تھا ۔میرے ساتھ خاندان کے کچھ اور لوگ بھی تھے ۔ آپس میں گپ شپ کرتے ہمارا سفر خوب مزے میں کٹ رہا تھا ۔ گاڑی میں جوبھی پھیری والا آتا ، ہم اسے مایوس نہ لوٹاتے ۔ نتیجتاً ہمیں بار بار ٹوائلٹ جانے کی ضرورت پیش آتی ۔
ہماری نشستوں کے پیچھے ایک اورخاندان بیٹھا تھا ۔ ٹوائلٹ کی طرف جاتے ہوئے ان پر نظر پڑنا لازمی تھی۔ یہ ایک معقول خاندان دکھائی دیتا تھا ۔ مگر وہ آنکھیں … وہ آنکھیں کتنی خوب صورت تھیں دو تین بار میری نگاہ ان حسین آنکھوں پر پڑی اور میں ان کے سحر میںگرفتار ہو گیا ۔جی چاہتا تھاکہ بار بار ان آنکھوں کا نظارہ کروں ۔ چنانچہ پیٹ میں درد کا بہانہ کر کے ٹوائلٹ جاتا ۔ گزرتے گزرتے ان خوب صورت آنکھوں کا دیدار کرتا ۔ واپس آتا تو دوبارہ جانے کے لیے نیا بہانہ سوچنے لگتا۔
اللہ اللہ کر کے رات گزر گئی اور دن نکل آیا ۔ ایسا معلوم ہوتا تھاجیسے دن گاڑی کے ساتھ ساتھ آگے کوبھاگا جا…

مزید پڑھیں

فہرست -بتول اپریل ۲۰۲۱

فہرست
 

ابتدا تیرے نام سے
صائمہ اسما

صیام اور قرآن
ڈاکٹر میمونہ حمزہ

دعا عباد ت ہے
سید محمود حسن

رمضان المبارک کیسے گزاریں
فریدہ خالد

رحمت کا مہینہ
عزیزہ انجم

غزل
حبیب الرحمن

غزل
اسامہ ضیابسمل

غزل
حریم شفیق

گھروں کی جنت
اسما صدیقہ

دولے شاہ کے چوہے
قانتہ رابعہ

قبول ہے
میمونہ حمزہ

بزرگی
طہورہ شعیب

ساحر آنکھیں
سید مہتاب شاہ/فرحت زبیر

جنگی قیدی کی آپ بیتی
سید ابو الحسن

امیر بریانی غریب بریانی
ڈاکٹر سعدیٰ مقصود

عورت بے چاری!
فرحت طاہر

بھول بجھولوں والے بوڑھے
فریحہ مبارک

صحرا نورد
نیّر کاشف

سرخ مالٹوں کی سر زمین
خواجہ مسعود

محشرِ خیال
افشاں نوید، خواجہ مسعود ، روبینہ اعجاز

سعودی عرب میں رہنے کا تجربہ
ڈاکٹر فائقہ اویس

فیصلہ انسان کا ہے
ڈاکٹر بشریٰ تسنیم

مزید پڑھیں