۲۰۲۳ بتول فروری

لوگ کیا کہیں گے! – بتول فروری ۲۰۲۳

یہ سوچ سب سے پہلے غالباً قابیل کے دماغ میں اس وقت آئی ہوگی جب اپنے بھائی ہابیل کو اپنے ہاتھوں قتل کر کے لاش پہ نظر پڑی ہوگی۔ کاش قابیل کو یہ خیال قتل سے پہلے آیا ہوتا کہ ’’لوگ کیا کہیں گے‘‘۔ شاید اس وقت لوگ ہی کم تھے اور لوگوں کی فکر و فہم نے دوسروں کے بارے میں ’’کچھ نہ کچھ‘‘ کہنے کی رسم ایجاد نہیں کی تھی۔ اس پہ بھی تاریخ خاموش ہے کہ پہلے لوگوں نے’’کچھ‘‘ کہنے کی ابتدا کی تھی یا انسان کے ذہن میں یہ خیال جاگزیں ہو&ٔا تھا کہ ’’لوگ کیا کہیں گے؟‘‘ پہلا جرم سرزد ہؤا تو شاید لوگوں کو اس بات کا احساس نہیں تھا کہ’’کچھ کہنا بھی ہوتا ہے‘‘ مگر قابیل نے کوّے کو اپنا استاد مانتے ہوئے یہ ضرور سوچا ہوگا کہ: ’’کوّا میرے بارے میں کیا کہتا ہوگا؟‘‘ یہ بہت تعجب کی بات ہے کہ انسان

مزید پڑھیں

محشرِ خیال – بتول فروری ۲۰۲۳

ماہنامہ ’’ چمن بتول‘‘ شمارہ جنوری2023ء پیش نظر ہے ۔اس پہ اپنی رائے کا اظہار کر رہا ہوں۔ اس دفعہ ٹائٹل بڑازبردست آرٹسٹک ہے۔ خزاں اور موسم سرما کا منظر بڑا دلکش دکھایا گیا ہے کسی اچھے آرٹسٹ کا ترتیب دیا ہؤا ٹائٹل نظرآتاہے۔ ’’ابتدا تیرے نام سے ‘‘ مدیرہ محترمہ ڈاکٹر صائمہ اسما نے ایک خوبصورت دعا کے ساتھ نئے سال کے پہلے اداریے کا آغاز کیا ہے ۔ یہ جملے خوب ہیں ’’ نئے سال کا آغاز اس دعا کے ساتھ کہ رب ِ کریم اس سال کوہماری ذاتی اور اجتماعی زندگیوں میں خیر وعافیت کا سال بنائے ۔ زوالِ امت کے اس گنبدبے در میں کوئی امید کی کرن دکھائی دے ۔ کرہ ارض پر بسنے والوں کو فساد سے امن کی طرف ،گمراہی سے ہدایت کی طرف اورنفرت و انتشار سے سکون و سلامتی کی طرف راستہ دکھائے ‘‘۔(آمین) آپ نے گوادرکے باسیوں کے حق میں

مزید پڑھیں

محترمہ اسما مودودیؒ کی یاد میں – بتول فروری ۲۰۲۳

15جنوری2023ء کی شام سید ابو الاعلیٰ مودودیؒ کی منجھلی صاحبزادی اسما مودودی صاحبہ اپنے ابدی گھرکے لیے روانہ ہو گئیں ۔ اِنَّا للہ وَ اِنَّا الیہٖ راجعون۔ وہ ایک گوہر نایاب تھیں جو 5-Aذیلدار پارک عقب میں چھپا ہؤا تھا ۔کتنے ہی دل ان کی صحبت سے ایمان ، سکون ، اطمینان اور توکل کی دولت لے کر لوٹتے تھے ۔ اسما آپا بے حد مخلص ، اپنائیت اور محبت کرنے والی بڑی پیاری ہستی تھیں ۔ انتہائی مہمان نواز، متواضع،پروقار ،وضع دار نفیس طبیعت کی مالک تھیں ۔ ان کی شخصیت کی نمایاں خوبی ان کااللہ تعالیٰ کی ذات پر غیر متزلزل توکل تھا۔ ان کانرم ٹھہرا ٹھہرا لہجہ ، حق بات کہنے میں استقامت اور رعب ان کے عظیم والد سے مماثلت رکھتا تھا۔ انہوںنے اپنے والدین کی بھرپورخدمت کی سعادت پائی ۔ اس طرح صبر اور شکر سے بیماری کا مقابلہ کیا کہ اپنی تکلیف کا احساس

مزید پڑھیں

اک ستارہ تھی میں – بتول فروری ۲۰۲۳

پون بی بی کے سامنے اپنے بارے میں سارے چھپے راز کھولنا چاہتی ہے مگر اسے ایک ہی ڈر ہے کہ کہیں اس وجہ سے وہ بی بی کی محبت اورآخری پناہ کھو نہ دے ۔ مگر اس سے پہلے ہی حمیرا کی شادی میں کوئی اسے دیکھ کر پہچان لیتا ہے ۔ بی بی کی بیٹی ماریہ اچانک فوت ہو جاتی ہے ۔ بی بی جب بیٹی کے گھر سے واپس آتی ہیں تو اگلے ہی دن پولیس آجاتی ہے اور پون کو گرفتار کر کے لیے جاتی ہے ۔   سلمیٰ بہت دیر سے انہیں دیکھ رہی تھی وہ کس قدر گھبراہٹ اور بے چینی کا شکار تھیں ۔ کبھی لیٹ جاتیں کبھی اُٹھ کر بیٹھ جاتیں ، دوبارہ لیٹ جاتیں، کبھی چادر اوڑھتیں کبھی اتار تیںجیسے کوئی فیصلہ نہ کر پا رہی ہوں ۔ سلمیٰ نے پہلی بار انہیں اتنا بے چین اور بے قرار دیکھا تھا

مزید پڑھیں

قسمت کے پھیرے – بتول فروری ۲۰۲۳

جہاز تیزی سے اڑان بھرتا ہؤاکراچی ائیر پورٹ کی حدود سے دور نکل گیا ۔ کاک پٹ سے کیپٹن نے دعا کے بعد اپنا اور اپنے عملے کا تعارف پیش کیا۔پرواز کے نگران افسر نے ضروری سفری ہدایات سے مطلع کیا ۔ ڈبل گلاس کی ساؤنڈ پروف کھڑکی سے نیچے مکان ماچس کی ڈبیا کے برابر دکھائی دے رہے تھے ۔میں پلک جھپکائے بغیر انہیں دیکھ رہا تھا۔انہی گلیوں اور شاہراہوں پر میں نے زندگی کے کئی رنگ دیکھے تھے۔انہی ٹمٹماتی روشنیوں کے دور ہوتے عکس میں میں نے خوابوں کے کئی جزیرے تلاشے تھے۔میرے وجود اور میرے وجدان کو محبتوں کے رنگوں سے بھرنے والے تمام رشتے یہیں پر بسے تھے ۔آج انہیں تنہا چھوڑ کر میں سات سمندر پارجارہا تھا ۔ خلوص بھرے ہاتھوں سے دامن چھڑانا اور تنہائی کی اذیت ناک شام و سحر کو گلے لگانا کس کی چاہت ہوسکتی ہے! پر تقدیر کے فیصلوں پر

مزید پڑھیں

رمضان جی – بتول فروری ۲۰۲۳

رمضان جی کو دیکھنے لڑکی والے آرہے تھے۔ تمام تیاریاں مکمل ہونے کے بعد رمضان جی اور اس کے گھر والے مہمانوں کی آمد کا انتظار کر رہے تھے۔ یہ انتظار کتنی بری چیز ہوتی ہے، اس وقت کوئی رمضان سے پوچھتا۔ کاش! انتظار کا لفظ اس دنیا میں ایجاد ہی نہ ہوا ہوتا۔ اس کا دل چاہتا تھا کہ جلدی سے لڑکی والے آئیں، اسے پسند کریں اور شادی کی تاریخ بھی مقرر کر جائیں۔ رمضان جی کا وجہ تسمیہ اور قصہ پیدائش کچھ اس طرح تھا کہ رمضان کے مہینے میں جس وقت مسجد کے مولوی صاحب نے فجر کی اذان’’اللہ اکبر‘‘ کی صدا سے شروع کی تھی عین اسی لمحے اکبر علی کے بیٹے نے دنیا کی سرزمین پر قدم رکھتے ہی کان پھاڑتی آواز کے ساتھ رو رو کر دنیا میں اپنی آمد کا اعلان کیا۔ بچے کی کراری آواز نے صحن میں بیٹھے اکبر علی

مزید پڑھیں

کُن – بتول فروری ۲۰۲۳

سکینہ تھکے تھکے قدموں سے گھر میں داخل ہوئی تو گھر کے مکینوں کی آنکھوں میں سکون دوڑ گیا۔ اس گھر میں کئی جانوں کی بھوک کو آسودگی سکینہ کی واپسی پر ہی میسر ہو پاتی تھی سکینہ باآواز بلند سلام کرکے سب سے پہلے آنگن کے کونے میں چھلنگا سی چار پائی پر بیٹھے ملنگے کی طرف بڑھی جس نے اماں کو دیکھتے ہی تالیاں بجانا شروع کردی تھیں ۔سکینہ نے اپنی چادر کے کونے سے اس کی بہتی ہوئی رال صاف کی اور کاغذ میں لپٹی نمک مرچ والی شکرقندی اس کے آگے رکھ دی۔ شکر قندی دیکھ کر ملنگے کی آنکھوں میں خوشی دوڑ گئی ۔ شکرقندی ملنگا کی واحد عیاشی تھی جو اماں سکینہ ہفتے میں ایک بار ضرور کراتی تھی ورنہ تو روز اس کے سامنے بیگم صاحبہ کے گھر سے بچے ہوئے سالنوں کا ملغوبہ ہی رکھا جاتا جو بیگم صاحبہ اپنی آلکسی یا

مزید پڑھیں

کشتِ ویراں – بتول فروری ۲۰۲۳

میں نے جلدی سے حاضری صفحہ پر دستخط کیے اور رجسٹر ملازم کے حوالے کرتے ہوئے کافی دیر سے بجنے والے موبائل پر توجہ کی۔ موبائل پر فاریہ کا نام چمک رہا تھا۔ ’’اوہ آج فاریہ کا سیکنڈ ائیر کا رزلٹ آنے والا تھا۔ یا اللّٰہ خیر کرنا ۔ اس کومایوس نہ کرنا۔ اس نے اور میں نے یہاں تک پہنچنے کے لیے بہت سہا ہے‘‘۔میرے دل سے بے اختیار دعا نکلی۔ یہ اس بچی کی کہانی تھی جو آج سے سات سال پہلے میرے سکول ششم کلاس میں داخلہ لینے آئی تھی ۔داخلے کے وقت کافی بحث مباحثہ ہوا،کلاس ٹیچر اس کے داخلہ ٹیسٹ کے نتیجے پر بالکل مطمئن نہ تھی کہ اسکو لکھنا نہیں آتا ، ریاضی کی جمع تفریق نہیں آتی، انگلش کی درخواست نہیں آتی، حتیٰ کہ اردو کی جوڑ توڑ بھی ٹھیک سے نہیں کر سکتی۔ میں نے بطور سربراہ ادارہ کچھ تو اپنی روایتی

مزید پڑھیں

ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ – بتول فروری ۲۰۲۳

زاہد صا حب نما ز عشا ءپڑھ کر گھر داخل ہی ہو ئے تھے کہ انہو ں نے ایک عجیب منظر دیکھا۔ نصر ت آرا نےسا ی چیزیں الما ی میں سے نکال کر بیڈ پر پھینکی ہو ئی تھیں اور بڑے غصے سے سنگھا رمیزپر پر انی میک اپ کی چیزوں کو اٹھا اٹھا کر پھینک ر ہی تھی ۔انہوں نے اپنی والدہ کی طرف دیکھا جو پر یشا نی سے دونو ںبچو ںکوسینے سے لگا ئے بیٹھی تھیں۔ اس کا مطلب ہے کہ آج پھرنصرت نے ان کی پٹا ئی کی ہے ۔انہوں نےپریشانی سے سو چا اس کو کیا ہو گیا ہے اب تک تو یہ ایسی حر کتیں نہیں کر تی تھی ۔ انہوں نے بیڈ وم کا د روازہ کھولااور نصرت کی طرف خشمگیں نگاہوں سے دیکھا ۔ نصرت ان کی دس سال سے زوجہ حیات تھی وہ بہت صابر شاکر خاتون تھی انہوں نے

مزید پڑھیں

برف، ہوا اور بھوک – بتول فروری ۲۰۲۳

سرد ہوا کے ساتھ برفیلے جھکڑ…. دور تک سناٹا…. تین نفوس! بھوک اور سردی سے نڈھال ،بجھے ہوئے سرد چولہے کے گرد ایسے بیٹھے تھے گویا وہاں سے انہیں کھانا مل ہی جائے گا۔ یہ پہاڑی کے دامن میں واقع ایک چھوٹی سی بستی تھی جہاں اکا دکا چھوٹے چھوٹے کچے گھر تھے۔ وگرنہ تو یہاں فاصلے سے بنے چار پانچ بنگلے تھے جو صرف برف باری کے زمانے میں ہی آباد ہوتے تھے۔ برف باری دیکھنے کے لیے بس باقی یہاں ان بنگلوں کے رکھوالے رہتے تھے یا کوئی انہی جیسے افراد جن کے روز گار قریبی ہوٹلوں سے وابستہ تھے اور یہ روزی بھی ہوائی روزی تھی، برف باری کے زمانے میں ملتی، اس کے علاوہ چولہے ٹھنڈے پڑے رہتے۔ اسی لیے برف باری کے دوران ان لوگوں کو خوب سے خوب اور زیادہ سے زیادہ جمع کرنے کی ہوس ہوتی اور دوران سیزن یہ خوب خوب کماتے،

مزید پڑھیں

جوڑی فٹ ہے – بتول فروری ۲۰۲۳

’’اچھا اب میں چلتا ہوں‘‘۔ گروسری کا سامان سلیب پر رکھ کر اسلم نے عائشہ سے اجازت چاہی۔ ’’کھانا کھا کر چلے جاتے ‘‘عائشہ پیچھے آتے ہوئے بولی ۔ یہ دعوت زبانی تھی اس کے روکنے میں اصرار نہیں تھا اور نہ ہی اسلم کو کسی صورت رکنا تھا ۔اسلم گیٹ تک پہنچ کر مڑا ،خاص عائشہ کے سندھی اسٹائل میں اس کے سر پر ہاتھ دھرا اور اس کی آنکھوں میں جھانکتے ہوئے کہا ۔ ’’کچھ اصول جو ہمارے درمیان طے ہوئے تھے پکے یاد ہیں نا؟‘‘ ’’ جی یاد ہیں۔ جس دن آپ کو کھانے پر روکا تھا وہ دن اصولوں کو بھولنے بھی نہیں دے گا۔ توبہ! آپ کو کھانے پر نپٹانا شہر بھر کو نپٹانے کے برابر ہے، شہلا باجی کی ہمت ہے‘‘۔ اسلم نے چھوٹا سا قہقہ لگایا اوربچوں کو پیار دے کر دہلیز پار کر گیا۔ ٭٭٭ شہلا ایک وسیع طول و عرض کی

مزید پڑھیں

چاندی کا تاج محل – بتول فروری ۲۰۲۳

دروازہ ہلکے سے بجا ۔ شہلا اٹھ چکی تھی لیکن بستر جیسے ابھی اُسے جکڑے رکھنا چاہتا تھا ۔ اس نے نرم گرم روئی کے گالے جیسے کمبل کو سمیٹ کر زور سے بھینچا اور گہری سانس لے کر جواب دیا ۔ ’’آجائیں بوا‘‘۔ چالیس پینتالیس سال کی موڈرن بوا دروازہ کھول کر اندر داخل ہوئیں ۔شہلاکو قدیم اور جدید کا امتراج اچھا لگتا تھا گھر کے لیے میڈ منتخب کی تو اسے پہلے دن ہی دوسری ہدایات کے ساتھ یہ بھی کہہ دیا کہ انہیں بوا کہا جائے گااور وہ شہلا کو شہلا بی کہیں گی۔ وہ اس طرح اپنی خاندانی روایات سے جڑ کر رہنا چاہتی تھیں انہیں اچھا لگتا تھا ۔ جب اپنی کسی موڈرن سہیلیوں کے سامنے وہ میڈ کو بوا اور بوا اُن کو شہلا بی کہتیں تو انہیں اپنی سہیلیوں سے یہ کہنا بہت اچھا لگتا کہ یہ سب ان کے بزرگوں کی روایات

مزید پڑھیں

زمین کے بوجھ – بتول فروری ۲۰۲۳

ملازمت کا پہلا دن دونوں کے لیے حددرجہ خوش آئند تھا۔ دونوں نے ایک دوسرے کو پہلی مرتبہ ملازمت کے پہلے دن ہی دیکھا اور دونوں نے ایک دوسرے کو دل دے دیا۔ دونوں کو ایک ہی بنک میں ملازمت ملی تھی تو دونوں کے کاؤنٹر آمنے سامنے تھے۔ دونوں نے اتفاق سے نیلے اور کالے رنگ میں ڈیزائن کیے کپڑے پہنے تھے۔ ادیبہ کے مالی حالات محنت کے طلبگار تھے۔ باپ کا انتقال ہو چکا تھا تین چھوٹے بہن بھائی ان کی پڑھائی اور دیگر ڈھیر سارے اخراجا ت! اس کی تعلیم دوسرے صوبے کی یونیورسٹی میں مکمل ہوئی تھی اور دوران تعلیم ہی اسے پتہ چلا کہ اس کی بیوہ ماں کینسر جیسے موذی مرض کا شکار ہو چکی ہے۔ یونیورسٹی میں رہتے ہوئے ادیبہ کے حلقہ دوستاں میں بہت سے طالب علم تھے، ان میں نامور سیاستدانوں کے بچے بھی تھے اور فلمی اداکاراؤں کے رشتہ دار

مزید پڑھیں

راکب ِ زمانہ – بتول فروری ۲۰۲۳

بدر دین گائوںکا ایک معتبر زمیندار تھا ۔ وہ واحد شخص تھا ، جس نے اپنے بیٹے شعیب کو ایف اے تک تعلیم دلائی تھی حالانکہ اس کے گائوں کے دیگر زمیندار یہی کہتے رہتے تھے کہ بچوں کو پڑھانے کا کیا فائدہ ، ہمیں ان سے سر کاری نوکری تونہیں کروانی ۔ شعیب نے اب اپنا ٹریکٹر سنبھال لیا تھا اور زمین کے چھوٹے موٹے کاموں کے لیے دو معاون افراد کو ملازم رکھ لیا تھا ۔ اس طرح اس نے کاشت کاری میں دوسروں سے بڑھ کر پیداوار حاصل کرنا شروع کی تھی۔ یہ وہ زمانہ تھا جب رشتہ ناتا خاندان کے بزرگوں کا غیر متنازعہ کُلّی اختیار ہوتا تھا اور ابھی لوگوںمیں کزن میرج نے ہولناک صورت اختیار نہ کی تھی ۔ اس لیے بدر دین کی اہلیہ شہر میں اپنے بھائی مظہر الحق ایڈووکیٹ کی اکلوتی بیٹی عافیہ سے شعیب کا بیاہ کرنے کی بات پکی

مزید پڑھیں

دریچہ منتظر ہوگا – بتول فروری ۲۰۲۳

ہواؤ! جب تمہیں اذنِ سفر ہوگا سدا کی بے زمانی سے زماں تک لامکانی سے مکاں کے حدِّ امکاں تک تمہارا ہر قدم ہی معتبر ہوگا کہیں پران چھوئے برفاب میداں اور تپیدہ بےکراں صحرا بہت سے ساحلوں سے، پربتوں سے، مرغزاروں سے گزر ہوگا امیدوں کے سمندر سے اگر گزرو! اچھلتا کودتا،شوریدہ موجوں پر چمکتا جگمگاتا ایک قطرہ ساتھ لے لینا ہواؤ! جب تمہیں اذنِ سفر ہوگا معطر پر فضا وادی سے جب پلٹو کوئی ننھا سا جھرنا دور سے گرتا ہؤا دیکھو کسی پر عزم ندیا کو چٹانوں سے بھِڑا دیکھو تو اس عزم و ارادے میں چھپا وہ جلترنگ اپنی سماعت میں پرو لینا، سمو لینا ہواؤ ! جب تمہیں اذن ِسفر ہوگا کہیں دیکھو پرندے ڈار کی صورت فلک کی وسعتوں میں اڑتے جاتے ہیں عزیمت،حوصلہ، منزل کی چاہت میں صعوبت مشکلیں کٹھنائیاں بھی سہتے جاتے ہیں ہدف کی آرزو میں وہ بہم یک جان رہتے

مزید پڑھیں

مولانا ابوالاعلیٰ مودودیؒ کی منجھلی صاحبزادی سے ایک ملاقات – بتول فروری ۲۰۲۳

جس سے جگر لالہ میں ٹھنڈک ہو وہ شبنم پیکر و مہر و محبت، ایثار و وفا، رواداری و بردباری، فرحت و راحت، علم و عمل کو یکجا کر دیا جائے تو منجھلی آپا بنتی ہیں۔ آپ کی شخصیت ہوا کے لطیف جھونکے کی مانند ہے جو نہایت سبک خرامی سے دوسرے کے دل میں نرمی اور ٹھنڈک کا احساس پیدا کر دیتا ہے۔ آپ سے مل کر بے پناہ پاکیزگی کا احساس جاگزیں رہتا ہے، سراپا اللہ کی بندی دکھائی دیتی ہیں۔ اللہ اور اس کے رسولؐ کی چاہت وجود سے پھوٹی پڑتی ہے۔ ان سے ملنے کے بعد دل میں اللہ کی محبت فزوں تر محسوس ہوتی ہے۔ آپ ایسی عارفہ ہیں کہ ان جیسے لوگ انسانوں کے ہجوم میں خال خال ہی دکھائی دیتے ہیں۔ ان کے علم و عمل کی خوشبو اپنے اردگرد والوں کو معطر کیے رکھتی ہے۔ آپ کو اپنے والدین کی زندگی کے

مزید پڑھیں

دعوتِ دین چند گمنام گوشے – بتول فروری ۲۰۲۳

قرآن کریم میں موجود انبیاء کے قصص قرآن کریم میں اللہ رب العزت نے بہت سے موضوعات کے ساتھ ساتھ انبیاء کے قصوں کو بھی ذکر فرمایا ہے اور قرآن کی زبان میں اس مضمون کا مقصد عبرت قرار دیا ہے ’’لقد کان فی قصصھم عبرۃ لاولی الالباب‘‘ ترجمہ: یقیناً انبیاء کے قصوں میں عقلمندوں کے لیے عبرت کا سامان ہے‘‘ لہٰذا قرآنی قصے، قصہ برائے قصہ نہیں بلکہ قصہ برائے عبرت کے اصول سے مذکور ہیں، تاکہ ہم انسان ماضی کے ان قصوں کو سمجھ کر سبق سیکھیں، اپنے حال کا تجزیہ کریں اور اپنے مستقل کے لیے حکمت عملی طے کرسکیں۔ ان قصوں میں چند معروف انبیا کے قصے بالخصوص مذکور ہیں جن میں حضرت آدم، حضرت نوح، حضرت ابراہیم ، حضرت یوسف ؑ کے قصے ہیں۔ان قصوں میں غور کیا جائے تو انبیا کی دعوت کے کئی پہلو واضح نظر آتے ہیں جس سے ان کی دعوت

مزید پڑھیں

ایک ہنگامی ادبی مجلس – بتول فروری ۲۰۲۳

ادبی مجلس اور ہنگامی…. جی بالکل ! ایسے جھٹ پٹ خیال آیا بلکہ یوں کہیں کہ ہم جیسوں کی رال ٹپکی کہ قانتہ باجی ہوں اور ان کو سنا نہ جائے، نہ نہ یہ نا ممکن…. تو بس پھر ہنگامی بنیادوں پر اس مجلس کا انعقاد ہؤا اور یہ انعقاد مزہ دوبالا کر گیا کہ قانتہ باجی نے ہمارا بھرپور ساتھ دیا۔ اللہ ان کے ایمان، قلم اور زندگی میں بہت برکات عطا فرمائے آمین۔ ہؤا کچھ یوں کہ جماعت اسلامی حلقہ خواتین گوجرہ کے زیر اہتمام دو روزہ تربیت گاہ کے پہلے دن(26 نومبر) کے پروگرام کا اختتام شام چھ بجے اعادہ، احتساب اور دعا کے ساتھ ہوا۔ سب بہنیں پروگرام کے بعد ملنے ملانے لگیں ۔چونکہ یہ اقامتی تربیت گاہ تھی تو رکنے والی ایک بہن شکیلہ زین صاحبہ نے مجھے خاص طور پر بتایا کہ ہم ان شاءاللہ آٹھ بجے قانتہ باجی کے ساتھ ادبی نشست رکھ

مزید پڑھیں

غزل – بتول فروری ۲۰۲۳

یہ کیا کہ سچی رفاقتوں کی گھنیری چھاؤں کو ڈھونڈتے ہو ہرے بھرے کھیت بستیوں میں بدل کے گاؤں کو ڈھونڈتے ہو اندھیرے گھر میں گری ہوئی سوئی ڈھونڈنا جب نہیں ہے ممکن تو کیوں یہ پھیلائی جھوٹی باتوں کے ہاتھ پاؤں کو ڈھونڈتے ہو کسی کے آنچل نہیں ہیں محفوظ گر سروں پر تمہارے ہاتھوں تو کس بنا پر تم اپنے گھر کے لیے رداؤں کو ڈھونڈتے ہو یہ نیک لوگوں کی بستیاں ہیں یہاں بنے گا مذاق ہر سو تمہای سادہ دلی کا یارو جو ہمنواؤں کو ڈھونڈتے ہو بتاؤ کیا اس زمیں کے تم پر تمام در بند ہو چکے ہیں تلاش کرنے نئے ٹھکانے جو تم خلاؤں کو ڈھونڈتے ہو نہ کوئی کنکر نہ اینٹ پتھر کسی نے مارا نہ روکا ٹوکا تو اجنبی شہر میں بھلا تم کن آشناؤں کو ڈھونڈتے ہو بہت پکارا تڑپ تڑپ کر پلٹ کے دیکھا نہیں تھا اب کیوں زمین

مزید پڑھیں

گناہ گاروں کی سزا – بتول فروری ۲۰۲۳

اللہ تعالیٰ نے کائنات اور اس کی ہر شے کو تخلیق کیا اور انہیں ایک نظام کا پابند بنایا، اور اپنی مخلوقات میں سے ہر ایک کی درجہ بندی کی، ان کے خواص اور صلاحیتوں کے مطابق انہیں مختلف کام تفویض کئے۔ اس دنیا کو بنایا اور اس میں انسان کو باقی مخلوقات سے افضل و اشرف بنایا، اور اس کی دائمی حیات سے قبل اس کی دنیا کی زندگی کو عارضی بنایا اور اس قیام کی مدت کو اس کے لیے ایک دار الامتحان قرار دیا۔اور اس دنیا کے پہلے جوڑے کو اس رہنمائی کے ساتھ دنیا میں اتارا: ’’پھر جو میری طرف سے کوئی ہدایت تمھارے پاس پہنچے، تو جو لوگ میری اس ہدایت کی پیروی کریں گے ان کے لیے کسی خوف اور رنج کا موقع نہ ہو گا، اور جو اس کو قبول کرنے سے انکار کریں گے اور ہماری آیات کو جھٹلائیں گے، وہ آگ

مزید پڑھیں

ابتدا تیرے نام سے – بتول فروری ۲۰۲۳

قارئینِ کرام! سلام مسنون ایک دکھ بھرے واقعے سے آغاز کرنا پڑرہا ہے۔ پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں بم دھماکا تازہ سانحہ ہے۔۸۳ قیمتی جانیں چلی گئیں اور بہت سے لوگ زخمی ہیں۔ملک میں دہشت گردی کے واقعات کچھ عرصے سے دوبارہ سر اٹھارہے ہیں،اور اس افسوس ناک واقعے نےتوواضح طور پہ ہمارے شہروں،عوامی جگہوں اور حساس مقامات کوایک بار پھر دہشت گرد حملوں کی زد پر ہونے کا اشارہ دے دیا ہے۔ بین الاقوامی اور اندرونی عناصر کی ملی بھگت کے ساتھ ہمارا ملک اس وقت کئی قسم کےشیطانی منصوبوں کا نشانہ ہے۔انتخابات کو التوا میں ڈالنے کی کوشش بھی ہو سکتی ہے۔اللہ سے دعا ہے کہ آنے والا وقت خیر اور بہتری کا ہو ،آمین۔ کراچی میں بلدیاتی انتخابات نہ صرف ہوئے بلکہ ان کے نتائج نے اہل کراچی کو خوش اورسندھ حکومت کو پریشان کردیا۔ایسے وقت میں جبکہ بلدیاتی انتخابات کرواناکسی جماعت کی ترجیح نہ تھی،جماعت

مزید پڑھیں