ادارہ بتول

پون صدی کی درخشندہ روایت

ادارہ بتول

پون صدی کی درخشندہ روایت

دریچہ منتظر ہوگا – بتول فروری ۲۰۲۳

ہواؤ!
جب تمہیں اذنِ سفر ہوگا
سدا کی بے زمانی سے زماں تک
لامکانی سے مکاں کے
حدِّ امکاں تک
تمہارا ہر قدم ہی معتبر ہوگا
کہیں پران چھوئے برفاب میداں
اور تپیدہ بےکراں صحرا
بہت سے ساحلوں سے، پربتوں سے، مرغزاروں سے
گزر ہوگا
امیدوں کے سمندر سے اگر گزرو!
اچھلتا کودتا،شوریدہ موجوں پر چمکتا
جگمگاتا ایک قطرہ ساتھ لے لینا

ہواؤ!
جب تمہیں اذنِ سفر ہوگا
معطر پر فضا وادی سے جب پلٹو
کوئی ننھا سا جھرنا دور سے گرتا ہؤا دیکھو
کسی پر عزم ندیا کو چٹانوں سے بھِڑا دیکھو
تو اس عزم و ارادے میں
چھپا وہ جلترنگ
اپنی سماعت میں پرو لینا، سمو لینا

ہواؤ !
جب تمہیں اذن ِسفر ہوگا
کہیں دیکھو پرندے ڈار کی صورت
فلک کی وسعتوں میں اڑتے جاتے ہیں
عزیمت،حوصلہ، منزل کی چاہت میں
صعوبت مشکلیں کٹھنائیاں بھی
سہتے جاتے ہیں
ہدف کی آرزو میں وہ بہم یک جان رہتے ہیں
وہ سردارِ سفر پر بے گماں ایقان رکھتے ہیں
تو ان کی داد سے پہلے
یہ فتح کے سنہری رنگ
پس انداز کرلینا

ہواؤ !
جب تمہیں اذنِ سفر ہوگا
امڈتی آندھیاں، بپھرے بگولے،اور تلاطم خیز باراں بھی
تمہارے دامنوں میں دہشت و وحشت کے ساماں بھی
بدلتی رت ،دھنک سے رنگ بھی محوِ سفر ہوں گے
مگر میرے لیے قدرت کا اک انمول سا تحفہ
امید و عزم و ایقاں سے
مہکتی نرم رَو پُروا
خموشی کے سُروں پر خیمہ زن نغمہ
سریلی ، بےصدا لہروں پہ جولرزاں
انوکھی خوابگیں خوشبو میں ہوپنہاں
مدھر سے نرمگیں احساس پر رقصاں
بس اک جھونکا
بچا رکھنا
دریچہ منتظر ہو گا!

:شیئر کریں

Share on facebook
Share on twitter
Share on whatsapp
Share on linkedin
0 0 vote
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x