اللہ کا تقویٰ-بتول مئی ۲۰۲۱
اللہ کا تقویٰ بندے کوگناہ سے بچانے کا بڑا سبب ہے، اور یہ ایمان کے بڑے مقامات میں سے ہے۔ تقویٰ قیامت کے روز نجات کا سفینہ ہو گا۔قرآن کریم میں تین سوسے زائد مرتبہ تقویٰ کے مشتقات کا ذکر آیا ہے۔ اور ۸۱ مرتبہ تقویٰ اختیار کرنے کا حکم دیا ہے جو اس کی انسانی زندگی میں اہمیت کو واضح کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں تین مرتبہ فرمایا: ’’انّ اللہ یحب المتقین‘‘ بلا شبہ اللہ متقین سے محبت کرتا ہے۔تو یہ متقین کے لیے کس قدر خوشی کی بات ہے۔
تقویٰ کے لغوی معنی بچاؤ اور حائل ہو جانے کے ہیں، یہ’’ وقی ‘‘ سے بنا ہے۔ یعنی تقویٰ بندے کو اللہ کے غضب اور اس کی معصیت سے بچاتا ہے۔ تقویٰ بندے میں اللہ کا خوف اور اس کی خشیت پیدا کرتا ہے، بندہ اپنی عبادت کو صرف اسی کے لیے خالص کر لیتا ہے اور اس سے ڈر کر گناہوں اور معصیت کے کاموں سے اجتناب کرتا ہے۔
تقویٰ کیا ہے؟
تقویٰ وہ بنیادی شرط ہے جو ہدایت اور رہنمائی کے راستے پر چلنے کے لیے ضروری ہے۔ قرآن کتابِ ہدایت ہے اور یہ ’’ھدیََ للمتقین‘‘ ہے۔اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ آدمی ’’متقی‘‘…