نور نومبر۲۰۲۰

اب پچھتائے کیا ہوت – نور نومبر۲۰۲۰

’’آج کوئی چھت پر نہیں جائے گا، نہ ہی پتنگ اڑائے گا‘‘۔ ابا جان نے زور سے کہا اور کالج روانہ ہوگئے۔ فہد نے جی کہتے ہوئے سر ہلایا اور گیٹ بند کرکے اندر آ گیا۔ پے درپے ڈور سے زخمی ہوجانے والے المناک حادثات کی وجہ سے شہربھر میں پتنگ بازی پر پابندی تھی۔ گرمیوں کی چھٹیاں تھیں۔ لمبی دوپہر میں جب امی جان کام کاج سے تھک کر بے خبرسوجاتیں توفہد جھاڑو پکڑتا ، زین سلائی والے ڈبے سے نلکی نکالتا اور دونوں چپکے سے چھت پر چلے جاتے۔ گڈی بنا کر اڑانے میں بہت مزہ آتا۔ محلے کے چند لڑکے بھی اپنی چھتوں پر گڈیاں اڑاتے۔ امی کے بیدارہونے سے پہلے ہی دونوں چھت سے اتر آتے۔ دوتین دن سے قریبی مسجد سے اعلان ہو رہا تھا کہ جو بچہ پتنگ اڑاتا پایا گیا؛ اسے اور اس کے والدین کو پولیس کے حوالے کر دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں

اللہ کے نام سے – نور نومبر ۲۰۲۰

پیارےنوری ساتھیو السلام علیکم خواب ہم سب دیکھتے ہیں۔ خواب اچھے بھی ہوتے ہیں اور برے بھی۔ اچھے خواب بشارت ہوتے ہیں اور برے خواب کے متعلق حکم ہے کے کسی کو نہ بتائے جائیں بلکہ اعوذ باللہ پڑھ کر بائیں جانب تین دفعہ تھتھکار دیں۔ ایک شیخ چلّی والے خواب ہوتے ہیں جو جاگتی آنکھوں سے دیکھے جاتے ہیں۔ بیٹھے بیٹھے انسان سوچتا ہے کہ میں یوں کر دوں گا، ووں کر دوں گا۔ مگر عملا ًانگلی تک نہیں ہلاتا۔ اس کے بر عکس ایک وہ خواب ہوتا ہے جو دیکھا تو جاگتی آنکھوں سے جاتا ہے مگر وہ انسان کو ایک مقصد، ایک وژن دیتا ہے۔ یہ وہ خواب ہے جو انسان کی خوابیدہ صلاحیتوں کو بیدار کرتا ہے۔ اس کے دل میں اُمید کے دیے جلاتا ہے اور حصول مقصد کی لگن پیدا کرتا ہے۔ ہر انسان کے دل میں کچھ خواہشیں ہوتی ہیں۔ کچھ آرزوئیں ہوتی

مزید پڑھیں

آپ نے پوچھا – نور نومبر ۲۰۲۰

سلمان یوسف سمیجہ ۔علی پور س:لوگ آپ کو دوسروں کی نظروں میں گرانے کے لیے کسی بھی حد تک گر سکتے ہیں ،آپ کا اس بارے میں کیا خیال ہے ؟ ج: جی بالکل درست ۔ مگر ایسے لوگوں کو ہمیشہ منہ کی کھانی پڑتی ہے۔ ’’ خلیفہ منصور کے حاجب ربیع نے ان کو امام ابو حنیفہ سے برگشتہ کرنے کی خاطر کہا کہ وہ آپ کے دادا حضرت عبد اللہ ابن عباس ؓ کی مخالفت کرتے ہیں ۔ ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ کسی معاملے پر حلف کرنے والا اگر ایک یادو دن بعد ان شاء اللہ کہہ دے تو جائز ہے جب کہ ابو حنیفہ کہتے ہیں کہ اسی وقت کہنا جائز ہے بعد میں معتبر نہیں ہوگا۔ امام ابو حنیفہ نے کہا کہ امیر المومنین ! ربیع چاہتا ہے کہ لوگوں کو آپ کی بیعت سے آزاد کر دے ۔ وہ آپ کے سامنے تو

مزید پڑھیں

آرمی میوزیم کی سیر – نور نومبر ۲۰۲۰

یہ تقریباًدسمبر2017ء کی بات ہے ، جب ہم لوگ کینٹ ایریا میں کسی تقریب میں شرکت کے لیے جا رہے تھے تو ہمارا گزر علامہ اقبال انٹر نیشنل ائیر پورٹ کی پچھلی جانب سے ہوا۔وہ سارا علاقہ آرمی کا تھا۔ وہاں ہماری نظر ایک عمارت پر پڑی جس پر’’Army museum‘‘لکھا ہوا تھا، ساتھ میں بہت بڑا گرائونڈ تھا جس میں بہت سی چیزیں رکھی گئی تھیں مثلاً مختلف قسم کے ہیلی کاپٹرز، توپیں اور ٹینک وغیرہ ۔ جن پر چڑھ کر لوگ تصویریں بنوا رہے تھے ۔ یہ چیزیں باہر سے دیکھنے والوں کو اندر آکر میوزیم دیکھنے پر مجبور کررہی تھیں۔ پھر ہمارا بھی دل چاہا کہ ہم بھی آرمی میوزیم دیکھیں۔ اس دن سے ہماری دلی خواہش تھی کہ ہم بھی آرمی میوزیم ضرور دیکھیں ۔بلا ٓخر ہم 26جولائی 2018ء( جمعرات) کو بڑے جوش و خروش سے آرمی میوزیم گئے ۔ سب بہت خوش تھے ۔ جب ہم

مزید پڑھیں

ہمدردی – نور نومبر ۲۰۲۰

ٹہنی پہ کسی شجر کی تنہا بلبل تھا کوئی اُداس بیٹھا کہتا تھا کہ رات سر پہ آئی اُڑنے چگنے میں دن گزارا پہنچوں کس طرح آشیاں تک ہر چیز پہ چھا گیا اندھیرا سُن کر بلبل کی آہ و زاری جگنو کوئی پاس ہی سے بولا حاضر ہوں میں مدد کو جان و دل سے کیڑا ہوں اگرچہ میں ذرا سا کیا غم ہے جو رات ہے اندھیری میں راہ میں روشنی کروں گا اللہ نے دی ہے مجھ کو مشعل چمکا کے مجھے دیا بنایا ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے آتے ہیں جو کام دوسروں کے ٭…٭…٭

مزید پڑھیں

بھیگ نہ جانا کہیں – نور نومبر ۲۰۲۰

فائزہ کی ہنسی نہیں رک رہی تھی۔ اس کی آواز سن کر آمنہ بھی رسالہ چھوڑ کر وہیں چلی آئی اور فائزہ کی نگاہوں کا تعاقب کرتے ہوئے ہنسی کی و جہ جاننا چاہی۔ جیسے ہی نگاہ سامنے کے منظر پر پڑی، بے اختیار بول اٹھی۔ ’’اللہ!!! تو یہ ہے ڈراپ سین! اف! کتنے دن تجسس میں مبتلا رہے ہم۔ ویسے حقائق اگر کچھ دن مزید پوشیدہ رہتے، میرے شرلاک ہومز بننے میں بس ذرا ہی کسر باقی تھی۔ سچ سچ بتاؤں تو میں اب تجسس سے زیادہ خوف کا شکار ہونے لگی تھی کہ کیا پتہ یہ کسی آسیب کی کارروائی ہو۔‘‘ ٭…٭…٭ سکول سے اچانک ہی چھٹیاں ہو گئی تھیں۔ حتیٰ کہ نہم جماعت کے باقی رہ جانے والے پرچے تک ملتوی کر دیے گئے تھے۔ ایک نئی بیماری کووِڈ نائنٹین(کرونا) دسمبر میں چین سے شروع ہوئی اور پھرپورے یورپ کو اپنے شکنجے میں لیتے ہوئے ایشیا تک

مزید پڑھیں

بچوں کے اقبال – نور نومبر ۲۰۲۰

پیارے بچو! یہ تو آپ سب جانتے ہی ہیں کہ علامہ اقبال صرف ایک عظیم شاعرہی نہیں بلکہ ہمارے قومی شاعر بھی ہیں۔انھوں نے شاعری کے ذریعے اپنی قوم میں اعلیٰ اخلاقی اقدار کو فروغ دینے اور بلند کردار کی تعمیر کرنے کے لیے جو کوششیں کیں ، وہ قابلِ تعریف ہیں۔ اقبال نے جہاں بڑوں کے لیے لکھا، وہاں بچوں کو بھی نظر انداز نہیں کیا،حالانکہ عموماً دیکھنے میں یہی آیا ہے کہ بڑے شاعر،اور وہ بھی علامہ اقبال کے پائے کے ، بچوں کے لیے نہیں لکھتے، اور اگر لکھیں بھی تو انھیں اپنے باقی کلام سے الگ رکھتے ہیں۔لیکن اقبال نے ناصرف بچوں کے لیے لکھا، بلکہ بہت خوب لکھا اور اس کو اپنے بڑوں کی شاعری والے مجموعہ ’’بانگِ درا‘‘ میں شامل کیا۔ اقبال نے بعض نظمیں تو بچوں ہی کے لیے لکھی تھیں جن میں ’’ایک مکڑا اور مکھی‘‘ ’’ ایک پہاڑ اور گلہری ‘‘

مزید پڑھیں

نا شکرا – نور نومبر ۲۰۲۰

’’جرسی تو بہت پیاری ہے تمہاری۔‘‘ارمغان نے تعریفی نظروں سے باقر کی نئی جرسی کو دیکھا۔ ’’لیکن مجھے یہ پسند نہیں ۔آج سردی زیادہ تھی اسی لیے مجبورا ًپہن کر آنا پڑی۔‘‘باقر نے فورا ًاپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ ’’کیوں۔؟‘‘ارمغان اس کی بات سن کر حیران ہوا۔ ’’یہ جرسی میری امی نے بازار کی ایک چھوٹی سی دکان سے خریدکر لائی ہیں۔کم قیمت اور بدصورت۔مجھے تو شیرازکی جرسی اچھی لگی تھی،لیکن امی کہتی ہیںکہ ویسی جرسی بہت مہنگی ہے‘‘ باقر نے وجہ بیان کی۔شیراز ان کا کلاس فیلو تھا اور اس کا تعلق ایک امیر گھرانے سے تھا۔ ’’باقر یار،کبھی تو اللہ پاک کا شکر ادا کر لیا کرو۔ہر وقت نا شکرا پن کرتے ہو۔بہت سے لوگ ایسے بھی ہمارے درمیان ہیں جنھیں ایسی جرسی بھی نصیب نہیں‘‘ ارمغان خفگی سے بولا۔پھر اسے ٹہوکا دیتے ہوئے کہا ۔’’ ذرا اپنے پیچھے دیکھو‘‘! باقر نے گردن گھمائی۔پچھلے ڈیسک پر کاشف آج

مزید پڑھیں

دوستی – نور نومبر ۲۰۲۰

انیس ، احد، مسعود اور امین اسکول کے میدان میں بیٹھے باتیں کر رہے تھے ۔ ’’ یار ! یہ عبد اللہ آج کل مستقیم کے ساتھ کچھ زیادہ نہیں بیٹھنے لگا ۔‘‘ امین نے کہا ۔ ’’ ہاں یار ! دونوں کی پکی دوستی ہو گئی ہے ۔‘‘احد بولا۔ ’’ عبد اللہ ہی ہر وقت مستقیم کے پیچھے پڑا رہتا تھا ۔بہانے بہانے سے اُس سے باتیں کرتا اور اُس کے آس پاس منڈلاتا رہتا تھا۔‘‘انیس نے منہ بنایا۔ ’’ میرا خیال ہے کہ عبد اللہ نے اُس سے دوستی اُس کی دولت اور امارت دیکھ کر کی ہے۔‘‘مسعود نے کہا۔ ’’ ہاں یقینا یہی بات ہو گی ۔‘‘ امین فوراً بولا۔ ’’ لیکن میرا یہ خیال نہیں ۔‘‘ احد نے کہا۔ ’’ مستقیم مذہب سے بے حد لگائو رکھتا ہے ، پانچ وقت کا نمازی ہے ، سنت پر عمل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔عبد اللہ بھی کچھ

مزید پڑھیں

حضور ﷺکا بچپن – نور نومبر ۲۰۲۰

حضرت محمد ؐکے دادا عبدالمطلب کے زمانے میں واقعہ فیل کا بہت چرچا ہوا۔ فیل عربی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہاتھی ہے۔ حضوراکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی پیدائش سے صرف پچپن دن پہلے یمن کا بادشاہ ’’ابرہہ‘‘ ہاتھیوں کی فوج لے کر کعبہ ڈھانے کے لئے مکہ پر حملہ آور ہوا تھا۔ اس کا سبب یہ تھا کہ ’’ابرہہ‘‘ نے یمن کے دارالسلطنت ’’صنعاء ‘‘میں ایک بہت ہی شاندار اور عالی شان ’’گرجاگھر‘‘ بنایا اور یہ کوشش کرنے لگا کہ عرب کے لوگ بجائے خانہ کعبہ کے، یمن آ کر اس گرجا گھر کا حج کیا کریں۔ جب مکہ والوں کو یہ معلوم ہوا تو قبیلہ ’’کنانہ‘‘ کا ایک شخص غیظ و غضب میں جل بھن کر یمن گیا،اور وہاں کے گرجا گھر میں پاخانہ کرکے اس کو نجاست سے لت پت کر دیا۔ جب ابرہہ نے یہ واقعہ سنا تو وہ طیش میں آپے

مزید پڑھیں

کھلتی کلیاں – نور نومبر ۲۰۲۰

گرمی کی چھٹیاں محمد یوسف ملک ۔ کراچی علی، سعد ، حارث اور شہزاد بہت خوش تھے ۔ گرمی کی چھٹیاں شروع ہو چکی تھیں اور کل وہ لاہور اپنے چچا کے گھر جا رہے تھے جہاں ان کے چچا زاد بھائی حامد اور عبد اللہ بے چینی سے ان کا انتظار کر رہے تھے ۔ کراچی سے لاہور بہ ذریعہ ٹرین جانے کا سوچ کر ہی وہ بہت پر جوش ہو رہے تھے۔ وہ وقت پر اسٹیشن پہنچ گئے ۔چھٹیوں کی وجہ سے کافی رش تھا ۔ جیسے ہی گاڑی پلیٹ فارم پر لگی ، ایک ہڑ بونگ مچ گئی۔ ’’ جلدی کرو۔ سامان ڈبے میں رکھو۔‘‘ علی نے حارث سے کہا۔انھوں نے جلدی جلدی سامان اپنے کوپے میں رکھا ۔ یہ پورا کوپا ان ہی کا تھا ۔ سامان ترتیب سے رکھ کر وہ آرام سے بیٹھ گئے ۔ امی ابو تو سو گئے ۔ سعد موبائل گیم

مزید پڑھیں

ریڈیو نورستان – نور نومبر ۲۰۲۰

ٹک ۔ٹک۔ٹک۔ السلام علیکم ۔ میٹر بینڈ ۷۸۶ پر ہم ریڈیو نورستان سے بول رہے ہیں ۔ صبح کے چھ بجا چاہتے ہیں ۔ آئیے اپنی آج کی مجلس کا آغاز اللہ کے پاک نام سے کرتے ہیں ۔ تلاوت و ترجمہ کے لیے تشریف لاتے ہیں قاری عبد الرحمن ۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم قُلْ اِنَّمَآ اَنَا بَشَرٌمِّثْلُکُمْ یُوْ حٰٓی اِلَیَّ اَنَّمَآ اِلٰھُکُمْ اِلٰہٌ وَّاحِدٌج فَمَنْ کَا نَ یَرْجُوْ ا لِقَآئَ رَبِّہٖ فَلْیَعْمَلْ عَمَلًا صَا لِحًا وَّ لَا یُشْرِکْ بِعِبَا دَۃِ رَبِّہٖٓ اَحَدًا۔ ترجمہ: ( اے نبیؐ) کہہ دیجیے ، میں تو بس تمھاری ہی طرح بشر ہوں ۔ میری طرف وحی کی جاتی ہے کہ تمھارا الٰہ صرف ایک الٰہ ہے۔ پھر جو شخص کہ اپنے رب کی ملاقات کی امید رکھتا ہو تو وہ عمل کرے ، نیک عمل اور اپنے رب کی عباد ت میں کسی کو بھی شریک نہ ٹھہرائے۔( الکہف۔۱۱۰) ٭…٭…٭ یہ ریڈیو نورستان

مزید پڑھیں

رم جھم لاج – نور نومبر ۲۰۲۰

آیا اماں کے رم جھم لاج سے جانے کے بعد اگلی صبح دادی جان اور آسیہ بیگم نے ناشتہ بنایا۔ جویریہ اور جنید نے میز پر برتن لگائے[ مومو نے آیا اماں کے باقی کام سنبھالے ۔ آمنہ اور ابراہیم دونوںناشتہ میز پر لگ جانے کے بعد آئے ؎دادی جان کی تیز نگاہوں سے ابراہیم کی پریشانی چھپی نہ رہ سکی ۔ ’’ اسکول سے واپسی پر ہم اکیلے میں اس سے پوچھیں گے کہ آخر دو تین دن سے یہ اتنا خاموش کیوںہے ۔ کوئی بات تو ضرور ہے ۔‘‘ انہوں نے سوچا۔ ’’ ابراہیم اور جنید ! تم لوگوں کے اسکول کی چھٹی دیر سے ہوتی ہے اس لیے تم تو آمنہ کا ڈرامہ دیکھنے نہیں جا سکتے مگر باقی ہم سب دوپہر کے کھانے کے بعد ڈرامہ دیکھنے جائیں گے۔ ٹھیک ہے نا ہارون؟‘‘ آسیہ بیگم نے اپنے شوہر سے دریافت کیا۔ ’’ نہیں ، میںنہیں جائوں

مزید پڑھیں

عمر پر کیا گزری – نور نومبر ۲۰۲۰

گرمیوں کی ایک دوپہر، عمر کے ساتھ عجب واقعہ پیش آیا ۔ وہ اپنے کمرے میں لیٹا کتابیں پڑھ رہا تھا ۔ کمرہ روشن اورآرام دہ تھا، تھوڑی ہی دیر میں اس پرغنودگی طاری ہونے لگی اور وہ خواب دیکھنے لگا ۔ اس نے دیکھا کہ اس کا کمرہ بدل گیا ہے۔ اسے لگا جیسے یہ چوروں کے گھر کا کمرہ ہے۔ اسے فہیم بھی نظر آیا وہ اپناچہرہ،عمر کے چہرے کے نزدیک لایااوراسے بغوردیکھتے ہوئے کسی سے کہا: ’’ ہاں ! وہی ہے ، مجھے یقین ہے یہ وہی ہے ۔‘‘ ’’ ہاں یقینا وہی ہے ۔ میں اسے کہیں بھی دیکھوں گا توپہچان لوں گا ۔ مجھے اس سے نفرت ہے ۔‘‘ایک اور آواز آئی۔ آخری الفاظ بہت بلند آواز سے کہے گئے تھے ۔ عمر کی آنکھ کھل گئی، ساتھ ہی اس کی خوف سے جان نکل گئی۔ اس کو دو بدہئیت چہرے کھڑکی میں نظرآئے جو

مزید پڑھیں

کھلتی کلیاں ۲ – نور نومبر ۲۰۲۰

شکر کی عادت ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ گائوں میں ایک شخص رہتا تھا جس کا نام عدنان تھا ۔ عدنان ایک اچھا انسان تھا ۔ اس کی ایک بیوی اور پانچ بچے تھے۔ وہ کافی خوشخال تھا اور اچھی زندگی بسر کر رہا تھا ۔ وہ کھیتی باڑی کرتا تھا اور خوب منافع کماتا تھا ۔ اس کا ایک چھوٹا سا کاروبار تھا۔ پھر ہوا یوں کہ اسے کاروبار میں خاصا نقصان ہوا اور اس کا سارا سرمایہ ڈوب گیا یہ غم تو ابھی کم تھا کہ اس کے دوچھوٹے بچے بخار میں مبتلا ہو گئے اور انتقال کرگئے ۔اسے ایسا صدمہ پہنچا کہ وہ ہر جگہ اپنی بد قسمتی کے رونے روتا تھا ۔ وہ بہت نا شکرا ہو گیا تھا، لوگ اسے سمجھاتے کہ یہ گناہ ہے مگر وہ باز نہ آیا ۔قسمت میں اورآزمائش لکھی تھی ۔ گندم کی فصل کو کاٹنے کے دن آنے

مزید پڑھیں

کتاب پر تبصرہ – نور نومبر ۲۰۲۰

کتاب کا نام: پیارے بالاں دا پیارا رسول مصنفہ :ڈاکٹر فضیلت بانو ناشر :یو ۔ ایم پبلی کیشنز قیمت :200/-روپے رابطہ برائے خریداری:03167330163-،03086621245 ڈاکٹر فضیلت بانو کا نام بچوں کے لیے اجنبی نہیں ، خصوصاً ان بچوں کے لیے جو ماہنامہ بقعۂ نور کے ساتھ ساتھ ماہنامہ پھول بھی پڑھتے ہیں جس میں ڈاکٹر فضیلت باقاعدگی سے لکھتی ہیں۔ بچوں کے لیے ان کی اردو کہانیوں کی ایک کتاب ’’ مہکتے پھول‘‘ کے نام سے شائع ہو چکی ہے ۔ ڈاکٹر فضیلت اردو کے ساتھ ساتھ پنجابی زبان میں بھی لکھتی ہیں ۔ پنجابی رسالے ماہنامہ ’’لہراں‘‘میں انھوں نے بچوں کے لیے سیرت ِ رسولؐ سلسلہ وار لکھی تھی جو اب ’’ پیارے بالاں دا پیارا رسولؐ ‘‘ کے نام سے کتابی شکل میں شائع ہوگئی ہے ۔ اس کتاب میں سادہ اور آسان پنجابی زبان میں حضرت محمدؐ کی پیدائش سے کچھ پہلے کے واقعات سے لے کر انؐ

مزید پڑھیں

میں بھوکی رہ گئی – نور نومبر ۲۰۲۰

’’علی کوریڈور سے گزر رہا تھا اور اْس کے ہاتھ میں مزیدار چاکلیٹ کا کاغذ تھا۔ سچ بتاؤں تو میرے منہ میں پانی بھر آیا۔ سوچا کہ وہ ابھی آئے گا اور میرا منہ کھول کر ریپر اندر ڈال دے گا مگر یہ کیا اْس نے وہ کاغذ ہوا میں اچھال دیا اور یہ جا وہ جا ۔وہ وہاں سے نو دو گیارہ ہو گیا۔ مزید یہ کہ اْس نے پیچھے مڑ کر میرا رال ٹپکاتا چہرہ بھی نہ دیکھا۔ افساس صدا افسوس!!!” ’’اچانک میری نظر دور کینٹین سے نکلتے عادل پر پڑی۔ وہ شوارمے کا کاغذ اْتار رہا تھا۔ اْمید کی ایک کرن جاگی… شاید آج یہ ہی میرے دن کا پہلا نوالہ بن جائے۔ مگر شاید اْس کا راستہ بھی میری اْمیدوں کی طرح طویل ہو چکا تھا۔‘‘ ’’اللہ اللہ کر کے اْس نے اپنے قدم میری طرف بڑھائے مگر یہ کیا…اْس نے وہ کاغذ بجائے میرے حوالے

مزید پڑھیں

نسخہ – نور نومبر ۲۰۲۰

’’ چوہدری صاحب آپ نے لائبہ بیٹی کے بارے میں کیا سوچا ہے ۔‘‘ بیگم رابعہ نے چوہدری نثار کو مخاطب کر کے فکر مندی سے پوچھا۔ چوہدری صاحب کے ماتھے پر بل پڑ گئے ۔ ’’کیوں ؟ کیا ہوا ہے میری بیٹی کو جو میں اس کے بارے میں سوچوں؟‘‘ بیگم رابعہ نے سر جھکا کر کہا : ’’ اس مرتبہ بھی وہ پانچویںجماعت میں فیل ہو گئی ہے ۔ اگر اس کی عمر کا حساب کریں تو خیر سے اسے آٹھویں جماعت میں ہونا چاہیے تھا مگر وہ ابھی تک پرائمری جماعت کی جان ہی نہیں چھوڑ رہی ۔‘‘چوہدری صاحب نے ہنس کر کہا : ’’ وہ جان نہیں چھوڑ رہی تو جماعت بھی تو اس کی جان نہیں چھوڑ رہی ۔‘‘ بیگم رابعہ نے برا مان کر کہا : ’’آپ اس بات کو مذاق میں نہ ٹالیں اسے میں اپنی طرح بد قسمت نہیں بننے دوں گی

مزید پڑھیں

ہائے کرونا – نور نومبر ۲۰۲۰

ہائے کرونا یہ کرونا، وہ کرونا تنگ آگئے ہم ،ہائے کرونا گھر کے در اب بند ہوگئے ہیں اندر رہ کر تنگ ہوگئے ہیں ابو، آپی، بھیا ارقم گم ہوگئے موبائل میں ہر دم اس کا چارجر ،اس کا چارجر چوبیس گھنٹے چلتا چارجر امی بھی بیزار کھڑی ہیں تھامے ہینگر ڈانٹ رہی ہیں آن لائن کی دھوم مچی ہے نیٹ والوں کی لوٹ مچی ہے بستر سے صوفے پر جائیں صوفے سے گدے پر آئیں تھک گئے اب ہم گھر پر رہ کر سوکر ، اٹھ کر ، اٹھ کر، سوکر رب کو اب ہم خوب منائیں خیر کے دن اب لوٹ بھی آئیں ٭…٭…٭

مزید پڑھیں

یہ پرچم پاکستان کا ہے – نور نومبر ۲۰۲۰

یہ پرچم پاکستان کا ہے یہ سبز ہلالی پرچم ہے اس پر اِک چاند اور تارا ہے ہے عزت اس کی ہر دل میں یہ جان و دل سے پیارا ہے نشاں یہ ہمارے ایمان کا ہے یہ پرچم پاکستان کا ہے اس کی خاطر ہم نے لاکھوں قربان کئے بچے بوڑھے بہنوں کی عصمت ،ماں کا خوں وارے اس پرچم پر ہم نے گواہ عہد و پیمان کا ہے یہ پرچم پاکستان کا ہے اب ڈال کے آنکھوں میں آنکھیں ہم دشمن کو للکاریں گے اس کی جانب جو ہاتھ بڑھے ہم اُس کو مل کر کاٹیں گے رشتہ یہ جسم و جان کا ہے یہ پرچم پاکستان کا ہے کر کے اونچا اسے فلک تلک ہم دنیا کو دکھلائیں گے اُتنی ہی شان بڑھے گی پھر جتنا اونچا لہرائیں گے استعارہ امن و امان کا ہے یہ پرچم پاکستان کا ہے گر چاہتے ہو زندہ رہنا دنیا میں

مزید پڑھیں

بیت بازی – نور نومبر ۲۰۲۰

بیت بازی اقبال سے اقبال بھی آگاہ نہیں ہے کچھ اس میں تمسخر نہیں واللہ نہیں ہے یقیں محکم ، عمل پیہم، محبت فاتح عالم جہادِ زندگانی میںہیں یہ مردوں کی شمشیریں نام لیتا ہے اگر کوئی ہمارا ، تو غریب پردہ رکھتا ہے اگر کوئی تمھارا ، تو غریب بنیاد ہے کاشانۂ عالم کی ہوا پر فریاد کی تصویر ہے قرطاسِ فضا پر رشتہ الفت میں جب ان کو پرو سکتا تھا تو پھر پریشان کیوں تری تسبیح کے دانے رہے یہ راز کسی کو نہیں معلوم کہ مومن قاری نظر آتا ہے حقیقت میں ہے قرآن نواپیرا ہو اے بلبل کہ ہو تیرے ترنم سے کبوتر کے تنِ نازک میں شاہیں کا جگر پیدا ٭…٭…٭

مزید پڑھیں

حمد – نور نومبر ۲۰۲۰

حمد اللہ سب کا مالک ہے رازق ہے اور خالق ہے ارض و سما ہیں سارے اُس کے سورج چاند ستارے اُس کے وہی تو سب کا والی ہے باغ کا وہ ہی مالی ہے بارش وہ برساتا ہے ہوا بھی وہ ہی چلاتا ہے بیماری دے، شفا بھی دے کبھی نہ چھوڑے ،ندا بھی دے اُس نے ہی انسان بنائے دنیا میں حیوان بنائے رستہ بھی دکھلایا اُس نے قرآں بھی پہنچایا اُس نے اللہ کو ہے ہم سے پیار اللہ ہے بس پیار ہی پیار اس کے حکم کو جانیں ہم عمل سے اپنے مانیں ہم حکموں کو آگے پہنچائیں قرآں سے دنیا پر چھائیں اللہ کی تکبیر پڑھیں ہم سنت کی تقلید کریں ہم اللہ ہم سے راضی ہوگا اللہ ہی بس کافی ہوگا ٭…٭…٭

مزید پڑھیں

واہ مز ا آگیا – نور نومبر ۲۰۲۰

واہ مز ا آگیا شاخ پر جب لگے سبز ڈوڈے تھے یہ سبز چادر لیے ان میں دانے بنے شکل چوکور سی اور کچھ گول بھی اِک طرف نوک تھی پودے ہلتے تھے جب ایسے لگتا تھا تب کان میں بالیاں پہنے ہیں ڈالیاں یا کہ پہنے ہوں ہار گول اور نوک دار جیسے دلہن کوئی کھیت میں ہو کھڑی نرم کھانے میں تھے پیارے لگتے تھے یہ جب ذرا پک گئے بولے بچے بڑے ہر طرف شور اٹھا چھو لیا آگیا چھو لیا آگیا ہنڈیا پکنے لگی کیا مزے دار تھی شوربا تھا کہ یا یخنی تھی مرغ کی چاولوں میں چنے ڈال کر جب پکے سارے چھوٹے بڑے چاٹتے رہ گئے انگلیاں وہ سبھی واہ! کیا بات تھی کھیت کٹنے کا اب آگیا دور جب حسن گہنا گیا زرد رنگ چھا گیا حسن فانی تھا ، یاں مان کس چیز کا ذائقے دار وہ چھولیا نہ رہا کچا

مزید پڑھیں

پرچم – نور نومبر ۲۰۲۰

پرچم پرچم اپنا سبز ہلالی رتبہ اس کا سب سے عالی نصرت ، شان اور شوکت والا اس کا پھریرا رفعت والا اُجلی اُجلی اس کی رنگت بن گیا یہ ہر گھر کی زینت سب سے بڑھ کر اس کی عظمت ہر دل میں ہے اس کی عزت پاک وطن کا یہ رکھوالا خوشیوں کی یہ بخشے مالا جگ میں اس کا بول ہو بالا جلنے والے کا منہ کالا اونچا اسے اڑائیں ہم آگے بڑھتے جائیں ہم ٭…٭…٭

مزید پڑھیں

جگنو کی مشکل – نور نومبر ۲۰۲۰

جگنو کی مشکل جگنو کی اک دن لڑائی ہوئی پتنگے کی بے حد پٹائی ہوئی جہاں جائوں پیچھے چلا آئے یہ جو بیٹھوں تو بھن بھن مچائے ہے یہ یہ چکر پر چکر لگاتا رہے بھگائوں پر مجھ کو بھگاتا رہے میں کھائوں میں کھیلوں میں جائوں جہاں چلا پیچھے پیچھے یہ آئے وہاں سنا یہ جو مچھر نے ہنسنے لگا آسان حل ہے سنو باخدا لے جائو اس کو جہاں ہے سڑک پھر اس کے برابر سے جانا کھسک بجلی کا کھمبا کھڑا پائے گا پھر گرد اس کے مزے سے یہ منڈلائے گا ٭…٭…٭

مزید پڑھیں

قدافلح من زکٰھا – نور نومبر ۲۰۲۰

’’ نفس پر چھری پھیریئے ‘‘ میں نے ابھی یہ موضوع ڈا لا ہی تھا کہ سارا نے پڑھ کر سوال داغ دیا – ’’امی اس کا کیا مطلب ہے ؟‘‘ قربانی کا موسم بہار ہے۔سجے سجا ئے بکرے مینڈے اور چھن چھن کرتی اور مٹک مٹک کر چلتی گائیں مو تیوں کے ہار پہنائے ہوئے اور خوبصورت بیل بچوں کے تو جیسے مزے ہی ہوگئے۔ ان پیارے پیارے جانوروں کی وجہ سے بچے تو اس قدر خوش ہیں کہ گھر میں رہنا مشکل ہے ۔ محلے کی گلیو ں کی رونقیں بڑھ گئی ہیں …بچے اپنے ہاتھوں سے گھاس اور پتے کھلا رہے ہیں خوب خدمت ہو رہی ہے مگر یہی جانور جب ان کے سامنے ذبح کئے جائیں گے، تو سب بچے یا رو رہے ہوں گے یا بے حد اداس…بڑی ہی بے لوث سی محبت ہے ان معصوم بچوں کو ان جانوروں سے…اور کتنے معصوم ہیں یہ

مزید پڑھیں

تحفہ – نور نومبر ۲۰۲۰

نیلم پری خوشی خوشی پرستان کی طرف لوٹ آئی تھی ۔ وہ کئی بار دنیا کی سیر کو آ چکی تھی ۔ ہر بار وہ ملکہ عالیہ کے لیے کوئی نہ کوئی تحفہ ضرور لاتی ۔ پرستان کی دوسری پریوں کو بھی اشتیاق ہوتا کہ دیکھیں اس بار نیلم پری انسانوں کی بستی سے کیا تحفہ لائے گی ۔اُس کی بھی ہمیشہ یہی کوشش ہوتی کہ ایسا کچھ لائے کہ سب عش عش کر اٹھیں۔اب کی بار قدرت اس پر مہر بان تھی ۔ جب پرستان سے اڑا کر وہ دنیا میں پہنچی تو عجب منظر دیکھا ۔ آب و ہوا صا ف تھی ۔ گاڑیوں کا دھواں ، لوگوں کا ہجوم ، شور شرابہ ، افرا تفری ، غل غپاڑہ کچھ نہ تھا ۔ ’’ میں کسی اور سیارے میں تو نہیں پہنچ گئی ؟‘‘وہ خود سے ہم کلام تھی۔ رات ہو گئی تھی ۔ واپسی کا امکان نہ

مزید پڑھیں

ذرا مسکرا لیجیے – نور نومبر ۲۰۲۰

٭ ایک خاتون نے اپنی کار سے ایک شخص کو ٹکر مار دی ۔ زخمی راہ گیر نیچے پڑا کراہ رہا تھا اور خاتون مسلسل یہ باور کرانے کی کوشش کر رہی تھیں کہ غلطی سر اسر اسی کی ہے ۔ ’’ تم بڑی بے احتیاطی سے سڑک پر چل رہے تھے۔ میں ایک تجربہ کار ڈرائیور ہوں اور گزشتہ بیس سال سے کار چلا رہی ہوں ۔‘‘ زخمی نے کہا : ’’ خاتون ! میں گزشتہ بیالیس سال سے پیدل چل رہا ہوں ۔ ‘‘ (عائشہ بشیر ۔ ہری پوری) ٭ استاد:’’ حامد تمام مضامین میں تمھارے اچھے نمبر ہیں پھر فزکس میں کیوں فیل ہو ؟‘‘ حامد:’’ جناب! میں فزیکلی کمزور ہوں ۔‘‘ (فہد نصیر ۔ راولپنڈی) ٭ ایک شخص نے فقیر سے پوچھا : ’’ اگر میں تمھارے ہاتھ میں سو کا نوٹ دوں تو تم کیا کرو گے ؟‘‘ فقیر:’’ میں فوراً دوسرا ہاتھ آگے کردوں

مزید پڑھیں

فہرست – نور نومبر ۲۰۲۰

فہرست آپ کی باجی اللہ کے نام سے شاہدہ سحر حمد(نظم) رقیہ احسان قدافلح من زکٰھا سلیم سیٹھی حضورؐ کا بچپن حفصہ طیبہ اکرام یہ پرچم پاکستان کا ہے حمیرا بنت فرید عمر پر کیا گزری؟(ناول) ڈاکٹر طارق ریاض تحفہ حنا نرگس بھیگ نہ جانا کہیں ام عبد منیب واہ مزہ آگیا (نظم) محمد احمد رضا انصاری نا شکرا فردوس تبسم قریشی نسخہ مدیحہ صدیقی ہائے کرونا(نظم) مدیحہ نورانی رم جھم لاج( ناول) سامیہ احسن بچوں کے اقبال نوری ساتھی ذرا مسکرا لیجیے بسیمہ فاطمہ میں بھوکی رہ گئی قمر جہاں پرچم ( نظم) نزہت وسیم اب پچھتائے کیا ہوت سلمان یوسف سمیجہ دوستی محمد فصیح الرحمن آرمی میوزیم ذروہ احسن ریڈیو نورستان سامیہ احسن کتاب پر تبصرہ فارعہ آپ نے پوچھا نوری ساتھی کھلتی کلیاں

مزید پڑھیں