محشر خیال
پروفیسر خواجہ مسعود ۔ اسلام آباد ’’ چمن بتول‘‘ شمارہ اکتوبر2023ء زیرمطالعہ آیا۔ سب سے پیشتر سر ورق کے بارے میں کہناچاہوں گا کہ فوٹوگرافک
پروفیسر خواجہ مسعود ۔ اسلام آباد ’’ چمن بتول‘‘ شمارہ اکتوبر2023ء زیرمطالعہ آیا۔ سب سے پیشتر سر ورق کے بارے میں کہناچاہوں گا کہ فوٹوگرافک
علامہ اقبال اپنے اشعار میںجوبھی الفاظ استعمال کرتے تھے ان کا انتخاب لاجواب اور با مقصد ہوتا تھا۔ ’ لا ہوتی‘ تصوف کا وہ درجہ
پروفیسر خواجہ مسعود ۔ اسلام آباد ’’ چمن بتول‘‘ شمارہ ستمبر 2023ء کا ٹائٹل ہمارے کلچر کی عکاسی کر رہا ہے ۔ ملتانی نیلے نقش
پروفیسر خواجہ مسعود ۔ اسلام آباد ’’ ابتدا تیرے نام سے ‘ ‘ اب کے مدیرہ محترمہ ڈاکٹر صائمہ اسما کا تحریر کردہ اداریہ دل
ڈاکٹر ام کلثوم۔ لاہور مجھے کسی فرد یا فرد کے کسی کام پر تبصرہ کرنا ہمیشہ بڑا مشکل محسوس ہوتا رہا ۔ ایک کمزور بندہ
قانتہ رابعہ۔ گوجرہ آج بتول (جولائی) ملا ہے، ماشاءاللہ مددگار سپلیمنٹ بھی خاصے کی چیز ہے۔ تمہاری تحریر اس مرتبہ شائع ہوجانی چاہیے تھی۔ گزشتہ
کئی سال پہلے اپنے طالب علمی کے زمانہ میں اردو کی درسی کتاب میں ایک مضمون پڑھا تھا جس کا عنوان تھا ’’ مجھے میرے
ام ریان۔لاہور اپریل کا شمارہ رمضان کے حوالے سے گراں قدر مضامین سے سجا ہؤاموصول ہؤا۔ ڈاکٹر بشریٰ تسنیم نے بجا طور پر توجہ دلائی
لا پھر اک بار وہی بادہ و جام اے ساقی ہاتھ آجائے مجھے میرا مقام اے ساقی علامہ اقبال کے اس شعر میں مطالب و
ام ریان ۔ لاہور مارچ کا بتول اپنے جاذبِ نظر سر ورق کے ساتھ موصول ہؤا۔ نوائے شوق میں ڈاکٹر جاوید اقبال باتش کی غزل
ادارہ بتول کے تحت شائع ہونے والی تمام تحریریں طبع زاد اور اورجنل ہوتی ہیں۔ ان کو کہیں بھی دوبارہ شائع یا شیئر کیا جا سکتا ہے بشرطیکہ ساتھ کتاب اور پبلشر/ رسالے کے متعلقہ شمارے اور لکھنے والے کے نام کا حوالہ واضح طور پر موجود ہو۔ حوالے کے بغیر یا کسی اور نام سے نقل کرنے کی صورت میں ادارے کو قانونی چارہ جوئی کا حق حاصل ہو گا۔
ادارہ بتول (ٹرسٹ) کے اغراض و مقاصد کتابوں ، کتابچوں اور رسالوں کی شکل میں تعلیمی و ادبی مواد کی طباعت، تدوین اور اشاعت ہیں تاکہ معاشرے میں علم کے ذریعےامن و سلامتی ، بامقصد زندگی کے شعوراورمثبت اقدار کا فروغ ہو
Designed and Developed by Pixelpk