بتول دسمبر ۲۰۲۱

عورت کا گھر – بتول دسمبر ۲۰۲۱

گھر ایک ایسا مقام ہے جہاں انسان بے فکری سے اپنا وقت اپنی مرضی کے مطابق گزارتا ہے، گھر ہر انسان کی بنیادی ضرورت ہے۔ گھر کوئی لگی بندھی، متعین شکل کی عمارت کا نام نہیں۔ چار دیواری اور چھت کے ساتھ ایک دروازہ ہو تو وہ بھی گھر کہلا سکتا ہے۔ چھت گھاس پھونس کی ہو، دیواریں کپڑے کی ہوں اور ٹاٹ کا ٹکڑا دروازے کا کام دیتا ہو تو وہ بھی گھر ہی ہے۔ کسی بھی جگہ پہ چھوٹا یا بڑا مکان بنایا جا سکتا ہے مگر اس کے مکین اس مکان کو گھر بنانے میں اپنا اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ مرد اپنے گھر کا مالک و حاکم ہوتا ہے، اور یہ بات معاشرے میں معروف ہے کہ عورت باپ کے گھر میں رہتی ہے، شادی کے بعد وہ شوہر کے گھر چلی جاتی ہے۔ اور اگر باپ اور شوہر نہ رہیں تو وہ بھائی کے گھر

مزید پڑھیں

جاپانی پھل کے فائدے -بتول دسمبر ۲۰۲۱

سال کے آخری مہینوں میں ایک پھل کافی زیادہ نظر آتا ہے جسے جاپانی پھل کے نام سے جانا جاتا ہے مگر اردو میں اسے املوک کا نام دیا گیا ہے، جبکہ انگلش میں persimmon کہا جاتا ہے۔بنیادی طور پر یہ چین سے تعلق رکھنے والا پھل ہے جس کی کاشت ہزاروں سال سے ہورہی ہے اور اب دنیا بھر میں اس کی مختلف اقسام کو اگایا جاتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ آخر اسے جاپانی پھل کیوں کہا جاتا ہے؟ تو اس کی وجہ یہ ہے کہ جاپان میں اگائی جانے والی اس کی ایک قسم کی بہت زیادہ مقبولیت ہے جو لگ بھگ دنیا بھر میں اگائی جاتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ اسے جاپانی پھل کا نام بھی دیا گیا ہے۔ نارنجی یا ٹماٹر جیسا یہ پھل اپنی مٹھاس اور شہد جیسے ذائقے کی وجہ سے جانا جاتا ہے اور جیسا درج کیا جاچکا ہے کہ اس کی

مزید پڑھیں

ماں باپ کا باہم تعلق- بتول دسمبر ۲۰۲۱

اچھے میاں بیوی ہی اچھے والدین بن سکتے ہیں۔ میاں بیوی کا باہمی تعلق جتنا مضبوط اور عزت و محبت پر مشتمل ہوگا وہ اتنا ہی ایک بہترین نسل کی بنیاد رکھ سکتے ہیں ۔ میاں بیوی کا باہمی تعلق اگر اچھا ہو تو یہ تعلق نسلیں سنوار دیتا ہے اور اگر یہ تعلق ناچاقیوں اور لڑائی جھگڑوں پر مشتمل ہو تو یہ تعلق نسلیں بگاڑ دیتا ہے ۔ بچوں کی بہترین تربیت کے لیے والدین کا خود تربیت یافتہ ہونا نہایت ضروری ہے ۔ اپنے تعلیمی دور میں مجھے ایک استاد محترم کا جملہ خوب صورت لگا تھا جو آج تک میری ڈائری پر لکھا ہوا ہے ۔ ایم فل کیمسٹری کے دوران ایک دن سر کہنے لگے’’اچھے کیمسٹ چاہے نہ بن سکو لیکن اچھے باپ اور اچھی مائیں ضرور بن جانا کیونکہ کیمسٹ کے ہاتھ میں تو صرف ایک طبقہ ہوگا لیکن ایک باپ اور ایک ماں کے

مزید پڑھیں

مشورہ کرنا اچھا ہے! – بتول دسمبر ۲۰۲۱

کوئی بھی ایسا جائزکام جو فرض یاواجب نہ ہو، ایسا کام کرنے سے پہلے جلد بازی کرنے کی بجائے دو کام کرنا سنت ہے : 1۔استخارہ یعنی اللہ رب العزت سے اس کام کے خیر کے پہلو کی دعا کرنا کہ یا اللہ اگر فلاں رشتے ، کاروبار ، ملازمت وغیرہ میں اگر میرے لیے دنیا آخرت کی خیر ہے تو مجھے نصیب فرما ورنہ مجھے بچا کر کوئی نعم البدل عطا فرما۔ 2۔ استشارہ یعنی اللہ کے بندوں سے اس کام کے متعلق مشورہ کرنا ۔ استخارہ اور استشارہ کی فضیلت سے متعلق مقولہ ہے کہ : ماخاب من استخار ولا ندم من استشار یعنی جس نے استخارہ کیا وہ کبھی دھوکے کا شکار نہیں ہوا اور جس نے مشورہ کیا وہ کبھی شرمندگی اور پچھتاوے کا شکار نہیں ہؤا۔ چونکہ انسان ہرفن مولیٰ نہیں بن سکتا لہٰذا کچھ امور میں متعلقہ ماہرین سے رائے لینا پڑتی ہے اور

مزید پڑھیں

بچے من کے سچے – بتول دسمبر ۲۰۲۱

بچے بہت کیوٹ ،ہوتے ہیں بہت شرارتیں کرتے ہیں بہت بھولے بھالے ہوتے ہیں لیکن اپنے نہیں اوروں کے ……اپنے بچوں کی تو پیدائش کا یاد رہتا ہے ، باقی کب بڑے ہوئے،کب کیا ہؤا سب کچھ اپنی ذمہ داریوں کے بوجھ تلے دب جاتا ہے۔ان کی تعمیری ،تفریحی اور تخریبی سرگرمیاں سب دوسروں کو یاد رہتی ہیں خود ماں باپ کو نہیں……اور اگر جوائنٹ فیملی ہو تو سبحان اللہ،، اللہ بچے تو دیتا ہے مگر بچوں کے بچپن سے صحیح معنوں میں لطف اندوز ہونے کا سوچتے سوچتے پتہ ہی نہیں چلتا کہ وہ کب بچپن کی حدود سے نکل کر لڑکپن اور پھر نئی زندگی کے میدان میں بھی داخل ہوجاتے ہیں! یہ تو قدرت نے ہی ایسے مٹھاس بھرے رشتے دے دیے کہ جب بچوں کے بچے پیدا ہوتے ہیں تو پھر ان کے بچپن سے صرف لطف اندوز ہی نہیں ہوتے بلکہ ان کی بھولی معصوم

مزید پڑھیں

عورتیں اگر گھر کا کام کرنا چھوڑ دیں تو کیا ہوگا؟ – بتول دسمبر ۲۰۲۱

چین کی ایک عدالت نے حال ہی میں طلاق سے متعلق ایک معاملے میں ایک تاریخی فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے ایک شخص کو ہدایت کی ہے کہ وہ پانچ سال تک جاری رہنے والی شادی کے دوران بیوی کی طرف سے کیے گئے گھریلو کام کے بدلے میں اس کو معاوضہ دے۔ اس معاملے میں خاتون کو 5.65 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ لیکن اس فیصلے نے چین سمیت دنیا بھر میں ایک بڑی بحث کو جنم دیا ہے۔ چینی سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ پر اس معاملے کو لے کر لوگوں کی رائے منقسم ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ خواتین گھریلو کام کے عوض معاوضے کے طور پر کچھ بھی لینے کا حق نہیں رکھتی ہیں۔ جبکہ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ جب خواتین اپنے کیریئر کے مواقع چھوڑ کر روزانہ گھریلو کام کرتی ہیں تو پھر انھیں معاوضہ کیوں نہیں ملنا چاہیے۔اس سے قبل جنوری

مزید پڑھیں

دل پہ گزری ہے جو قیامت – بتول دسمبر ۲۰۲۱

آج پھر جمعرات، جمعہ کی درمیانی شب ہے۔ اماں جانی سے بچھڑے ساڑھے تین مہینے ہو گئے۔ اور مجھے تو ان سے بچھڑے شاید صدیاں ہی بیت گئیں۔ 2015 میں تعلیم کے حصول کے لیے یہاں آئی تھی۔ ’’مجھے تو لگتا تھا حفے‘‘ ( Hefei) راس آ گیا۔ MS مکمل ہؤا تو جہاں اس بات کی خوشی تھی کہ وقت پر ڈگری پوری ہو گئی وہاں یہ خوشی سنبھالے نہیں سنبھل رہی تھی کہ پاکستان جانا ہے۔ چار سال کے انتظار کے بعد وہ دن کیسے تھے، الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ سارا دن شاپنگ کرتے اور بیگوں کے وزن کا حساب کرتے گزر جاتا۔ پھر اللّٰہ تعالیٰ کی لکھی تقدیر نے ایسا بےبس کیا کہ پاکستان جانے کا پروگرام التوا کا شکار ہونے لگا۔ جون میں جانے کا ارادہ تھا مگر جولائی شروع ہونے تک کوئی پلان فائنل نہیں ہو رہا تھا۔ ایک وقت ایسا آیاکہ لگتا تھا

مزید پڑھیں

مصور اور حسن -بتول دسمبر ۲۰۲۱

پچھلے ماہ ترکی جانا ہؤا ایک کانفرنس کے سلسلے میں۔ استنبول کے’پل مین ہوٹل‘ میں وقفوں میں استقبالیہ سے متصل اس گیلری کا رخ کرتی جہاں مایہ ناز مصوروں کے فن پاروں میں اہلِ ذوق کی’’ تسکین‘‘ کا سامان میسر تھا۔ آپ کو اکثر پینٹنگز میں ایک چیز مشترک نظر آتی ہے اور وہ عورت کے خدوخال کی مختلف زاویوں سے تصویر کشی ہے۔ ہوٹل کی گیلری میں میرے سامنے جو پینٹنگز تھی اس میں عورت کی پشت نمایاں تھی۔ لکیریں اور رنگ ہی تو ہیں۔ رنگ بھی باتیں کرتے ہیں اور باتوں سے خوشبو آتی ہے۔ اس کی پشت پر نیم کھلے بال تھے اور جسم پر آسمانی ساڑھی، سامنے کئی درخت اور ایک درخت پر گھونسلہ۔ اس نے اپنے ہاتھ یوں اُٹھائے ہوئے تھے جیسے کسی پرندے کو ابھی ابھی آزاد کیا ہو۔ ایک دوسری پینٹنگ میں عورت کا پورا وجود گویا اس کی آنکھوں میں سمٹ آیا

مزید پڑھیں

نبی سلیمانؑ کی قسم – بتول دسمبر ۲۰۲۱

جنگل کاٹ دیے گئے۔ زمین ہموار ہو گئی اور گھروں کی بنیادیں ڈال دی گئیں ۔لیکن جنگل کے باسی حشرات بے گھر ہو گئے ۔ ڈیویلپر نے زمین کی صفائی ستھرائی اور حفاظت کے لیے بہت کچھ انتظامات کیے ہوں گے مگر مکڑیوںکا وہ کچھ بھی نہ بگاڑ سکے۔سردیوں میں پھر بھی کچھ امن رہتا مگر گرمیوں کے آتے ہی مکڑیوں کے قافلے اترنے لگتے۔ روشن اور مالی جوان دنوں گھر دیکھتے پھر رہے تھے ، اس گھر کو دیکھا توپھر کسی اور گھرکو دیکھنے کی خواہش سے دستبردار ہوگئے ۔ لیکن ہؤا یہ کہ اس گھر کوگھر کی صورت ملنے کے بعد انہیںاس میں رہتے چند دن ہی ہوئے ہوںگے کہ مکڑیوں سے ملاقاتیں شروع ہو گئیں ۔ پتہ چلا کہ دوسرے گھروں میں بھی یہی پرابلم چل رہی ہے۔ ایک روز مالی شام میں آفس کے بعد اپنے پرانے سب ڈویژن میں ناز سے ملنے چلی گئی ۔

مزید پڑھیں

بارش کے بعد – بتول دسمبر ۲۰۲۱

گلابی جاڑے کی آمد آمد تھی ۔ شام کو ہلکی سی ٹھنڈک محسوس ہوتی ، مگر دن میں گرمی کا احساس غالب رہتا ، سبک سی ہوائیں گرمی کو الوداع کہنے آتیں مگر کچھ پیش نہ چلتی ۔ایک دن ان نرم نرم سی ہوائوں نے آندھی سے ایکا کرلیا… پھرتندو تیز ہوا کا طوفان ، درختوں ، کمزور چھتوں ، سڑک کے سائن بورڈز کو اکھاڑنے کے در پے ہو گیا شہر کا ساراانتظام بھپری ہوا نے اپنے ہاتھ میں لے لیا ، سہ پہر کو ہی بازار ، گلیاں سنسان ہو گئے … بجلی دَم سادھے حسب معمول کسی کونے کھدرے میں جا چھپی۔ سائیں ، سائیں کرتی ہوائیں درختوں کی شاخوں کو اِدھراُدھر پٹخ رہی تھیں ۔مٹی کا طوفان بگولوں کی شکل میں در بدر پھر رہا تھا ۔اس شہر خاکی میںآندھی اور گردو غبارکا کوئی موسم نہیں ، ہر وقت ،وقت غبار ہے ۔ عصر کی نماز

مزید پڑھیں

خزانہ – بتول دسمبر ۲۰۲۱

عافیہ اگرچہ شکل و صورت کے اعتبار سے غیر معمولی نین نقش یا خدو خال کا کوئی دل رُبا مجسمہ نہ تھی، مگر عقل ، علم، سلیقہ مندی،اور گہرے شعور کے باعث اس نے گھرہی نہیں گائوں بھر کی بزرگ خواتین کوگرویدہ بنا لیا تھا ۔ فطری صلاحیت، جذبہ محبت و حوصلہ اور ولولہ خیر خواہی نے اُسے جس دلاویز شخصیت کا حامل بنا دیا تھا اس نے اسے ایک محبوبیت کے مقام پر فائز کر دیا تھا ۔ شادی کے بعد اس نے عالم دیہاتی دلہنوں کے برعکس اپنی ہتھیلیوں سے رنگِ حنا کے مٹنے کا انتظار کیے بغیر گھر کے سارے کاموں میں ہاتھ بٹاناشروع کردیا تھا ۔ اس کی ساس ( خالہ)اور نندیں حیرت اور مسرت سے اس پر نہال ہونے لگی تھیں ۔ ہر دل عزیز بننے کا یہی گُر ہے ۔ گھر کا معاملہ ہو یا بستی ، شہر یا پورے ملک کا ۔ اگر

مزید پڑھیں

چناب کنارے – بتول دسمبر ۲۰۲۱

چناب کنارے ایک بھیڑ تھی۔ موبائلز کے کیمروں سے مسلسل ویڈیوز بنائی جا رہی تھیں،رخ ان کا دریا کے تیز بہاؤ کی طرف تھا،شور کافی زیادہ اور کان پڑی آواز سنائی نہ دیتی تھی۔سب لوگ دریا کی طرف مسلسل دیکھے جا رہے تھے ،گویا کہ پورا وجود ہمہ تن گوش جیسا کہ کوئی راہب گیان دھیان میں مصروف ہو اور اسے اپنے ارد گرد کی کوئی ہوش نہ ہو۔ مجھے گوجرانوالہ تعلیمی بورڈ ایک کام کے سلسلے میں جانا تھا۔ جب چناب کے کنارے پہنچا تو یہ منظر دیکھ کر مختلف برے برے خیالات آنے لگے۔ گاڑی ذرا اور قریب آئی تو دریا کے تیز بہاؤ کے درمیان محسوس ہؤا جیسے کالے رنگ کے لباس میں غوطہ خور تیرتے چلے جارہے ہیں،میں سوچ میں پڑ گیا کہ یہاں غوطہ خوری کا کوئی مقابلہ جاری ہے یا پھر کچھ افراد ڈوب گئے ہیں جن کو بچانے کے لئے اتنے سارے غوطہ

مزید پڑھیں

میں عابدہ شہزادی ہوں – بتول دسمبر ۲۰۲۱

پہلی مرتبہ اسے کلاس ہفتم میں پتہ چلا کہ اس کے اندر لکھنے کی صلاحیت موجود ہے ….. تھوڑی سی کوشش اور بہت زیادہ مطالعہ سے وہ بہت بڑی رائٹر بن سکتی ہے۔ مطالعہ کے نام پر اس نے سکول کی لائبریری سے بچوں کی کتب جاری کروائیں۔پڑوسیوں کے گھر آنے والا بچوں کا اخبار پڑھنا شروع کیا۔اخبار رسالوں سے آگے کی بھی ایک دنیا تھی۔ کوئی سودا سلف سموسے پکوڑے اخبار یا رسالے کے صفحات میں پیک ہو کر آتے تو وہ پڑھے بغیر ہاتھ سے نہ جانے دیتی۔آہستہ آہستہ سب کو اس کے شوق کا پتہ چل گیا اور عید بری عید پر پیسے دھیلے کے ساتھ کتاب یا رسالہ بھی عیدی میں دے کر سستے چھوٹ جاتے ۔کلاس ہفتم سے پشتم اور اس نے کلاس دہم بھی اچھے نمبروں سے پاس کر لی۔فراغت کے دنوں میں ایسے ہی رسالہ پڑھتے پڑھتے اس کے ذہن میں کہانی کا

مزید پڑھیں

ہم کو درکار ہے روشنی یانبی – بتول دسمبر ۲۰۲۱

ہم کو درکار ہے روشنی یانبیؐ دے تبسم کی خیرات ماحول کو ہم کو درکارہے روشنی یا نبی ایک شیریں جھلک ، ایک نوریں ڈلک تلخ و تاریک ہے زندگی یا نبیؐ اے نوید مسیحا تری قوم کا حال عیسیٰ کی بھیڑوں سے ابتر ہؤا اس کے کمزور اور بے ہنر ہاتھ سے چھین لی چرخ نے برتری یا نبی ؐ کام ہم نے رکھا صرف اذکار سے تیری تعلیم اپنائی اغیار نے حشر میں منہ دکھائیں گے کیسے تجھے ہم سے نا کردہ کار امتی یا نبیؐ دشمن جاں ہؤا میرا اپنا لہو میرے اندر عدو میرے باہر عدو ماجرائے تحیر ہے پرسیدنی ، صورت حال ہے دیدنی یا نبیؐ روح ویران ہے ، آنکھ حیران ہے ایک بحران تھا ایک بحران ہے گلشنوں ، شہروں ، قریوں پہ ہے پرفشاں ایک گمبھیر افسردگی یا نبیؐ سچ مرے دور میں جرم ہے ، عیب ہے ، جھوٹ فن عظیم

مزید پڑھیں

جب پاکستانی ہونا جرم ٹھہرا! – بتول دسمبر ۲۰۲۱

کتابThe Wastes of Time کے مصنف پروفیسر ڈاکٹر سید سجاد حسین (1920۔1995)، اعلیٰ پائے کے دانشور ، انگریزی ادب کے استاد اور ڈھاکہ یونیورسٹی کے آخری پاکستانی وائس چانسلر خود جدی پشتی ’’ بنگالی‘‘ تھے۔ اپنی نوجوانی اور طالب علمی کے زمانے میں پاکستان کی محبت میں گرفتار ہوئے ۔ زندگی بھر حُب پاکستان کی تپش میں جلتے اور پکتے رہے ۔ شکست ِ پاکستان ان کی آرزوئوں اور خوابوں کی شکست وریخت تھی ، جسے وہ زندگی بھر قبول نہ کر سکے اور بالآخر یہ صدمہ سینے سے لگائے اپنے رب کے ہاں چلے گئے ۔کتاب کے اردو ترجمہ ’’ شکستِ آرزو‘‘( منشورات) کا پہلا باب نذرِ قارئین ہے ۔   ابتدائیہ: میں نے یہ یاد داشتیں 1973ء میں ڈھاکہ جیل میںقلم بند کی تھیں، جہاں مجھے پاکستان کے خلاف چلائی جانے والی تحریک میں شیخ مجیب الرحمن کا ساتھ نہ دینے کے جرم میں قید رکھا گیا تھا

مزید پڑھیں

رسول اللہ ﷺ قرآن کے آئینے میں – بتول دسمبر ۲۰۲۱

رسول اللہﷺ سلسلہ نبوت کی آخری کڑی ہیں۔اور آپؐ کی بعثت کا مقصد بھی وہی ہے جو دیگر انبیاء علیھم السلام کا تھا۔آپؐ کو بھی اللہ تعالیٰٰ نے وہی ابدی پیغام پہنچانے کے لیے بھیجا تھا کہ : ’’اللہ کی بندگی کرو اور طاغوت کی بندگی سے پرہیز کرو‘‘۔ (النحل،۳۶) گویا کہ آپؐ کوئی نئی چیز نہیں لائے تھے بلکہ اسی پیغام کی تکرار تھی جو پہلے انبیاء لائے تھے، ارشاد الٰہی ہے: ’’یہ ایک ڈرانے والا ہے اگلے ڈرانے والوں میں سے‘‘۔ (النجم،۵۶) اللہ تعالیٰ نے آپؐ کو دین کی دعوت پیش کرنے کے لیے بھیجا تو آپؐ کوئی نیا دین نہیں لائے تھے، یہ وہی صاف ستھرا اور واضح پیغام تھا جو حضرت آدمؑ سے لے کر حضرت عیسیؑ نے پیش کیا تھا۔ اور آپؐ کے ساتھ بھی وہی پیش آیا جو گزشتہ انبیاء کے ساتھ پیش آیا تھا۔ حق کے بیان کے ساتھ ہی آپؐ نے گویا

مزید پڑھیں

سچ اور جھوٹ – بتول دسمبر ۲۰۲۱

عربی زبان کا مقولہ ہے تُعْرَفُ اْلاَ شْیَآئُ بِاَضْدَ ادِھَا’’ چیزیں اپنے متضاد سے پہچانی جاتی ہیں ‘‘۔اگر اندھیرا نہ ہو تو روشنی کا تصور نا ممکن ہے ۔ برائی کا وجود نہ ہو تو بھلائی کی قدر پہچاننا مشکل ہے ۔ آسمان کی بلندی کا اندازہ زمین کی پستی کو دیکھ کر ہی لگایا جا سکتا ہے ۔ اسی طرح دھوپ چھائوں، امارت و غربت ، دنیا و آخرت ، جنت و دوزخ ۔ یہ سب ایسے الفاظ ہیں جن میں سے ہر ایک ، دوسرے کی وضاحت کرتا ہے ۔ اسلام نے انسان کو جن اخلاق کی تعلیم دی ہے وہ تمام اخلاق حسنہ ہیں ، لیکن خیر ، بھلائی اور حسنات کی صحیح قدر وہی شخص کر سکتا ہے جس نے دنیا میں شر ، برائی اورسیّئات کی قباحتوں کو بھی محسوس کیا ہو۔ اِنّ مَعَ الْعُسِْر یُسْراً۔’’ بے شک تنگی کے ساتھ آسانی ہے ‘‘۔صبر کی

مزید پڑھیں

ابتدا تیرے نام سے – بتول دسمبر ۲۰۲۱

قارئین کرام! کورونا سے متأثر ایک اور سال ختم ہورہا ہے، اس حال میں کہ اس وائرس کی نئی قسم آنے کا خوف پھر سر پہ مسلط ہے۔ ساتھ ہی ڈینگی بخار نے تباہی مچا رکھی ہے۔ اللہ سے دعا ہے کہ اپنی مخلوق کو ان آزمائشوں سے نکالے، ان کے صلے میں ہمارے گناہوں کو دھو دے اور ہمیں راہِ ہدایت پہ گامزن کرے آمین۔ تو اگر چاہے تو ذرے کو بھی صحرا کردے اور اک قطرہِ ادنیٰ کو بھی دریا کردے اک اشارہ ہو تو ہو جائے عدم ہر موجود کن اگر کہہ دے تو کونین کو پیدا کردے تحریک انصاف اپنی حکومت کی دو تہائی مدت پوری کرچکی ہے۔ابھی تک تبدیلی کے ایجنڈے کا کوئی مثبت اثر عوام تک نہیں پہنچا۔ مہنگائی کا طوفان البتہ ضرور آگیا ہے جس نے زندگی مزید مشکل کردی ہے۔اگرچہ کورونا سے نبٹنے اور ویکسین کی مفت فراہمی کے اعلیٰ انتظامات کا

مزید پڑھیں