اب دو ہی راستے ہیں! حالیہ سیلابوں کی تباہی ہمیں کیا بتا رہی ہے، حقائق تلخ ہیں اور سبق بالکل واضح – بتول اکتوبر۲۰۲۲
جاگ اے میرے ہمسائے خوابوں کے تسلسل سے دیوار سے آنگن میں اب دھوپ اتر آئی یہ جبر بھی دیکھا ہے تاریخ کی نظروں نے
جاگ اے میرے ہمسائے خوابوں کے تسلسل سے دیوار سے آنگن میں اب دھوپ اتر آئی یہ جبر بھی دیکھا ہے تاریخ کی نظروں نے
لفظ’’ سیرت ‘‘ کا لغوی مفہوم جانا ، روانہ ہونا ، چلنا ، طریقہ ، مذہب ، سنت ، ہیئت، حالت کردار ، کہانی ،
’’ تم نے کبھی جنت دیکھی ہے ؟‘‘ ’’خدیجہ کے سوال پر وہ مونگ پھلی کھانے رک گئی تھی‘‘۔ ’’نہیں تو … کیا تم نے
قارئین کرام! سلام مسنون اب کے دو ماہ کے وقفے سے آپ سے مخاطب ہوں۔یہ عرصہ گویا قیامت خیز رہا کہ بیشتر علاقے شدت کے
میرے پیارے سلامِ محبت! اس ہفتے کا یہ دوسرا خط کہ تمہیں خوشخبری بھی تو سنانی ہے۔ ابوالقاسم تمہیں اپنا پہلا پوتا بہت بہت مبارک
دو بھائیوں کی اکلوتی بہن سکینہ جی ، ہر وقت موبائل میں مگن رہنے والی بلکہ موبائل فون تو اس کے ہاتھ کا کھلونا تھا
یوم حنین کا ایک واقعہ ولید بن مسلم نے بیان کیا ہے، مجھ سے عبداللہ بن مبارک نے ، ان سے ابوبکر الہذلی نے، ان
دنیا بھر میں دیگر اقوام پر غلبہ پانے کے طریقے تبدیل ہوچکے ہیں۔جنگوں نے بھی اپنی شکل بدل لی ہے۔اب جغرافیائی سبقت لے جانے کے
شکل ایک جیسی تھی نہ عقل ، قد کاٹھ ایک جیسا تھا نہ رنگ روپ ، مگر محبت ، سلوک، اتفاق سب لفظ ان دونوں
گرج چمک اور برستے بادل پہاڑ پانی اگل رہے تھے وہ تندر پلے جو بہتے بہتے مبر ایک بستی نکل رہے تھے بہت سے آنگن،
نعمت بھری جنت اللہ تعالیٰ کا وہ انعام ہے جو اس نے اپنے متقی بندوں کے لیے تیار کیا ہے، اور اس کا وعدہ کیا
ریگزاروں میں سرابوں کو سمو کے رکھنا کیا ستم ہے کہ ہر اک راہ میں دھوکے رکھنا یہ مرے اشک شرارے ہیں کہ انگارے ہیں
حضرت ابنِ مسعودؓ روایت فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا: جنت میں نہیں داخل ہوگا ایسا شخص جس کے دل میں
ہم نے پچھلے ماہ ہی تو جشنِ آزادی منایا ہے ۔ ابھی تو گھروں پر پاکستانی پرچم لہرا رہے ہیں مگر آزادی کا وہ مفہوم
خلاف معمول روحی کے تمام کام رات کے8بجے تک نمٹ چکے تھے ۔ کھانا تیار تھا ۔ روٹی بھی پک چکی تھی ورنہ عامر کو
پروفیسر خواجہ مسعود ۔ راولپنڈی ماہِ اگست 2022ء کا ’’چمن بتول‘‘ کا شمارہ ( تحفظ آزادی نمبر) سامنے ہے ۔ سبز اورسفید رنگوں سے مزین
طیبہ یاسمین مرحومہ بتول کی مستقل کالم نگارتھیں ۔ ان کے شگفتہ طرز تحریر کا ایک نمائندہ کالم اس بارقندِ مکرر کے طور پر منتخب