ڈاکٹر سلیس سلطانہ چغتائی

زود پشیماں – بتول نومبر ۲۰۲۱

’’ میرے پیچھے مت لگو۔ میں نے تم سے کہہ دیا کہ میں مارکیٹ نہیں جائوں گا۔ میرے خاندان کے ایک بزرگ وفات پا گئے اور تم کو خریداری کی سوجھ رہی ہے ۔ مجھے اگر کسی نے بازار میں تمہارے ساتھ خریداری کرتے دیکھ لیا تو لوگ باتیں بنائیں گے کہ دانیال کو رفیع پھوپھا کی موت کا صدمہ نہیں ‘‘۔
وہ رابعہ پر بگڑ رہا تھا ۔ بات صرف اتنی سی تھی کہ رابعہ کی اکلوتی بیوہ بہن کی بیٹی کی شادی ہونے والی تھی اور اسے اپنی بھانجی کے لیے کوئی تحفہ لینا تھا ۔ اس کی بہن شادی کے کچھ دن بعد ہی بیوہ ہو گئی تھیں ۔ انہوں نے بڑی محنت مشقت اور تنگدستی سے زندگی گزاری تھی ۔ اپنی اکلوتی بیٹی کی پرورش انہوں نے ٹیوشن پڑھا کر اور محلے والوں کے کپڑے سی کر کی تھی ۔ رابعہ کو اپنی بہن سے بہت زیادہ محبت تھی ۔یوں تو وہ بھانجی کے لیے تحفہ اپنے کسی بچے کے ساتھ بھی جا کر خرید سکتی تھی لیکن وہ چاہتی تھی کہ دانیال نے جو اپنے اوپر خود ساختہ سوگ طاری کر رکھا ہے وہ کسی طرح کم ہو جائے ۔
رفیع پھوپھا سے دانیال کی کوئی قریبی…

مزید پڑھیں

مٹی کا گُلّک – بتول جون ۲۰۲۲

وہ والہانہ انداز میں بیت اللہ کے گرد چکر لگا رہی تھی ۔ ہر چکر کے اختتام پر وہ حجراَسود کو استیلام کرتی اور پھر اللہ یار کا ہاتھ پکڑ کر تیزی سے حجراَسود کی کتھئی پٹی سے آگے بڑھ جاتی۔
مطاف اس وقت زائرین سے بھرا ہؤا تھا ۔ بیت اللہ اپنے پورے جاہ و جلال کے ساتھ موجود تھا ۔ طواف میں بے پناہ رش ہونے کے باوجود خیراں نے کوشش یہی کی تھی کہ ہر چکر میں وہ بیت اللہ کی دیوار کو چھو کر محسوس کر سکے ۔ اللہ کے گھر کو ہاتھ لگا کر اس کے روئیں روئیں میں کرنٹ سا دوڑ جاتا تھا ۔ پھر ایک عجیب قسم کی ٹھنڈک روح میں اُتر جاتی ۔ اس احساس کے ساتھ کہ اس نے اپنے اللہ کو چھُو لیا ہے ۔ وہ اینٹوں کے بنے ہوئے اس چوکور گھر میں اللہ کو موجود پاتی تھی ۔ اسی لیے طواف کرتے ہوئے اللہ سے قریب ہونے اور اس بھوری دیوار کو چھونے کی کوشش میں وہ کئی مرتبہ کُچلی گئی ۔ اس کے پیر کے تلوے زخم زخم تھے ۔ سانسیں رُک رُک گئیں ۔ اللہ یار اُسے پیچھے سے کھینچتا مگر وہ جذباتی ہو کر پھر آگے…

مزید پڑھیں

نبی اکرم ﷺ کے سیاسی اصول – بتول جنوری ۲۰۲۳

نبی اکرم ﷺ کی شخصیت کے کارناموں کا مطالعہ ایک ایسی عظیم الشان شخصیت کا مطالعہ ہے جس کے ہر قول و فعل کو اب بھی دنیا کی چوتھائی آبادی اپنا قانون اور اسوہ حسنہ مانتی اور سمجھتی ہے ۔ ایک ایسا عظیم انسان ہی وطن میں جان کے لالے پڑے ہوں ۔ اور وہ اپنے ایک راز دار رفیق کے ساتھ غاروں میں چھپتا ہؤا، نامانوس راستوں پر چلتا سینکڑوں میل دور جاپہنچا ہو۔ مگر جب وہ اس نامانوس علاقے میں دس سال بعد انتقال کرتا ہے تو دس لاکھ مربع میل علاقہ کا حکمران ہو چکا تھا اور اس کے بعد صرف ۲۷ سال میں ہی دنیا کی دو عظیم الشان شہناہتیں ایک ہی وقت میں لڑ کر ایشیا افریقہ اور یورپ کے تین براعظموں میں مچھل گئیں ۔
آپ ؐ کے شہر مکہ میں جو عرب بستے تھے وہ قریش کے نام سے یاد کیے جاتے تھے ۔ ان کے تجارتی تعلقات کے لیے کاروانوں کا سفر اور بدرقوں کا ایک وسیع اور ترقی یافتہ نظام ضروری تھا ۔ اسی بین الاقوامی تجارت کو فروغ دینے کے لیے عرب میں ایک معاشی وفاق قائم کر دیا تھا قریشی بدرقے اور خفارے ان تجارتی قافلوں کو حفاظت سے ان…

مزید پڑھیں

میری مٹی میرا خواب – بتولاگست۲۰۲۲

میں ایک پاکستانی ہوں۔ ہر پاکستانی شہری کی طرح مجھے بھی اپنے وطن سے بہت محبت ہے ۔ میں شادی کے بعد سے تقریباً بائیس سال سے پاکستان سے باہر ہوں ۔ مگر کیا آپ یقین کریں گے کہ میں ایک لمحہ کو بھی اس سے غافل نہیں رہی ۔ یہ مذاق نہیں مگر میرے پرس میں ایک چھوٹی سی ڈبیہ میں اپنے وطن کی مٹی رکھی ہوئی ہے جو میرے اس احساس کواور بڑھا دیتی ہے کہ میں اس سے قریب ہوں اورمجھے اسی سے جڑا رہنا ہے ۔میری موت اور زندگی اسی سے وابسطہ ہے ۔ میرے شوہر کا بزنس پوری دنیا میں پھیلا ہؤا ہے ۔ اور میں ان کے ساتھ بیرون ممالک خصوصاًمغربی دنیا کے ملکوں میں رہتی ہوں۔ مجھے غیر مسلم مغربی خواتین کے سامنے کبھی اپنے آپ کو پاکستانی کہتے ہوئے کوئی شرمندگی نہیں ہوئی۔ بلکہ گیارہ ستمبر اور سات جولائی کے بعد سے تو میں نے اپنے تعارف میں مسلم پاکستانی خاتون کہنا شروع کر دیا ہے ۔ مجھے اپنے وطن کی ہر چیز خواہ وہ کچی پکی گلیاں ہوں یا ٹوٹی پھوٹی سڑکیں ، گندے پانی کی نالیاں ہوں یا گلے سڑے پھل اور سبزیاں ، سب بے انتہا عزیز ہیں۔
اگست کا…

مزید پڑھیں

اسلامی ادب میں سیرت نگاری کی اہمیت – بتول اکتوبر۲۰۲۲

لفظ’’ سیرت ‘‘ کا لغوی مفہوم جانا ، روانہ ہونا ، چلنا ، طریقہ ، مذہب ، سنت ، ہیئت، حالت کردار ، کہانی ، پرانے لوگوں کے قصے اور واقعات ہے ۔’’اس کا مادہ ‘‘ سَارَ یسرو سیراً ہے۔ اصلاحاً سیرت عبارت ہے سرور دو عالم ؐ کے احوال و اوصاف سے چاہے وہ احوال و اوصاف اختیاری ہوں یا غیر اختیاری ، آپؐ کا حلیہ شریف شکل و صورت ، قدو قامت ، کثرت خویش و اقارب یہ سب غیر اختیاری ہیں ۔ آپؐ کے اوصاف تعلیمات، دعوت و تبلیغ، اقوال و افعال، کھانا پینا ، رہن سہن وغیرہ اختیاری ہیں۔
شاہ عبد العزیز محدث دہلویؒ نے ’’عجالہ نافعہ ‘‘ میں لکھا ہے حضورؐ کے وجود گرامی ، آپ ؐ کے صحابہ کرام اور آل عظام سے جو چیز تعلق رکھتی ہے نیز حضور اکرم ؐ کی ولادت مبارکہ سے لے کر آپ ؐ کے وصال تک کی تمام تفصیلات اسلامی علوم و فنون کی اصطلاح میں ’’ سیرت ‘‘ کہلاتی ہیں۔
سیرت سے مراد آپ ؐ کی حیات طیبہ کا ہر لمحہ ہے جس میں اعلان نبوت سے پہلے اور بعد کے حالات دونوں ہی شامل ہیں ۔ آپؐ کی زندگی کا ہرگوشہ آپ ؐ کا کردار ،عادات اطوار…

مزید پڑھیں

میرا چھپر میری چھائوں – بتول مئی ۲۰۲۳

محبت کاتال میل سارے راستے ہموار کرتا چلا جاتا ہے ۔ دل و دماغ کی کوئی حجت کوئی دلیل کام نہیں آتی ۔
میں CCUکے باہر کھڑی آنسوئوں کی بارش میں بھیگ رہی ہوں۔ شاید یہ سب میری توقع کے بالکل خلاف ہؤا ۔ میں اتنی کمزور دل تو کبھی نہ تھی ۔ ہسپتال سے باہر تیز بارش ہو رہی ہے ۔ رہ رہ کر بجلی بھی کوند رہی ہے ۔ بادلوں کی گڑ گڑاہٹ نے دل کو سہما دیا ہے ۔
میں ایک یقین کے ساتھ اپنی امید کی زمین پر مضبوطی کے ساتھ کھڑی ہوں ۔ وہ میرا سب کچھ ہیں ۔ میری پناہ گاہ ، میرے لیے تحفظ ۔ میرا چھپر میرا سائبان ۔ دنیا کی کڑی دھوپ میں ٹھنڈی چھائوں۔ برفیلی ہوائوں کی زد میں بھی رہ کر ہرا بھرا درخت ۔ انہوں نے میرے سارے مسائل اپنی پلکوں سے چن لیے ہیں ۔ بہادری اور اصول پسندی سے موسم کی ہر سختی گرمی کو اپنے اوپر جھیل لینے والے ۔ہر مسئلہ کو حل کرنے والا میرا محافظ ۔ ایک تناور درخت کی طرح خود دھوپ میں رہ کر سب کوتپش اور بارش سے بچانے والا انسان جو ہر لمحہ میرے دل میں رہنے کے لائق ہے سچائی…

مزید پڑھیں

انوارِ ربانی – قبر اور عالم برزخ – ڈاکٹر سلیس سلطانہ چغتائی

قبر یا عالم برزخ سے مراد وہ عالم ہے جس میں موت کی آخری ہچکی سے لے کر بعث بعد الموت کے پہلے جھٹکے تک انسانی ارواح رہیں گی۔حدیث میں ’’ قبر ‘‘ کا لفظ مجازاً عالم بزرخ ہی کے لیے استعمال ہؤا ہے حدیث کے منکر اس بات پر مصر ہیں کہ عالم برزخ محض عدم کا عالم ہے جس میں کوئی شعور اور احساس نہیں اور نہ کسی قسم کا عذاب و ثواب ہوگا ۔ لیکن قرآن اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ جب کافر کی روح قبض کی جاتی ہے تو وہ موت کی سر حد کے پار کا حال اپنی توقع کے خلاف پا کر سراسیمہ ہو جاتا ہے ۔دوسری طرح متقی کی روح جب قبض کی جاتی ہے تو ملائکہ اس کو سلام بجا لاتے ہیں اور جنتی ہونے کی بشارت دیتے ہیں ۔ برزخ کی زندگی ، احساس و شعور ، عذاب و ثواب کا اس سے زیادہ کھلا کوئی اور ثبوت نہیں ہو سکتا ۔ سورہ مومن میں ارشاد ِ ربانی ہے ۔
’’ ایک سخت عذاب ( فرعون اور آلِ فرعون کو) گھیرے ہوئے ہیں ۔ یعنی صبح و شام وہ آگ کے سامنے پیش کیے جاتے ہیں ۔پھر جب قیامت کی…

مزید پڑھیں