’’ میرے پیچھے مت لگو۔ میں نے تم سے کہہ دیا کہ میں مارکیٹ نہیں جائوں گا۔ میرے خاندان کے ایک بزرگ وفات پا گئے اور تم کو خریداری کی سوجھ رہی ہے ۔ مجھے اگر کسی نے بازار میں تمہارے ساتھ خریداری کرتے دیکھ لیا تو لوگ باتیں بنائیں گے کہ دانیال کو رفیع پھوپھا کی موت کا صدمہ نہیں ‘‘۔ وہ رابعہ پر بگڑ رہا تھا ۔ بات صرف اتنی سی تھی کہ رابعہ کی اکلوتی بیوہ بہن کی بیٹی کی شادی ہونے والی تھی اور اسے اپنی بھانجی کے لیے کوئی تحفہ لینا تھا ۔ اس کی بہن شادی کے کچھ دن بعد ہی بیوہ ہو گئی تھیں ۔ انہوں نے بڑی محنت مشقت اور تنگدستی سے زندگی گزاری تھی ۔ اپنی اکلوتی بیٹی کی پرورش انہوں نے ٹیوشن پڑھا کر اور محلے والوں کے کپڑے سی کر کی تھی ۔ رابعہ کو اپنی بہن سے بہت