نہاں خانہِ دل – میرا حج – قانتہ رابعہ
2011ءمیں ادا کیے ہوئے اس حج کی روداد بتول میں شائع ہوئی ۔اس کا ایک احساس جس کی تکمیل اب ہوئی، نذرِ قارئین کررہی ہوں
2011ءمیں ادا کیے ہوئے اس حج کی روداد بتول میں شائع ہوئی ۔اس کا ایک احساس جس کی تکمیل اب ہوئی، نذرِ قارئین کررہی ہوں
مضبوط جڑیں شازیہ نعمان امی امی! وہ دیکھیں درخت کی جڑوں نے کیسے پہاڑ کے ایک حصے کو باندھ کر رکھا ہؤاہے اور جو حصہ
ماں کا دودھ قدرت کا انمول تحفہ ہے ۔ جس میں نوزائیدہ بچے کے لیے مکمل غذائیت موجود ہے ۔ اس سے بڑھ کر کوئی
ایک دلخراش گوشوارہ….شیخ علی طنطاوی کی پوتی کی تحریرجو بہت سی خوش گمانیاں ختم کردیتی ہے آج بڑی تیزی سے اہل اسلام یورپ اورمسیحی ممالک
پروفیسر خواجہ مسعود ۔ اسلام آباد ’’ ابتدا تیرے نام سے ‘ ‘ اب کے مدیرہ محترمہ ڈاکٹر صائمہ اسما کا تحریر کردہ اداریہ دل
شہر کی معروف اور مصروف ترین سڑک پہ ہجوم بڑھتا جا رہا تھا، ہر کسی کی خواہش تھی کہ صورتحال کو اپنی آنکھوں سے دیکھے
ادارہ بتول کے تحت شائع ہونے والی تمام تحریریں طبع زاد اور اورجنل ہوتی ہیں۔ ان کو کہیں بھی دوبارہ شائع یا شیئر کیا جا سکتا ہے بشرطیکہ ساتھ کتاب اور پبلشر/ رسالے کے متعلقہ شمارے اور لکھنے والے کے نام کا حوالہ واضح طور پر موجود ہو۔ حوالے کے بغیر یا کسی اور نام سے نقل کرنے کی صورت میں ادارے کو قانونی چارہ جوئی کا حق حاصل ہو گا۔
ادارہ بتول (ٹرسٹ) کے اغراض و مقاصد کتابوں ، کتابچوں اور رسالوں کی شکل میں تعلیمی و ادبی مواد کی طباعت، تدوین اور اشاعت ہیں تاکہ معاشرے میں علم کے ذریعےامن و سلامتی ، بامقصد زندگی کے شعوراورمثبت اقدار کا فروغ ہو
Designed and Developed by Pixelpk