سید محمود حسن

قولِ نبیؐ – فواحش کی ممانعت – سید محمود حسن

’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ سے زیادہ کوئی غیرت کھانے والا نہیں ہے اس بنا پر اُس نے فواحش (بے حیائی کی باتوں) کو حرام کیا ہے چاہے وہ کھلی ہوں یا چھپی۔ اور اللہ کے سوا کوئی ایسا نہیں ہے جس کو اپنی تعریف سب سے زیادہ پسند ہو۔ اس بنا پر اُس نے اپنی تعریف کی ہے۔‘‘(مسلم)
’’اللہ تعالیٰ کے غیرت کھانے‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ اس نے بے حیائی کی باتوں کو حرام قرار دیا ہے اور اپنے بندوں کو اس سے روکا ہے۔ بے حیائی کی باتوں (فواحش)کا اطلاق اگرچہ :
۱۔ زبان درازی
۲۔ طعن و تشنیع
۳۔ عریانی
۴۔ عمل قومِ لوط
۵۔ سوتیلی ماں سے نکاح
۶۔بدکاری کے جھوٹے الزام
۷۔ بخل اور کنجوسی
پر ہوتا ہے لیکن یہ زیادہ تر ’’زنا‘‘ کے مفہوم میں مستعمل ہے۔ جو شخص علانیہ بدکاری کرتا ہے یا چھپ کر زنا کرتا ہے وہ اللہ تعالیٰ کی غیرت کو چیلنج کرتا ہے۔ اس کے علاوہ جو شخص ان برائیوں کا ارتکاب کرتا ہے جو ’’فواحش‘‘ کی تعریف میں آتی ہیں وہ رب ذوالجلال کی غیرت کو للکارتا ہے اور اپنے آپ کو اس سزا کا مستحق بناتا ہے جو اللہ تعالیٰ نے ایسے بے ہودہ مجرم کے لیے تیار کررکھی ہیں۔
’’بے…

مزید پڑھیں

قولِ نبیؐ – مہمان اورپڑوسی کے حقوق – سید محمود حسن

رسولؐ نے فرمایا جو شخص اللہ اور آخر ت پر ایمان رکھتا ہؤا اسے اپنے مہمان کا احترام کرنا چاہیے ایک دن رات تو عمدہ اور بہتر کھانے سے اس کی خاطر داری کرنی چاہیے ، مہمان تین دن تک ہے اس کے بعد بھی اگر مہمان کھانا کھتا رہے تو وہ میزبان کی طرف سے صدقہ خیرات ہے مہمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنےمیزبان کے پاس اتنے دن ٹھہر جائے کہ اسے تنگ کر ڈالے ۔(بخاری)
مہمان کا احترام کرنے کے معنی یہ ہیں کہ میزبان ،
ث خندہ پیشانی سے اس کا استقبال کرے۔
ث جہاں تک ہو سکے اسے راحت اور سکون دینے کی کوشش کرے۔
ث اس کی عزت نفس کو مجروح نہ کرے ۔
ثاس کی دلآزاری اور تحقیر سے پرہیز کرے۔
پہلے دن تو میزبان کو اپنی استطاعت کے مطابق نہایت عمدہ اور پر تکلف کھانے سے اپنے مہمان کی تواضع کرنی چاہیے دوسرے اور تیسرے دن اسےوہ کھانا کھلائے جوگھرمیں تیارہوتا ہے ۔ جوشخص تین دن تک کسی کے یہاں ٹھہرتا ہے اور اس کے گھر سے کھانا کھاتا ہے وہ اس کا مہمان ہے اور اپنے میزبان سے دعوت کھاتا ہے ۔
رہا وہ شخص جو تین دن کے بعد بھی اپنے میزبان کے پاس رہتا ہے…

مزید پڑھیں

دعا عبادت ہے-بتول اپریل ۲۰۲۱

نبی ﷺ نے فرمایااللہ کے ہاں دعا سے بڑھ کر با عزت کوئی چیز نہیں (ترمذی)۔
ہر نیکی اپنی جگہ اہم ہے ، ہر نیک کام اور اچھا عمل اللہ کی نگاہ میں مقبول ہے وہ اس کا اجردے گا ۔ لیکن سب سے زیادہ با عزت اور قابل احترام عمل صرف ’’ دعا ‘‘ ہے دعا کے معنی ہیں پکارنا ، عاجزی سے مانگنا ، مدد چاہنا ، مصیبت کو دُور کرنے اورحاجت روائی کے لیے التجا کرنا ، بیماری ، افلاس اور تکلیف سے نجات حاصل کرنے کے لیے درخواست کرنا ۔
مطلب یہ ہے کہ جسمانی اور روحانی آفتوں سے چھٹکارا پانے اور ہر طرح کی نعمتوں کو حاصل کرنے کے لیے درخواست کرنے کا نام ’’دعا‘‘ ہے اللہ تعالیٰ چاہتا ہے کہ اس کے بندے اس سے مانگیں ، اس کی بار گاہ عالی میں اپنی درخواستیں لے کر پہنچیں جب انہیں کسی چیز کی ضرورت ہو یا کسی رنج اور مصیبت سے رہائی حاصل کرنا ہو تو اس کو پکاریں دینے کے لیے اس کے خزانے بلا حساب ہیں اور وہ کسی کو خالی نہیں لوٹاتا۔
دُعا بھی عبادت ہے
نبی ؐ نے فرمایا ۔ دعا عبادت ہے پھر آپؐ نے قرآن کی یہ آیت پڑھی۔
’’تمہارا رب کہتا ہے…

مزید پڑھیں