ادھوری خواہش- بتول ستمبر ۲۰۲۱
چررررر…… ارے یہ کیا ہؤا؟ ایمبولینس کو بلاؤ…… خون بہت بہہ گیا ہے…… کیا یہ زندہ ہے؟ ٭٭٭ جھلستی جولائی کی دوپہر میں ایک عمارت
چررررر…… ارے یہ کیا ہؤا؟ ایمبولینس کو بلاؤ…… خون بہت بہہ گیا ہے…… کیا یہ زندہ ہے؟ ٭٭٭ جھلستی جولائی کی دوپہر میں ایک عمارت
زیبو نے اپنی بیٹی گڑیا کو اچھا سا تیار کیا۔ اس کے ماتھے پر کالا ٹیکا لگایا اور پیار کیا۔ میری گڑیا کتنی پیاری ہے۔زیبو
وہ آڈیٹوریم سے با ہر آ چکی تھی۔ رات کے دس بج رہے تھے۔ ویک اینڈ ہونے کے با عث سڑکوں پر رش تھا۔ گاڑیاں
شادی سے پہلے جان پہچان تو دور کی بات نام کا بھی علم نہ تھا ۔ روائتی کہانیوں اور فلموں ڈراموں والا سین ہؤا ۔ابا
’’اّماں، امّاں، جلدی آؤ، دیکھو تو بوا رحیم بی بی نے کیسے اپنے سر پر خاک ڈالی ہوئی ہے……مٹی میں بیٹھی ہیں اور انگلیوں سے
مجھے اپنا عکسِ جمال دے مجھے حسنِ حرف و خیال دے مجھے وہ ہنر وہ کمال دے کہ زمانہ جس کی مثال دے مرے آئینے
صدقہ اردو زبان میں برے معنوں میں استعمال ہوتا ہے مگر اسلام کی اصطلاح میں یہ اس عطیے کو کہتے ہیں جو سچے دل اور
عقیدہء آخرت اسلام کے بنیادی عقائد میں سے ہے۔اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کے بعد عقیدۂ آخرت ہی انسان کی زندگی کو درست رنگ اور سمت
وہؐ ہے شاہِ عرب وہؐ ہے طٰہٰ لقب وہؐ ہے جانِ جہاں اُس پہ قربان سب اس جہانِ محبت پہ لاکھوں سلام مصطفیٰ ؐ جانِ
حکومت کی طرف سے میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے بنائے جانے پر کافی شور مچا ہؤا ہے۔ میں نے اس اتھارٹی کے متعلق مجوزہ ڈرافٹ نہیں
انسان دنیا میں جو بھی کوشش، محنت کرتا ہے اس کی بنیادی وجہ خوشی کی تلاش ہوتی ہے ۔ یہ خوشی آخر کیا جذبہ ہے؟
پروفیسر خواجہ مسعود۔ راولپنڈی خوبصورت شفاف پانیوں کی ندیوں اور گھنے سر سبز درختوں سے مزین ٹائٹل سے آراستہ ماہ اگست 2021 کا چمن بتول
حریم ادب کانیر تاباں میٹ اپ عصمت اسامہ حامدی۔ لاہور ایک ادیب یا لکھاری کا قلم معاشرے کا آئینہ دار ہوتا ہے،وہ انسانیت کے مسائل
دادی جان کے ماہانہ معمولات میں سےتھا ایک دن بچوں کی دعوت کیا کرتیں۔ایک نمکین اور ایک میٹھی ڈش بنا کرتی۔ دادا جان کو یہ
بتول سے تین چار ماہ سے غائب ہوں. بہت سے لوگ لاپتہ ہونے کی وجوہات جانتے ہیں تو بہت سے لاعلم بھی ہیں۔یادش بخیر سات
ٱدنیا کا ہر مذہب اپنی ایک تہذیب رکھتا ہے اور اس تہذیب کے تناظر میں ہی مسائل کا جائزہ لے کر ان کے حل تلاش
رشتوں کی نازک ڈور سے بندھی ایک کہانی ’’فیصلے تو سارے اوپر ہوتے ہیں ہم نے تو ان کو دیکھنا، برداشت کرنا اور ان کے
قارئین کرام!افغانستان کا غیر ملکی تسلط، لوٹ مار اور قتل و غارت سے آزاد ہونا اس ماہ کا نہیں اب تک رواں صدی کا سب
آج کے دور میں اس بڑے خطرے سے کیسے محتاط رہا جائے؟ ایک باہمت خاتون کی کراچی یونیورسٹی کے پروفیسر کو سائبر ہراسانی کے جرم
ہماری زندگی کہانیوں سے بھری ہوئی ہے۔روز کوئی نہ کوئی کہانی سامنے آتی ہے۔اور بحیثیت معالج توہم کئی واقعات کا مشاہدہ اور تجربہ کرتے ہیں۔
بے نور آنکھوں کا نور بھرا چہرا میری ہتھیلیوں میں ہے اور ان کے ماتھے کا بوسہ لیتے ہوئے میرے آنسو ٹپ ٹپ ان لبوں