ندا اسلام

فطرت کیا ہے – بتول نومبر ۲۰۲۲

فطرت سے مراد ساخت ہے،مگر جب ہم انسانی فطرت کی بات کرتے ہیں تو اس سے مراد وہ ساخت،صفات ہیں جو انسان میں پیدائشی طور پر موجود ہوں اور جو زمانے کے سردو گرم،ماحول کی ناسازگاری کے باوجود انسان کو اپنی جانب کھینچتی ہوں۔ آئیے ذرا فقہا کے اقوال اور احادیث کے تناظر میں فطرت کے مفہوم کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں حدیثِ قدسی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ’’میں نے اپنے بندوں کو موحد پیدا کیا مگر شیاطین نے انہیں بہکا دیا‘‘۔(مسلم) امام ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک فطرت سے مراد ملتِ اسلام ہے۔ (اغاثة اللھفان) امام ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک فطرت سے مراد دین اسلام ہے۔(تفسیر القرآن العظیم) امام شوکانی رحمہ اللہ کے نزدیک بھی فطرت سے مراد اسلام ہے۔ (فتح القدیر) فطرت کا معنی خلقت جبلت اور ساخت ہے صاحب مصباح اللغات کے

مزید پڑھیں

برکت کیا ہے اور کیسےملتی ہے – بتول جنوری ۲۰۲۳

خالق کائنات کی دنیا میں نظم،ترتیب اور باقاعدگی کے عناصر نے جہاں حیات انسانی کے لیے آسانیاں پیدا کی ہیں،وہیں ایک پوشیدہ درس بھی دیا ہے کہ باقاعدگی اور ترتیب ہی زندگی کو خوشگوار بناتی اور آسانی پیدا کرتی ہیں۔ ’’وہی اللہ ہے جس نے رات اور دن اور سورج اور چاند کو پیدا کیا ہے ۔ ان میں سے ہر ایک اپنے اپنے مدار میں تیرتے پھرتے ہیں‘‘ (الانبیاء) ۔ ’’لوگ آپ سے چاند کے (گھٹنے، بڑھنے) متعلق سوال کرتے ہیں آپ کہیے یہ لوگوں (کی عبادات) کے اوقات اور حج کے (تعین) کے لیے ہے‘‘(البقرہ)۔ بے قاعدگی ہو یا بے ترتیبی،حیات کو مشکل بنا دیتی ہے۔ باقاعد گی صرف طالب علموں کے لیے ہی ضروری نہیں اور نہ ہی ترتیب، محض اشیاء کو ان کی جگہوں پر رکھنے کا نام ہے۔ ہم دیکھیں گے کہ بے قاعدگی و بے ترتیبی نے کس طرح ہمارے معمولات کو متاثر کیا

مزید پڑھیں

اچھے اخلاق – بتول اگست ۲۰۲۲ – ندا اسلام

حقیقی اخلاق اور مصنوعی اخلاق میں زمین آسمان کا فرق ہے، رویے باطن کے گواہ ہوتے ہیں اور اصل اخلاق وہ ہے جو رویوں میں سامنے آتاہے حسن خلق کیا ہے ؟ اور یہ باہمی تعلقات کی بہتری کے لیے کیوں اہم ہے۔ آئیے احادیث کی روشنی میں دیکھتے ہیں ۔ حسن اخلاق افضل مومن کی نشانی ہے: رسول اللہ _ﷺنے فرمایا ’’مومنوں میں افضل ترین مومن وہ ہے جس کا اخلاق اچھا ہے‘‘ (صحیح الجامع)۔ حسن اخلاق کامل ترین مومن کی نشانی ہے: رسول اللہ ؐ نے فرمایا: ’’مومنوں میں ایمانی اعتبار سے اکمل وہ ہیں جن کا اخلاق اچھا ہے‘ جو اپنے پہلوؤں کو لوگوںکے لیے جھکانے والے ہیں اور لوگوں سے محبت کرتے ہیں اور لوگ ان سے محبت کرتے ہیں۔ اس آدمی میں بھلائی نام کی کوئی چیز نہیں جو نہ لوگوں سے محبت کرتا ہے اور نہ ہی لوگ اس سے مانوس ہوتے ہیں‘‘ (صحیح

مزید پڑھیں

اپنے ہاتھ سے کمانے والے – بتول جون ۲۰۲۳

محنت کشوں اور خادمین سے متعلق سیرت پاکؐ سے رہنمائی اللہ کی بنائی ہوئی اس کائنات میں تمام انسان مساوی ہیں۔ شروع ہی میں یہ واضح کر دیا جانا ضروری معلوم ہوتا ہے کہ شرف انسانیت میں سب مساوی ہیں،احترام آدمیت پانے میں سب مساوی ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ کائنات کے اس نظم کو چلانے کے لیے تمام کے تمام لوگوں کو اعلیٰ مناصب نہیں دیے جا سکتے تھے لہٰذا اسلام نے یہ ذہنیت پیدا کی کہ تمام مناصب ہی قابل تکریم ہیں،محنت کی عظمت واضح کی،انبیاء کی مثال پیش کی گئی جو اپنے ہاتھ کی محنت سے کماتے تھے،داؤد علیہ السلام باوجود حکمران ہونے کے،اپنے ہاتھ کی کمائی کھاتے تھے اور زرہیں بناتے تھے۔ ’’آپ ﷺنے فرمایا،اللہ تعالیٰ نے کوئی پیغمبر ایسا نہیں بھیجا جس نے بکریاں نہ چرائی ہوں۔صحابہؓ نے عرض کیا اور آپؐ نے بھی چرائیں؟آپؐ نے فرمایا: ہاں میں چند قیراط اجرت پر مکہ

مزید پڑھیں