بُرے القاب سے مت پکارو – بتول جنوری ۲۰۲۲
کسی بزرگ کا قول ہے کہ اگر تم چاہتے ہو کہ دوسروں کے دل میں تمہاری عزت و احترام ہو تو تمہیں چاہیے کہ لوگوں کو ان کے پورے نام سے مخاطب کرو۔ کسی کو برے القاب سے مخاطب کرنا بھی بد اخلاقی و حقارت آمیزرویہ کی قسم ہے ۔ معنی و مفہوم برے القاب سے منسوب کرنے کا مطب یہ ہے کہ کسی متعین شخص کو ایذا پہنچانے کی نیت سے کوئی لقب دینا یا کسی ایسے لقب سے منسوب کرنا جس سے مخاطب کو نا حق تکلیف پہنچے۔ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ ارشادفرماتے ہیں : ’’اور آپس میں ایک دوسرے کو برے القاب سے نہ پکارو اور نہ ہی کسی کو برے لقب دو ۔ ایمان لانے کے بعد گنہگاری برا نام ہے اور جو توبہ نہ کریں وہی ظالم لوگ ہیں ‘‘۔( سورہ الحجرات۱۱) نبی کریم ؐ جب مدینہ تشریف لائے تو یہاں ہر شخص کے