بیٹا ہؤا یا بیٹی؟ ہمارےمعاشرتی رویّےکتنے تکلیف دہ ہیں ،کیا ہمیں احساس ہے؟ ۔ ڈاکٹر ناعمہ شیرازی
Please log in to view this content.
Please log in to view this content.
Please log in to view this content.
Please log in to view this content.
ماں کا دودھ قدرت کا انمول تحفہ ہے ۔ جس میں نوزائیدہ بچے کے لیے مکمل غذائیت موجود ہے ۔ اس سے بڑھ کر کوئی غذا نہیں جو بچے کی بہترین نشوونما میں مدد کر سکے اس میں نہ صرف غذائیت کے بھرپور اجزا موجود ہیں بلکہ اس میںقوت مدافعت بڑھانے والے صحت بخش لحمیات(antibodies)موجود ہیں جو بچے کو بہت سی بیاریوں سے محفوظ رکھتے ہیں ۔ جیسے کہ دست ، ڈائریا وغیرہ ۔ اس کے علاوہ ماں کا دودھ بچے اورماں کے درمیان مامتا کا قریبی تعلق اور خوبصورت احساس پیدا کرتا ہے ۔ جو بچے پہلے چار سے چھ ماہ میںماں کا دودھ پیتے ہیںاور دوسرا کوئی ٹاپ فیڈاستعمال نہیںکرتے وہ نسبتاً باقی بچوں سے کم بیمار ہوتے ہیں۔ ان کی قوت مدافعت اور آئی کیو لیول باقی بچوں سے بہتر پایا گیا ہے۔ اسی طرح ایک نئی تحقیق کے مطابق دمہ (asthema)الرجی (allergy)اور دیگرایگزیما (eczema) کا کم شکار ہوتے ہیں ۔ ایک اور ریسرچ کے مطابق ماں کا دودھ پینے والے بچوں کی شرح اموات infant mortalityبھی دو اڑھائی فیصد کم ہوتی ہے نسبتاً ان بچوں کے جو کسی بھی وجہ سے ماں کا دودھ نہیں پی پاتے۔ اسی طرح اگرچہ پہلے چھ ماہ تک صرف ماں…
دورانِ حمل باقاعدہ طبی معائنے کا مقصد ماں اور بچے کی مکمل صحت اورخیر وعافیت کے ساتھ اس انتہائی نازک لیکن خوش آئند سفر جس میں ایک عورت ماں بن کرنہ صرف مکمل ہوجاتی ہے بلکہ قدرت کےحسین ترین تحفے یعنی اولاد کوپا لیتی ہے ۔ اسے ان تمام مراحل کو اچھے انجام تک پہنچانا ہوتا ہے ۔ جس دوران ماں اوربچے دونوں کی زندگی محفوظ رہے ۔
دورانِ حمل طبی معائنہ جسے طب کی زبان میں قبل از پیدائش کی تشخیص(Antenatal checkup)کہا جاتا ہے ۔ یہ ایک بہترین ذریعہ ہے جس سے خاتون کوحمل کے دوران یا اس سے پہلے کی مختلف بیماریوں کی تشخیص ہوسکتی ہےاور ساتھ ہی ساتھ ایک ڈاکٹر یا میڈیکل پروفیشنل سے مل کرحمل اورڈیلیوری کے بارے میںمفید معلومات اورمشورے مل سکتے ہیں جس سے نہ صرف ماں کے لیے بچہ پیدا کرنے میں آسانی ہو بلکہ آگے چل کراس کی پرورش میں بھی آسانی رہے ۔ جیسے کہ اس دوران بریسٹ فیڈنگ کے بارےمیں رہنمائی دی جاتی ہےجو نومولود بچے کے لیے انتہائی اہم ہے ۔
حمل کو عام طورپرتین سہ ماہی یعنی Trimestersمیں تقسیم کیا جاتا ہے ۔پہلے تین ماہ کے دورانیے کی پہلی سہ ماہی First trimesterکہا جاتا ہے ۔
پہلی سہ ماہی
اس دوران عام…
اس سے بڑی حقیقت کچھ نہیں کہ ماں کا دودھ ، قدرت کا ایک انمول تحفہ ہےاوربچے کے لیے بہترین غذا ہےلیکن جب بچہ کم و بیش چھ ماہ کا ہو جائے توصرف ماں کا دودھ اس کی تمام غذائی ضرورتوں کوپورا نہیں کرتا چنانچہ اس کی غذا میں دوسری چیزوں کا اضافہ کرنا پڑتا ہے ۔
بچے کی خوراک خاص احتیاط کے ساتھ بنانی چاہیے ۔ خوراک بچے کے لیے بہت اہم ہوتی ہے۔ عام طورپر گھروں میں دن میں ایک یا دومرتبہ کھانا پکتا ہے ۔ چنانچہ کھانے کے وقت تک جراثیم پیدا ہو سکتے ہیں جوکہ بچے کوبیمارکرتے ہیں ۔ بچے کے لیے کھانا بناتے وقت ان باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے :
بازار سے تازہ اوراچھی چیز خرید کرلانی چاہیے۔
اناج اوردالوں میںمٹی اورڈوڑےنہیںہونے چاہئیںاس کے علاوہ نہ تو ان کو گیلا ہونا چاہیے اورنہ ہی ان کو اُرلی لگی ہونی چاہیے ۔
تازہ پھل اورسبزیاں خریدنی چاہئیں۔ خیال رکھیں کہ وہ نہ تو گلے سڑے ہوںاور نہ ہی ان میں کیڑے ہوں ۔استعمال سے پہلے ان کو اچھی طرح دھولینا چاہیے۔
ہرقسم کا گوشت اورمچھلی تازہ ہونی چاہیے۔اس کے علاوہ اس کا رنگ بھورا یا سبز نہیں ہونا چاہیے۔
مرغی کا گوشت بھی تازہ ہونا چاہیے اور اس میں سے…
ماں کا دودھ بچے کے لیے بہترین غذا ہے ۔ لیکن جب بچہ چار سے پانچ ماہ کا ہو جاتا ہے تو صرف ماں کا دودھ اس کی ضرورتوں کو پورا نہیں کرتا ۔ چنانچہ اس کی غذا میں دوسری چیزوں کا اضافہ کرنا پڑتا ہے ۔
بہت سی مختلف چیزیں بچے کو کھانے کے لیے دی جا سکتی ہے ۔ اچھی صحت کے لیے ضروری ہے کہ بچے ہر قسم کی خوراک کھائیں ۔ اکثر چیزیں موسمی ہوتی ہیں ۔ سال کے کچھ حصوں میں وہ نہ تو خریدی جا سکتی ہیں اور نہ ہی اُگائی جا سکتی ہیں ۔ اس وجہ سے ان کی قیمتوں میں اضافہ یا کمی ہوتی رہتی ہے ۔ اس کے علاوہ خوراک کی قیمتیں موسم اور اس کے ملنے اور اس کی ضرورت کے مطابق اور نیچے ہوتی رہتی ہیں یہ ضروری نہیں کہ بچے کو صرف مہنگی اورخاص خوراک ہی کھلائی جائے ۔ اگر عام اور سستی خوراک بچے کو صحیح طریقے سے کھلائی جائے تو وہ بھی اتنی ہی اچھی ہوتی ہے جتنی کہ مہنگی خوراک اچھی ہوتی ہے ۔
بچے کی ٹھوس غذا کے بارے میں کچھ ضروری باتیں یہ ہیں ۔
(۱) بچے کو چھ ماہ کی عمر میں ٹھوس غذا کھلانی…