ادارہ بتول

پون صدی کی درخشندہ روایت

ادارہ بتول

پون صدی کی درخشندہ روایت

بچوں میں ٹھوس غذا کھلانے کا آغاز – ڈاکٹر ناعمہ شیرازی

اس سے بڑی حقیقت کچھ نہیں کہ ماں کا دودھ ، قدرت کا ایک انمول تحفہ ہےاوربچے کے لیے بہترین غذا ہےلیکن جب بچہ کم و بیش چھ ماہ کا ہو جائے توصرف ماں کا دودھ اس کی تمام غذائی ضرورتوں کوپورا نہیں کرتا چنانچہ اس کی غذا میں دوسری چیزوں کا اضافہ کرنا پڑتا ہے ۔
بچے کی خوراک خاص احتیاط کے ساتھ بنانی چاہیے ۔ خوراک بچے کے لیے بہت اہم ہوتی ہے۔ عام طورپر گھروں میں دن میں ایک یا دومرتبہ کھانا پکتا ہے ۔ چنانچہ کھانے کے وقت تک جراثیم پیدا ہو سکتے ہیں جوکہ بچے کوبیمارکرتے ہیں ۔ بچے کے لیے کھانا بناتے وقت ان باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے :
بازار سے تازہ اوراچھی چیز خرید کرلانی چاہیے۔
اناج اوردالوں میںمٹی اورڈوڑےنہیںہونے چاہئیںاس کے علاوہ نہ تو ان کو گیلا ہونا چاہیے اورنہ ہی ان کو اُرلی لگی ہونی چاہیے ۔
تازہ پھل اورسبزیاں خریدنی چاہئیں۔ خیال رکھیں کہ وہ نہ تو گلے سڑے ہوںاور نہ ہی ان میں کیڑے ہوں ۔استعمال سے پہلے ان کو اچھی طرح دھولینا چاہیے۔
ہرقسم کا گوشت اورمچھلی تازہ ہونی چاہیے۔اس کے علاوہ اس کا رنگ بھورا یا سبز نہیں ہونا چاہیے۔
مرغی کا گوشت بھی تازہ ہونا چاہیے اور اس میں سے بو نہیں آنی چاہیے۔
خوراک کوکیڑوں ، چوہوں ،جراثیم اور زہر سے بچانا چاہیے۔
ہرکھانے والی چیز کو صاف ستھرے برتن میںرکھنا چاہیے، تاکہ کیڑے مکوڑے اس تک نہ پہنچ سکیں ۔
گوشت ، مچھلی ، مرغی ، پھل ، سبزیاں ، دودھ ،مکھن اوربچا ہوا کھانا کسی ٹھنڈی جگہ پر رکھنا چاہیے۔
کیڑے مکوڑے مارنے والی ادویات کھانے والی چیزوں سے دور رکھیں ۔
کھانا پکاتے ساتھ ہی اس کوٹھنڈا کر کے بچے کو کھلا دینا چاہیے۔
تازہ پکا ہؤا کھانا جراثیم سے پاک ہوتا ہے ۔لیکن اگر اس کو رکھ دیا جائے تو پھر اس پر جراثیم بہت تیزی سے بڑھتے پھولتے ہیں ۔ اس لیے ماں کو چاہیے کہ وہ بچے کے لیے ہر دفعہ نیا کھانا بنائے۔
بچے کی خوراک کو ٹھنڈی اور ہوا دار جگہ پر رکھیں اوربچے کودینے سے پہلے اچھی طرح گرم کر لیں۔
برتن اورارد گرد کی جگہ صاف ستھری رکھیں۔
کھانا بنانے سے پہلے برتن اچھی طرح دھولیں ۔ اس کے علاوہ ان کو مکھیوں ، کیڑوں اورمٹی سے بچانے کے لیے ڈولی میں رکھیں۔
جانوروں کو باورچی خانے سے باہررکھیں۔
کھانا بنانے والی جگہ کو صابن اورگرم پانی سے اچھی طرح صاف کیا کریں۔
کوڑے کرکٹ کوڈھکن والی ٹوکری میں ڈال کر رکھیں کیونکہ کوڑے پرمکھیاں اورکیڑے آتے ہیں جن کی وجہ سے گندگی پیدا ہوتی ہے ۔
بچے کی ماں کو چاہیے کہ وہ باربارہاتھ دھوئے۔
کھانے والی چیزوں یا برتنوں کو پکڑنے سے پہلے ہاتھ ضرور دھویا کریں ۔اس کے علاوہ بچے کو کھانا کھلانے سے پہلے بھی ہاتھ دھوئیں ۔ اگرماں کےہاتھوں پر چھالے نکلے ہوں یا ہاتھوں پرکوئی چوٹ لگی ہو یا اس کو زکام، بخار یا کوئی بیماری ہو تو اس کوبچے کا کھانانہیں بناناچاہیے کیونکہ پھربچہ بھی بیمار ہو جاتا ہے۔
بچے کا کھانا یا دودھ بنانے کے لیے صرف ابلا ہؤا پانی استعمال کریں ۔
پانی ابال کرڈھک کررکھیں۔
چھوٹےبچوں کے لیے ابلا ہؤا پانی استعمال کرنا ہی بہترہوتا ہے کیونکہ اس طرح بچے بیمار نہیں ہوتے ۔
بچوں کا کھانا بنانے کے لیے جوبھی برتن ہوں ان کو صاف ستھرا رکھیں ۔
ضروری نہیں کہ بچے کا کھانا بنانے کے لیے مہنگے اور خاص برتن ہی استعمال ہوں ۔ کچھ برتن جوبچے کا کھانے بنانے میں مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں اورجوعام طور پرہرگھر میں ہوتے ہیں یہ ہیں :
چھلنی ، چمچے، کانٹا ، چھری ، دوری ،ڈنڈا اورکدوکش برتن کوئی بھی ہو ، اصل بات اس کی صفائی ہے تاکہ اس کو مٹی اورجراثیم سے بچایا جا سکے۔
ان سب باتوں کا مطلب یہ ہؤا کہ بچوں کا کھانا بناتے وقت صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے کیونکہ گندا اورخراب کھانا کھانے سے بچہ ایک تو بیمار رہتاہے، دوسرے وہ کمزور بھی ہوجاتاہے ۔ چنانچہ ضروری ہے کہ برتن ، اردگرد کی جگہ اورماں کے ہاتھ صاف ستھرے ہوں تاکہ کوئی بھی گندگی بچے کے اندرنہ جا سکے۔
بہتر یہی ہوتا ہے کہ بچے کے لیے صرف اتنا ہی کھانا بنایا جائے جتنا کہ وہ ایک وقت میں کھا لے ۔ اگر یہ ممکن نہ ہو اور بچے کا کھانا رکھنا پڑ ہی جائے تو اس کے لیے خاص احتیاط برتنی چاہیے۔آج کل فریج نے یہ مشکل آسان کردی ہے لیکن اگرفریج نہ ہو تو کھانا ٹھنڈی جگہ پر رکھنے کے اور بھی بہت سے طریقےہیں ۔جن میں سے دو میں ابھی آپ کو بناکر د کھا ئو ں گی اورایک تصویروں سے بنا کرسمجھائوں گی۔
الماری
کھانا ٹھنڈا رکھنے کے لیے کریٹ سے الماری بنائی جا سکتی ہے۔کریٹ کو سیدھا کھڑا کر لیں یا لٹا دیں ساتھ ہی اس کے نیچے چار اینٹیں بھی رکھ دیں ۔ پھر ایک بڑے پیالے میں پانی ڈال کرکریٹ کے اوپر رکھ دیں ۔ اس کے بعد بوری یا کوئی کورا کپڑا لے کر اس کو پیالے کے اوپرسے لا کرکریٹ کے چاروں طرف پھیلا دیں ۔ کپڑے کو پہلے گیلا کرلیں ۔کھانے کو کریٹ کے اندر رکھ دیں اب وہ ٹھنڈا رہے گا ۔گیلا کپڑا کریٹ کے اندر کی اشیا کو ٹھنڈا رکھے گا جس کی وجہ سے کھانا بھی ٹھنڈا رہتا ہے۔
ٹوکری
عام ٹوکری سے بہت اچھا فریج بنایا جا سکتا ہے ۔ ایک مٹی کی کنالی یا پرات میں پانی ڈال کر اس میں ایک اینٹ رکھ دیں ۔ کھلی بنائی والی ٹوکری اس اینٹ پر رکھ دیں ۔ کورا کپڑا لے کراس کو گیلا کر لیں اورٹوکری کے چاروں طرف پھیلا کر نیچے پڑے ہوئے پانی میں بھگو دیں ۔کھانے کو کسی برتن میں ڈال کر ٹوکری کے اندر رکھ دیں اورڈھکن دے دیں ۔ یاد رہے کہ پرات یا کنالی میں پانی ہر وقت موجود رہنا چاہیے اورکپڑے کوگیلا کرتے رہنا چاہیے۔
٭٭٭

:شیئر کریں

Share on facebook
Share on twitter
Share on whatsapp
Share on linkedin
0 0 vote
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x