بنت الاسلام

یتیم کے حقوق – بتول اپریل ۲۰۲۳

جس بچے کے سرسے باپ کا سایہ اٹھ جائے ٗ وہ شریعت کی اصطلاح میں ’’یتیم‘‘ ہے اور چونکہ یتیم کی حفاظت کرنے والا ٗ اس کی ضروریات پوری کرنے والا اور اسے کما کر کھلانے والا موجود نہیں ہوتا ٗ اس لیے اللہ تعالیٰ نے اس کے خاص حقوق قائم کر رکھے ہیں تاکہ اس کی زندگی میں جو محرومی آگئی ہے اس کی تلافی ہو سکے۔
کلام پاک اور احادیث نبویہؐ کی روشنی میں یتیم ایک ایسی ہستی ہے جس کی کفالت کرنے والے ٗ نگرانی کرنے والے اور اس سے حسن سلوک کرنے والے کو بے پناہ اجر کی بشارت دی گئی ہے۔ یتیم غریب بھی ہو سکتا ہے اور امیر بھی ٗ مگر دونوں طرح کے یتیموں کی نگرانی کرنے یا ان سے حسن سلوک کرنے کو بہت بڑا ثواب قرار دیا گیا ہے اور یتیم کے نگران کو خاص ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ اس کے بارے میں ایسا رویہ اختیار کرے جس میں یتیم کا فائدہ ہو۔
امیر یتیم کے نگران کی ایک تو یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس یتیم کی حفاظت کرے اور اس کے کاموں کا بندوست کرے اور دوسرے اس کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ یتیم کے مال…

مزید پڑھیں

قولِ نبیؐ – مسا کین کے حقوق – بنت الاسلام

حضرت ابو ہریرہؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائے گا کہ اے آدم ؑ کے بیٹے ٗ میں بیمار ہؤا تو تو نے میری عیادت نہ کی۔
(انسان) کہے گا کہ اے میرے رب ٗ میں تیری کس طرح عیادت کرتا جب کہ تو رب العٰلمین ہے۔
خدا تعالیٰ فرمائے گا کہ کیا تجھے معلوم نہیں کہ میرا فلاں بندہ بیمار ہؤا تو تو نے اس کی عیادت نہ کی۔ کیا تجھے معلوم نہیں کہ اگر تو اس کی عیادت کرتا تو مجھے اس کے پاس پاتا۔ اے آدم ؑ کے بیٹے ٗ میں نے تجھ سے کھانا مانگا تو تو مجھے کھانا نہ دیا۔
(انسان) کہے گا کہ اے میرے رب میں تجھے کیسے کھانا دیتا جبکہ تو رب العٰلمین ہے۔ خدا فرمائے گا کہ کیا تجھے علم نہیں کہ میرے فلاں بندے نے تجھ سے کھانا مانگا ٗ تو تو نے اسے کھانا نہ دیا۔ کیا تجھے معلوم نہیں کہ اگر تو اسے کھانا دیتا تو اسے میرے پاس پاتا۔ اے آدم ؑ کے بیٹے ٗ میں نے تجھ سے پانی مانگا تو تو نے مجھے پانی نہ پلایا۔
(انسان) کہے گا کہ اے میرے رب میںتجھے کیسے پانی…

مزید پڑھیں