عجب یہ شاد مانی ہے
عجب یہ خوش گمانی ہے
ادھر والے کنارے سے
اُدھر والا کنارہ
خوب تر ہوگا
نہایت پر فضا ہوگا
نہایت خوش نما ہوگا
مگر اس خوش گمانی کو
مٹانے پر تُلا ہے دل
میں اس کو کیسے سمجھائوں
کہ ہیںسب ایک سے ساحل
سواچھا ہے کہ نائواورچپو
اس کنارے پرہی رہنے دوں
اداسی اور ویرانی کی لہروں کو
ادھر والے کنارے پر ہی
بہنے دوں
اُدھر والے کنارے کو
ابھی آباد رہنے دوں
دلِ ناشاد کو اپنے
گماں سے شاد رہنے دوں