٭ ایک خاتون نے اپنی کار سے ایک شخص کو ٹکر مار دی ۔ زخمی راہ گیر نیچے پڑا کراہ رہا تھا اور خاتون مسلسل یہ باور کرانے کی کوشش کر رہی تھیں کہ غلطی سر اسر اسی کی ہے ۔ ’’ تم بڑی بے احتیاطی سے سڑک پر چل رہے تھے۔ میں ایک تجربہ کار ڈرائیور ہوں اور گزشتہ بیس سال سے کار چلا رہی ہوں ۔‘‘
زخمی نے کہا : ’’ خاتون ! میں گزشتہ بیالیس سال سے پیدل چل رہا ہوں ۔ ‘‘
(عائشہ بشیر ۔ ہری پوری)
٭ استاد:’’ حامد تمام مضامین میں تمھارے اچھے نمبر ہیں پھر فزکس میں کیوں فیل ہو ؟‘‘
حامد:’’ جناب! میں فزیکلی کمزور ہوں ۔‘‘
(فہد نصیر ۔ راولپنڈی)
٭ ایک شخص نے فقیر سے پوچھا : ’’ اگر میں تمھارے ہاتھ میں سو کا نوٹ دوں تو تم کیا کرو گے ؟‘‘
فقیر:’’ میں فوراً دوسرا ہاتھ آگے کردوں گا ۔‘‘
(حمزہ مبارک ۔ واہ کینٹ)
٭ ایک صاحب تجریدی آرٹ کی نمائش دیکھنے گئے ۔ اگلے دن ان کے دوست نے پوچھا: تجریدی آرٹ کے بارے میں آپ کے کیا تاثرات ہیں ؟‘‘انہوں نے جواب دیا :’’ اپنی طویل زندگی میں میں صرف یہ سمجھ سکا ہوں کہ ہر شے کو سمجھنا ضروری نہیں ۔‘‘
(سنعیہ صہیب۔ اسلام آباد)
٭…٭…٭
٭ ٹریفک کانسٹیبل:’’ آپ نے اشارہ توڑا ہے ۔ آپ کا چالان ہوگا ۔ لائسنس نکالیے۔‘‘
کار والا:’’ معاف کر دیجیے جناب، میرے پاس لائسنس نہیں ہے ۔‘‘
ٹریفک کانسٹیبل:’’ لائسنس بھی نہیں ہے اور کہتے ہو معاف کر دیں ۔‘‘
کار والا:’’ جناب ، مہر بانی ہو گی ۔ زندگی میں پہلی بار کار چوری کی ہے ۔‘‘
(از کیٰ فہیم ۔ راولپنڈی)
٭استاد (طالب علموں کی نالائقی پر خفا ہوتے ہوئے ) پاکستانی طلبا میں سب سے زیادہ کس چیز کی کمی ہے ؟
ایک شاگرد:چھٹی کرنے کے لیے اچھے بہانے کی ۔
(عفان انجم۔ کھاریاں)
٭ ڈاکٹر :’’ میں نے اپنی فیس بالکل واجبی بتائی ہے ۔ ویسے آپ کی مرضی ہے لیکن جاتے جاتے یہ تو بتائیے کہ وہ کون سا ڈاکٹر ہے جو بغیر رقم لیے دانت نکال دے گا ۔
مریض:’’ میں نے ایک صاحب سے قرضہ لیا ہوا ہے ۔ آج وہ مجھے الٹی میٹم دے گئے ہیں کہ شام تک رقم نہ ملی تو وہ میرے دانت باہر نکال دیں گے ۔‘‘
(اسما فرحین ۔ ملتان)
٭علاقے میں چڑیا گھر کھولا گیا ۔ ٹکٹ سو روپے تھا ۔ کافی دن گزر گئے کوئی اسے دیکھنے نہ آیا ۔ آخر چڑیا گھر والوں نے ٹکٹ پچاس روپے کر دیا۔ پھر کوئی نہ آیا ۔ اب کہ انھوں نے داخلہ مفت کر دیا ۔ اگلے ہی دن پورا چڑیا گھر لوگوں سے بھرا ہوا تھا ۔چڑیا گھر کا گیٹ بند کردیا گیااورشیر کا پنجرہ کھولتے ہوئے اعلان کیا ۔
’’ باہر نکلنے کا ٹکٹ پانچ سو روپے ۔
(نورین جمال۔ سرگودھا)
٭…٭…٭