ادارہ بتول

پون صدی کی درخشندہ روایت

ادارہ بتول

پون صدی کی درخشندہ روایت

اجنبیت – بتول جنوری ۲۰۲۲

گمنامی کی چادر اوڑھے
دکھلاووں کے بیچ کھڑی ہوں
اندر کوئی چیخ رہاہے
نقلی ہیں سب رنگ و روغن
ہر منظر میں سلگا جیون
سونا سونا دل کا آنگن
پریت کی آشا پریم کا بندھن
ریزہ ریزہ خواب کا مدفن

لیپا پوتی کے پیچھے اب
جتنا کچھ ہے روپ نگر میں
کھنڈر، بنجر ،ویرانی ہے
تاریکی ہے، نادانی ہے
سچائی بے نام ہوئی ہے
کہنے کو دشنام ہوئی ہے
جیت کے بھی ناکام ہوئی ہے

:شیئر کریں

Share on facebook
Share on twitter
Share on whatsapp
Share on linkedin
0 0 vote
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x