۲۰۲۳ بتول ستمبرماں خوشبو کے جیسی ہے - حریم شفیق

ماں خوشبو کے جیسی ہے – حریم شفیق

ماں خوشبو کے جیسی ہے
ماں روشن چاند ستارہ
ماں ٹھنڈی ہوا کا جھونکا
ماں دل کا سکون آنکھوں کی ٹھنڈک
گہراپیار سمندر
دکھ سہہ کےبھی سکھ دیتی ہے
میرے اشکوں کو آنچل میں
اپنے وہ سمو لیتی ہے
گھر جنت جیسا ہوتا ہے
جس گھر میں ماں ہوتی ہے
شب بھر جو دعائیں مانگے
تو پھر وہ کہاں سوتی ہے
ماں موتی ہیرے جیسی
ماں صبح کی شبنم جیسی
مجھ کو وہ چھوڑ گئی ہے
جو رونے نہ دیتی تھی
اب اشکوں پہ وہ میرے
اک ٹک خاموش پڑی ہے!

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here