کارِ جہاں دراز ہے – پروفیسر خواجہ مسعود
انسان کہاں سے چلا اور کہاں پہنچا ….کرۂ ارض کی تاریخ میں انسانی سفر پر ایک طائرانہ نظر
باغ بہشت سے مجھے حکم ِ سفر دیا تھا کیوں
کارِ جہاں دراز ہے اب میرا انتظار کر
(علامہ اقبالؒ)
اس کرہ ارض پر انسانی زندگی کی ابتدا اُس وقت ہو گئی تھی جب حضرت آدمؑ اور اماں حواؑ کو یہاں اتارا گیا اور پھر اس کرہ ارض پر انسان کا ایک طویل سفر شروع ہو گیا۔ حضرت آدمؑ سے نسلِ انسانی چلی ۔ ان کے ہاں لڑکے لڑکیاں پیدا ہوتے رہے اور نسلِ انسانی بڑھتی رہی ۔ پھر دنیا میں انسان کا پہلا قتل ہؤا۔ قابیل نے جذبہ رقابت میں اپنے بھائی ہابیل کو قتل کردیا ۔
ث حضرت آدمؑ دنیا میں پہلے انسان بھی تھے اور پہلے پیغمبر بھی ۔ چشمِ فلک نے اس کرہ ارض پر ان گنت واقعات وحادثات رونما ہو تے ہوئے دیکھے ۔حضرت نوحؑ کی قوم نے جب گمراہی کا راستہ ترک نہ کیا تو ایک خوفناک سیلاب آیا جو سب کچھ بہا کر لے گیا ۔ چند ایمان لانے والے مرد و خواتین اور جانوروں، پرندوں کے جوڑے کشتی میںسوار ہو کر حضرت نوحؑ کے ساتھ کوہِ جودی پہ پہنچے اور زندہ بچے ، حضرت نوحؑ سے دوبارہ نسلِ انسانی چلی…