ڈاکٹر صفدر محمود

قراردادِ پاکستان اورمخالفین کے بے بنیاد الزامات – بتول مارچ ۲۰۲۲

قیام پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین سنگِ میل اور روشن ترین باب ، حقائق کے تناظر میں مکمل تفصیلات خطبہ الٰہ آباد سے قرارداد پاکستان کا دس سالہ عرصہ کتابوں کا موضوع ہے کیونکہ میری ذاتی رائے میں ہندوستان کے مسلمانوں کی زندگی میں یہ دہائی سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے ۔ میرے نزدیک یہ دہائی (1940-1930) ہندوستانی مسلمان کی تاریخ کی اہم ترین دہائی ہے ۔ اس موضوع پر مضمون گویا سمندر کو کوزے میںبند کرنے کے مترادف ہے اس لیے بہت سے غیر اہم حقائق سے صرف نظر کرنا پڑے گا ۔ ’’Immortal Years‘‘کا مصنف ایولن رنچ لکھتا ہے کہ میں نے جناح سے پوچھا کہ آپ کو پاکستان کا خیال یعنی ایک آزاد مسلمان مملکت کا خیال پہلی بار کب آیا ؟ قائد اعظم نے جواب دیا تھا 1930ء۔ اسی سال علامہ اقبال نے دسمبر 1930 میں مسلم لیگ کے پلیٹ فارم سے مسلمان اکثریتی

مزید پڑھیں

تحریک پاکستان سے لے کر قائد اعظم ؒکے پاکستان تک – بتول اگست۲۰۲۲ – ڈاکٹر صفدر محمود

قائد اعظمؒ کا فکری پس منظر کیا تھا ، وہ خلوص نیت سے کیا محسوس کرتے تھے ، اور انہوں نے پاکستان کا تصور کہاں سے لیا تھا ، ڈاکٹر صفدر محمود کی چند فکر انگیز تحریروں سے انتخاب سب سے پہلے تصور پاکستان اور تحریک پاکستان کے پس منظر کو واضح طور پر سمجھ لیں تاکہ اس کے بعد زیر بحث آنے والے انفرادی پہلوئوںکو سمجھ سکیں ۔ سوال یہ ہے کہ قیام پاکستان کی بنیاد کب رکھی گئی ۔ آسمانی فیصلوں کی تکمیل اور خواب کو حقیقت بنتے صدیاں گزر جاتی ہیں ۔ اس سوال کے جواب کے لیے ہمیں ’’ تاریخ فرشتہ ‘‘ سے رہنمائی لینی پڑے گی کیونکہ ’’ تاریخ فرشتہ ‘‘ ہندوستان کی ایک قدیم تاریخ پر ایک مستند کتاب سمجھی جاتی ہے ۔’’ تاریخ فرشتہ‘‘ کے صفحہ نمبر 101پر وہ خط درج ہے جو 1192-93ء میں شہاب الدین غوری نے پرتھوی راج کو لکھا

مزید پڑھیں