نگہت فرمان

عورت کم زور ہے؟ – بتول مارچ ۲۰۲۲

عورت کم زور، کم ہمت، پست حوصلہ ہے،کیونکہ وہ صنف نازک ہے! ہم سب یہی سنتے چلے آرہے ہیں، لیکن کیا یہ حقیقت ہے یا محض ایک مفروضہ؟ ایک بے بنیاد تصور کو ایک بروقت قدم ہی زمیں بوس کرسکتا ہے۔ جی! بالکل ایسا ہی ہے۔ جیسے گھٹا ٹوپ اندھیرے کو ایک چھوٹا سا جگنو ہی پچھاڑ ڈالتا ہے۔ جیسے شدید دھند کو سورج کی ایک کرن ہی پرے دھکیل ڈالتی ہے۔ اسی لیے تو کہتے ہیں: ایک جگنو ہی سہی ساتھ سفر میں رکھنا تیرگی کو کبھی بے باک نہ ہونے دینا اور یہ بھی کہ: چند لمحوں میں سبھی عکس نکھر آئیں گے دُھند کا راج ہے بس دھوپ نکل آنے تک عورت جب ظلم کے مقابل پورے عزم کے ساتھ آن کھڑی ہو تو کیا پھر بھی اسے صنف نازک کہا جائے گا۔ ؟ عورت صنف ناک ہوتی ہے، جی! اسے آبگینے سے تشبیہ دی گئی ہے،

مزید پڑھیں

شدتیں جدائی کی- بتول مئی ۲۰۲۳

شمائل کے ابھی گریجویشن کے آخری سال کے امتحانات ہونے ہی والے تھے کہ اس کے گھر والوں کو نبیل کا رشتہ پسند آگیا ۔ نبیل کی والدہ نے کزن کی شادی میں اسے دیکھا تھا ۔ پہلی ہی نظر میں انہیں سادہ سی سر پر دوپٹہ اوڑھے دیگر لڑکیوں سے الگ تھلگ سی شمائل دل میں اتر گئی اوروہ اسی ہفتہ اپنے اکلوتے بیٹے نبیل کا پیام لے کر آن پہنچیں ۔نبیل چارٹرڈ اکائونٹنٹ تھا گھر گاڑی اچھی تنخواہ خوش شکل و خوش لباس ۔گھر میں صرف اس کی والدہ تھیں جو انتہائی سلجھی ہوئی خاتون تھیں سو چٹ منگنی پٹ بیاہ ہوگیا اور وہ نبیل کی دلہن بن کر آگئی ۔ اس کی ساس واقعی ایک مثالی ساس ثابت ہوئیں انہوں نے بیٹے کی تربیت میں صرف ماں ہی نہیں عورت کی عزت کرنا گھٹی میں ڈالا تھا ۔ نبیل کو کبھی اس نے اپنی کسی کزن کے

مزید پڑھیں