دریچہ منتظر ہوگا – بتول فروری ۲۰۲۳
ہواؤ! جب تمہیں اذنِ سفر ہوگا سدا کی بے زمانی سے زماں تک لامکانی سے مکاں کے حدِّ امکاں تک تمہارا ہر قدم ہی معتبر ہوگا کہیں پران چھوئے برفاب میداں اور تپیدہ بےکراں صحرا بہت سے ساحلوں سے، پربتوں سے، مرغزاروں سے گزر ہوگا امیدوں کے سمندر سے اگر گزرو! اچھلتا کودتا،شوریدہ موجوں پر چمکتا جگمگاتا ایک قطرہ ساتھ لے لینا ہواؤ! جب تمہیں اذنِ سفر ہوگا معطر پر فضا وادی سے جب پلٹو کوئی ننھا سا جھرنا دور سے گرتا ہؤا دیکھو کسی پر عزم ندیا کو چٹانوں سے بھِڑا دیکھو تو اس عزم و ارادے میں چھپا وہ جلترنگ اپنی سماعت میں پرو لینا، سمو لینا ہواؤ ! جب تمہیں اذن ِسفر ہوگا کہیں دیکھو پرندے ڈار کی صورت فلک کی وسعتوں میں اڑتے جاتے ہیں عزیمت،حوصلہ، منزل کی چاہت میں صعوبت مشکلیں کٹھنائیاں بھی سہتے جاتے ہیں ہدف کی آرزو میں وہ بہم یک جان رہتے