سید علی گیلانی ؒ

اقبال بارگاہِ الٰہی میں – بتول نومبر ۲۰۲۱

شہید حریت سید علی شاہ گیلانی کی زندگی اقبال کے پیغام خود ی کا جیتا جاگتا مظہر تھی ۔ زیر نظر مضمون ان کی کتاب ’’اقبال روح دین کا شناسا‘‘ ؎۱ کے ایک باب میں سے ترتیب دیا گیا ہے جس میں انہوں نے اقبال کے شہرہِ آفاق فارسی کلام ’’ جاویدنامہ‘‘ کے چند اشعار پر گفتگو کی ہے (ص۔۱) از ملوکیت جہانِ تُو خراب تیرہ شب در آستین آفتاب دانش افرنگیاں غارت گری دیرہا خیبر شُد از بے حیدری آنکہ گوید لا الٰہ بے چارہ ایست فکرش از بے مرکزی آوارہ ایست چار مرگ اندر پئے ایں دیر میر سود خوار و والی و ملاّ و پیر اقبال بارگاہ ایزدی میں فریاد کناں ہیں کہ تیری یہ دنیا ، انسانوں کی حاکمیت کے نتیجے میں تباہ و برباد ہو گئی ہے ۔ ملوکیت ، چاہے بادشاہو ں کی ہو یا نام نہاد جمہوریت کے نام پر کسی قوم کی

مزید پڑھیں