سوشل میڈیا سے

ملنے جلنے کی تہذیب ملحوظ رکھیے- بتول نومبر ۲۰۲۱

میں روز ایک نیم سرکاری ادارے میں ایکسرسائز کرنے جاتا ہوں‘ یہ اپرکلاس کا ادارہ ہے‘ اس کے نوے فیصد وزیٹرز پڑھے لکھے اور خوش حال لوگ ہیں لیکن میں روز دیکھتا ہوں اس ادارے میں بھی لوگ سیڑھیوں سے دائیں اور بائیں دونوں سائیڈز سے بھی آتے اور جاتے ہیں‘ میں یہ تماشا سال بھر دیکھتا اور اگنور کرتا رہا لیکن پھر میں نے سوچا‘ ہو سکتا ہے یہ لوگ اس بنیادی اخلاقیات سے واقف نہ ہوں لہٰذا مجھے ان لوگوں کو سیڑھیاں چڑھنے اور اترنے کا طریقہ بتانا چاہیے۔
مجھے بھی یہ اخلاقیات لوگوں نے سکھائی تھی اور یہ علم اب آگے پھیلانا میری ’’ذمے داری‘‘ ہے چناں چہ میں اب روز لوگوں کو روکتا ہوں اور انھیں نہایت عاجزی کے ساتھ‘ تین مرتبہ معذرت کر کے عرض کرتا ہوں جناب چلتے ہوئے اور سیڑھیاں اترتے ہوئے ہمیشہ بائیں جانب (لیفٹ سائیڈ) رہنا چاہیے‘ رائٹ سائیڈ (دائیں جانب) آنے والے لوگوں کے لیے ہوتی ہے‘ میرا خیال تھا لوگ میری مداخلت پر ناراض ہوں گے لیکن میں یہ دیکھ کر حیران رہ گیا لوگ اس پر نہ صرف میرا شکریہ ادا کرتے ہیں بلکہ یہ فوراً لیفٹ سائیڈ پر چلنا شروع کر دیتے ہیں۔
مجھے اس سے معلوم ہؤا ہم…

مزید پڑھیں

پل صراط پر – دیارِ غیر کی ہجرت – سوشل میڈیا سے

ایک دلخراش گوشوارہ….شیخ علی طنطاوی کی پوتی کی تحریرجو بہت سی خوش گمانیاں ختم کردیتی ہے
آج بڑی تیزی سے اہل اسلام یورپ اورمسیحی ممالک کی طرف ہجرت کر رہے ہیں۔ پہلے بھی کرتے رہے ہیں؛ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ بنیاد مضبوط نہ ہونے کی وجہ سے ان کی نسلیں ان کے ہاتھوں سے نکل رہی ہیں اور کنبے کا کنبہ مرتد ہوتا چلا جارہا ہے۔ معروف مصری عالم شیخ علی الطنطاوی کی پوتی مومنہ العظام کی اس سلسلے میں ایک چشم کشا، فکر انگیز اور دل و دماغ جھنجھوڑ دینے والی ایک رپورٹ پڑھیے، وہ کہتی ہیں کہ:
میرے داداشیخ طنطاوی نامور عالم و فاضل ہونے کے ساتھ بڑے روشن دماغ اور مستقبل شناس تھے۔ دادا کی عالمی شہرت کی وجہ سے ہمارے پاس یورپ جانے کے بہت سے مواقع تھے، آسانی سے ویزے مل سکتے تھے؛ لیکن وہ ہمیں ہمیشہ دیارِ غیر میں جانے سے روکتے تھے۔ مجھے بڑا غصہ آتا تھا کہ یہ کیا دقیانوسیت ہے، سارے لوگ ہجرت کررہے ہیں، زندگی کی آسائشوں سے لطف اندوز ہورہے ہیں؛ مگر ہمارے مذہبی خاندان نے عجیب قسم کی پابندی ہمارے اوپر لگا رکھی ہے۔
لیکن جب میں بڑی ہوئی، یورپ کے دورے کیے،اور بہت سارے مہاجر خاندانوں سے…

مزید پڑھیں