ڈاکٹر الماس روحی

بنٹی کا پرچم – نور مارچ ۲۰۲۱

’’ بنٹی بیٹا کہاں چھپ گئے؟‘‘ بنٹی کی امی نے تولیہ ہاتھ میں لیتے ہوئے کمرے میں ادھر اُدھر دیکھا ۔
’’ میں یہاں ہوں امی جان ‘‘ پردے کے پیچھے سے بنٹی نے جھانکا امی نے فوراً سر پر تولیہ ڈالتے ہوئے کہا پکڑ لیا ۔ پکڑ لیا اور دونوں ہنس پڑے۔ بنٹی ایک ننھا منا پیارا سا بچہ تھا ۔ جس کو گھر کے سب ہی لوگ پیار کرتے تھے ۔ اسے رنگ برنگی بنٹیاں کھانے کا بہت شوق تھا ۔ وہ چھوٹی بڑی ، گول اور چپٹی، ہری ،لال، نیلی ، پیلی ، گلابی بنٹیاں ہر وقت اپنی جیب میں ڈالے رکھتا تھا ۔ جب دل چاہتا نکالتا اور کھا لیتا ۔ اس لیے اُسے پیار سے سب ’’بنٹی ‘‘ کہتے تھے ۔ بنٹی ابھی دو سال کا تھا ۔ حرف سیکھ رہا تھا ۔ اسے گھر کی چھوٹی بڑی چیزوں کے نام آتے جا رہے تھے جیسے ٹی وی ، کرسی، میز ، الماری وغیرہ وغیرہ جب ہی اس کی امی جان ایک دن اس کے لیے اردو کا قاعدہ لے آئیں ۔ جس پر حرف کے ساتھ رنگین تصویریں بنی تھیں ۔ الف ، ب ،پ کی پہچان کرواتے ہوئے ’’ پ‘‘ پر پہنچیں تو انھوں…

مزید پڑھیں

بھن بھن مکھی – نور اپریل ۲۰۲۱

وہ ایک خوبصورت باغ تھا ۔ جہاں طرح طرح کے پھول کھلتے تھے ۔ جن میں بھینی بھینی خوشبو تھی ۔ اس باغ میں ایک بڑا سا نیم کا گھنا درخت تھا ۔ اس درخت کی ایک شاخ پر شہد کا بڑا سا چھتا تھا جس میںڈھیروں مکھیاں صبح سے شام تک شہد جمع کرتی تھیں ۔ رانی مکھی چھتے میں بیٹھی حکم چلاتی تھی یوں تو ساری مکھیاں مل جل کر رہتی تھیں ۔ لیکن وہ دو مکھیاں جو ٹینی اور مینی کہلاتی تھیں۔آپس میں لڑتی جھگڑتی رہتی تھیں ۔ اس روز بھی ایسا ہی ہوا ۔ بھن بھن بھن کرتی ٹینی کو بھوک لگی تھی وہ بہت دیر سے کسی رس دار پھول کی تلاش میں تھی ۔ آخر اسے ایک بڑا سا سرخ گلاب دکھائی دیا ۔ وہ خوش ہو گئی ۔
’’ اس گلاب کا رس پیتے ہی میرا پیٹ بھر جائے گا اور اس کارس رانی مکھی کو بھی پسند آئے گا۔‘‘اس نے پھول کے ارد گرد بھن بھن کر کے ایک دو چکر لگاتے ہوئے سوچا اور پھر اپنے پائوں پیچھے کر کے پر سمیٹے ۔ لو پھول پر پہلے سے بیٹھی مینی کی چیخ نکل گئی ۔’’ ہائے میں مر گئی ، موٹی ٹینی…

مزید پڑھیں