عملِ قوم لوط اور آج کے مسلمان – بتول نومبر ۲۰۲۲
ایک بین الاقوامی فتنے کے مشاہدےکی چشم کشا روداد
امریکا میں مسلم ایل جی بی ٹی کمیونٹی سے2015میں اپنے اولین رابطے کے مشاہدات پر مبنی یہ مضمون 2016میں لکھا گیا۔ بعد ازاں میری اس موضوع پر ریسرچ جاری رہی ہے جس کے لیے میں پاکستان کی خواجہ سرا کمیونٹی سے بھی مسلسل رابطے میں رہی ہوں گو ان کا تعلق ایل جی بی ٹی کمیونٹی سے نہیں ہوتا – اپنے یہ تمام مشاہدات کچھ ترمیم اور اضافے کے ساتھ ایڈیٹر بتول صائمہ اسماکی فرمائش پر بتول کے خاص نمبر کے لیے بھیج رہی ہوں۔ تمام نام تبدیل کر دیے گئے ہیں۔ تزئین حسن
’’وہاں جانے کے لیے آپ کی ایک مخصوص شناخت ہونی چاہیے‘‘۔
ایمن کی مسکراہٹ گہری ہوتی چلی گئی اور میں کچھ نہ سمجھتے ہوئے بھی بہت کچھ سمجھ گئی۔ اس کے قدرے گول دمکتے ہوئے گورے چہرے پر نازک میٹل فریم کے پیچھے سے جھانکتی ہوئی ذہانت سے پُر آنکھیں شرارت سے چمک رہی تھیں۔
ایمن ، میں اور این، ہارورڈ کے قدیم ترین کیمپس سے کوئی تین چار سو میٹر دور واشنگٹن اسٹریٹ پر واقع کوئی سو سال پرانے بنے ہوئے لکڑی کے مکان کی تین بیڈ روم، لاؤنج اور ایک کچن کم ڈائننگ روم پر مشتمل نچلی منزل شئیر…