بنت الاسلام

شیطان کی صفات – بنت الاسلام

’’اور یاد کرو جب کہ ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کو سجدہ کرو تو سب نے سجدہ کیا مگر ابلیس نے نہ کیا۔ اس نے کہا۔ ’’کیا میں اس کو سجدہ کروں جسے تو نے مٹی سے بنایا ہے۔‘‘ پھر وہ بولا۔ ’’دیکھ تو سہی ٗ کیا یہ اس قابل تھا کہ تو نے اسے مجھ پر فضیلت دی؟ اگر تو مجھے قیامت کے دن تک مہلت دے تو میں اس کی پوری نسل کی بیخ کنی کر ڈالوں۔ بس تھوڑے ہی لوگ مجھ سے بچ سکیں گے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے فرمایا۔ ’’اچھا تو جا ٗ ان میں سے جو بھی تیری پیروی کریں ٗ تجھ سمیت ان سب کے لیے جہنم ہی بھرپور جزاء ہے۔ تو جس جس کو اپنی دعوت سے پھسلا سکتا ہے پھسلا لے۔ ان پر اپنے سوار اور پیادے چڑھالا ٗ مال اور اولاد میں ان کے ساتھ ساجھا لگا اور ان کو وعدوں کے جال میں پھانس— اور شیطان کے وعدے ایک دھوکے کے سوا اور کچھ بھی نہیں— یقینا میرے بندوں پر تجھے کوئی اقتدار حاصل نہ ہو گا اور توکل کے لیے تیرا رب کافی ہے۔‘‘ (سورئہ بنی اسرائیل: ۶۱ تا ۶۵)
ہمارے نفس میں برائیاں پیدا ہو جانے کا اصل…

مزید پڑھیں

شیطان کی صفات – بنت الاسلام

شیطان حیلہ جُو ہے
شیطان کی ایک اور صفت جو بتائی جاتی ہے ٗ وہ یہ ہے کہ وہ بڑاحیلہ جُو ہے۔اسے اس بات کی بڑی مشق ہے کہ چکر کھا کھا کر انسان کے سامنے آئے اور فریب دے دے کر اسے مطمئن کر دے کہ جس راہ کی طرف وہ اسے لے جا رہا ہے ٗ وہ برائی کی راہ ہے ہی نہیں ٗ وہ تو عین بھلائی ہے۔
دنیا میں بڑے بڑے ظالم حکمران ایسے گزرے ہیں جو ظلم توڑتے ہوئے یہی سمجھتے رہے کہ وہ تو ملک میں نظم و نسق اور امن و امان قائم کر رہے ہیں اور شریر عناصر کا استیصال کرکے اہلِ ملک پر احسان کر رہے ہیں حالانکہ ان کے ظلم کی چکی میں شریر عناصر سے زیادہ بے گناہ پستے رہے اور ملک میں امن و امان انصاف کرنے سے قائم ہوتا ہے نہ کہ ظلم کرنے سے۔
بے شمار خوش عقیدہ لوگ دیکھنے میں آتے ہیں جو بزرگوں کی قبروں پر جا جا کر سجدے کرتے ٗ چڑھاوے چڑھاتے اور کھلے کھلے مشرکانہ اعمال کرتے ہیں مگر شیطان ان سے یہ سب کام کراتے ہوئے انہیں بالکل مطمئن رکھتا ہے کہ یہ سب کچھ عین دینداری ہے!
بہت سے ایسے ’’دیندار‘‘ موجود ہیں…

مزید پڑھیں

یتیم کے حقوق – بتول اپریل ۲۰۲۳

جس بچے کے سرسے باپ کا سایہ اٹھ جائے ٗ وہ شریعت کی اصطلاح میں ’’یتیم‘‘ ہے اور چونکہ یتیم کی حفاظت کرنے والا ٗ اس کی ضروریات پوری کرنے والا اور اسے کما کر کھلانے والا موجود نہیں ہوتا ٗ اس لیے اللہ تعالیٰ نے اس کے خاص حقوق قائم کر رکھے ہیں تاکہ اس کی زندگی میں جو محرومی آگئی ہے اس کی تلافی ہو سکے۔
کلام پاک اور احادیث نبویہؐ کی روشنی میں یتیم ایک ایسی ہستی ہے جس کی کفالت کرنے والے ٗ نگرانی کرنے والے اور اس سے حسن سلوک کرنے والے کو بے پناہ اجر کی بشارت دی گئی ہے۔ یتیم غریب بھی ہو سکتا ہے اور امیر بھی ٗ مگر دونوں طرح کے یتیموں کی نگرانی کرنے یا ان سے حسن سلوک کرنے کو بہت بڑا ثواب قرار دیا گیا ہے اور یتیم کے نگران کو خاص ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ اس کے بارے میں ایسا رویہ اختیار کرے جس میں یتیم کا فائدہ ہو۔
امیر یتیم کے نگران کی ایک تو یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس یتیم کی حفاظت کرے اور اس کے کاموں کا بندوست کرے اور دوسرے اس کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ یتیم کے مال…

مزید پڑھیں

قولِ نبیؐ – مسا کین کے حقوق – بنت الاسلام

حضرت ابو ہریرہؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائے گا کہ اے آدم ؑ کے بیٹے ٗ میں بیمار ہؤا تو تو نے میری عیادت نہ کی۔
(انسان) کہے گا کہ اے میرے رب ٗ میں تیری کس طرح عیادت کرتا جب کہ تو رب العٰلمین ہے۔
خدا تعالیٰ فرمائے گا کہ کیا تجھے معلوم نہیں کہ میرا فلاں بندہ بیمار ہؤا تو تو نے اس کی عیادت نہ کی۔ کیا تجھے معلوم نہیں کہ اگر تو اس کی عیادت کرتا تو مجھے اس کے پاس پاتا۔ اے آدم ؑ کے بیٹے ٗ میں نے تجھ سے کھانا مانگا تو تو مجھے کھانا نہ دیا۔
(انسان) کہے گا کہ اے میرے رب میں تجھے کیسے کھانا دیتا جبکہ تو رب العٰلمین ہے۔ خدا فرمائے گا کہ کیا تجھے علم نہیں کہ میرے فلاں بندے نے تجھ سے کھانا مانگا ٗ تو تو نے اسے کھانا نہ دیا۔ کیا تجھے معلوم نہیں کہ اگر تو اسے کھانا دیتا تو اسے میرے پاس پاتا۔ اے آدم ؑ کے بیٹے ٗ میں نے تجھ سے پانی مانگا تو تو نے مجھے پانی نہ پلایا۔
(انسان) کہے گا کہ اے میرے رب میںتجھے کیسے پانی…

مزید پڑھیں