حکیم سید صابر علی

پاکستانی حجاج کرام ، چند غور طلب امور – حکیم سید صابر علی

(۱) گمشدہ افراد
مسجد ذوالحلیفہ میں گمشدہ افراد کے کائونٹر بنائے جائیں جہاں مختلف زبانوں پر عبور رکھنے والے اہل کار موجود ہوں ۔
مدینۃ المنورہ سے جب معتمر ین اور حجاج کرام مکہ کے لیے روانہ ہوتے ہیں توچند کلومیٹر کے بعد مسجد ذوالحلیفہ (میقات) میں احرام باندھنے کے لیے گاڑیوں کے قافلے رکتے ہیں یہ بہت بڑی مسجد ہے جس کے چاروں اطراف منظر ایک جیسا ہے ۔
جب بسیں رکتی ہیں تو ڈرائیور اعلان کرتا ہے کہ مسافر احرام باندھ کر نیت کر کے نوافل ادا کر کے آدھے گھنٹے میں واپس آئیں اور یہ بھی اعلان ہوتا ہے کہ تاخیر سے آنے والوں کا انتظار نہیں کیا جائے گا اکثر اوقات درجنوں بسیں اور گاڑیاں رکتی ہیں ۔ خواتین اور مردوں کا ایک انبوہ کثیر ہوتا ہے اگرچہ غسل خانوں اور ٹائلٹ کی تعداد سینکڑوں ہے لیکن زائرین کی تعداد زیادہ ہوتی ہے بوڑھے لوگ جلدی چل نہ سکنے والے مسافر اور اکثر خواتین دیے گئے وقت میں احرام باندھ کر فارغ نہیں ہو پاتے اور پھر مسجد کے صحن اور دروازے اور باہر بسوں کے سٹینڈ ایک ہی طرز کے ہیں لہٰذا اکثرلوگ بھول جاتے ہیںکہ اُن کی بس کہاں کھڑی ہے۔
مسافر جب احرام کی غرض سے اترتے…

مزید پڑھیں