اسما معظم

قولِ نبیؐ – وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا – اسما معظم

سیرت طیبہ سے رحمت وشفقت کی چند کرنیں
اللہ تعالیٰ نے انسان کے اپنے اندر خیر و شر اور نیکی و بدی میں تمیز کرنے کی فطری صلاحیت ودیعت فرمائی ہے۔
اسلام کی نعمت ہر زمانے میں انسان کو دو ہی ذرائع سے پہنچی ہے۔ ایک اللہ کا کلام، دوسرے انبیاء علیہ السلام کی شخصیتیں۔ جن کو اللہ نے نہ صرف اپنے کلام کی تبلیغ ، تعلیم اور تفہیم کا ذریعہ بنایا بلکہ اس کے ساتھ عملی قیادت و رہنمائی کے منصب پر بھی مامور کیا ۔تاکہ وہ کلام اللہ کا ٹھیک ٹھیک منشاء پورا کرنے کے لیے انسانی افراد اور معاشرے کا تزکیہ کریں اور انسانی زندگی کے بگڑے ہوئے نظام کو سنوار کر اس کی تعمیر صالح کریں ….یہ دونوں چیزیں ہمیشہ سے لازم و ملزوم رہی ہیں کہ ان میں سے کسی کو کسی سے الگ کرکے انسان کو کبھی دین کا صحیح فہم نصیب ہو سکا اور نہ وہ ہدایت سے بہرہ یاب ہوسکا۔حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم دنیا میں تشریف لائے خدا نے آ پ ؐ کی بعثت کا مقصد ان الفاظ میں بیان فرمایا:
’’ اللہ ہی ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا ہے تاکہ اسے پوری جنس دین…

مزید پڑھیں

نہاں خانہِ دل – مشرقی پاکستان کیسے الگ ہؤا – اسما معظم

لہو کے قطرے مثالِ شبنم مرے چمن میں بکھر گئے ہیں
یہ دسمبر 1906 ہے۔
نواب سلیم اللہ کی سرخ اینٹوں سے بنی ہوئی پر شکوہ کوٹھی، عشرت منزل ڈھاکہ ، آ ج بر صغیر کے مسلم رہنماؤں کی میزبانی پرنازاں ہے۔ پورے ملک کے رہنما آ ج یہاں جمع ہیں ۔محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس کا سالانہ اجلاس جاری ہےجس کی کارروائی گزشتہ کئی دنوں پر محیط تھی حتیٰ کہ آج دسمبر کی 30 تاریخ آپہنچی ہے۔ آج کے اجلاس کی صدارت نواب وقار الملک کر رہے ہیں ،مولانا محمد علی جوہر، راجہ صاحب محمود آباد، حکیم اجمل خان، نواب محسن الملک اور بعض دوسرے رہنمااس میں شریک ہیں۔ مسلمانوں کی ایک سیاسی جماعت کے قیام کا فیصلہ ہو گیا ہے ۔’’آل انڈیا مسلم لیگ ‘‘کے نام سے بننے والی یہ جماعت اب برصغیر میں مسلمانوں کی سیاست کا نیا عنوان ہے ۔
یہ 1940 ہے،اسٹیج سجا ہؤا ہے ،مجمع جوش سے بے قابو ہے، نعروں کی گونج کے پس منظر میں شیر بنگال مولوی اےکے فضل حق قرار داد پاکستان کی تائید ی تقریر کر رہے ہیں۔ ادھر ذرا ہٹ کر صدارتی کرسی پرقائد اعظم تشریف فرما ہیں۔
کیا فسانہ کہوں ماضی وحال کا
شیر تھا میں بھی اک ارضِ بنگال کا
شرق سے غرب تک…

مزید پڑھیں