January 26, 2024

ابتدا تیرے نام سے – صائمہ اسما

قارئین کرام سلام مسنون! غزہ میں زمینی جنگ جاری ہے اور مزاحمت کی قوتیں اس بے جگری سے لڑ رہی ہیں کہ قابض فوج کواپنی کامیابی کا وہم تک نہیں ہونے دیا۔ شہریوں کے قتل عام پردنیا میں احتجاج کا دائرہ اس قدر وسیع ہوگیا ہے کہ بعض ممالک میں ان کی تاریخ کے بڑے مظاہرے ہورہے ہیں۔تازہ معرکے میں فلسطینیوں نے جانیں دے کر نئے سرے سے اپنا مقدمہ بطور مقبوضہ محصور آبادی دنیا کے سامنےپوری قوت سے پیش کیا ہے جس کے نتیجے میں اسرائیل کی حمایت تاریخ کی نچلی ترین سطح پر آگئی ہے۔اس مقام پر اگر عرب ممالک ذرا سی بھی حمیت دکھائیں اور مسلم دنیا کو ساتھ ملائیں تو فلسطین کی آزادی کچھ بھی دور نہیں،مگر افسوس ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور ان کے ساتھی مہینےبھر سے اسلام آباد میں دھرنا دیےاحتجاج کررہے ہیں۔ان کے لانگ مارچ پر اسلام آباد میں داخل ہونے پر لاٹھی چارج کیا گیا،راستہ روکا گیا اور شہر سے باہر دھکیلنے کی کوشش کی گئی مگرسوشل میڈیا پر بات اتنی پھیل گئی کہ اتھارٹیز کے لیے مشکل پیدا ہوگئی۔ ان کا مطالبہ ان کے غائب کیے گئے افراد کی بازیابی ہے ۔ بہت عرصے سے بلوچستان…

مزید پڑھیں

دوسرا اورآخری حصہ – دعا عبادت کا مغز – ڈاکٹر میمونہ حمزہ

حضرت ابراہیم علیہ السلام خلیل اللہ کی اللہ تعالیٰ سے دعائیں افراد کے لیے بھی ہیں، قوم اور نسل کے لیے بھی ہیں اور معزز اور محترم شہر کے لیے بھی۔آپؑ کی زندگی اہلِ ایمان کے لیے بہترین اسوہ ہے۔ کافر باپ کے لیے دعا کا وعدہ کیا لیکن جب معلوم ہو گیا کہ وہ تو دشمن ِ خدا ہے تو اس سے بھی رک گئے۔ حضرت ابرائیمؑ نے مکہ شہر کے لیے دعا ئے امن کی تھی، اور اولاد کو بت پرستی سے بچانے کی:
’’پروردگار اس شہر کو امن کا شہر بنا اور مجھے اور میری اولاد کو بت پرستی سے بچا‘‘۔ (ابراہیم،۳۵)
یہ وہ انعامات ہیں جو اللہ نے انھیں دیے تھے اور وہ ان کا دوام مانگ رہے ہیں۔فرمایا:
’’پروردگار! میں نے ایک بے آب و گیاہ وادی میں اپنی اولاد کے ایک حصّے کو تیرے محترم گھر کے قریب لا بسایا ہے۔ پروردگار! یہ میں نے اس لیے کیا ہے کہ یہ لوگ یہاں نماز ادا کریں، لہٰذا تو لوگوں کے دلوں کو ان کا مشتاق بنا اور انھیں کھانے کو پھل دے، شاید کہ یہ شکر گزار بنیں‘‘۔ (ابراہیم،۳۷)
اس دعا میں کس قدر رقت ہے اور فضا میں کس قدر سرور ہے، دل میں کتنا گداز پیدا…

مزید پڑھیں