ادارہ بتول

پون صدی کی درخشندہ روایت

ادارہ بتول

پون صدی کی درخشندہ روایت

ہدیہِ ندامت بحضور آقا ﷺ – اسماء جلیل قریشی

عقیدت یاد رہتی ہے اطاعت بھول جاتے ہیں
نبی کے نام لیوا ہو کے سنت بھول جاتے ہیں
بصد تعظیم جاتے ہیں سبھی آقا کے روضے پر
زیارت یاد رہتی ہے ہدایت بھول جاتے ہیں
رسولؐپاک کی حرمت پہ ہم کٹنے کو راضی ہیں
مگر معمول میں نبوی طریقت بھول جاتے ہیں
بھلا کر سیرتِ احمد رہِ اغیار چنتے ہیں
وہ امت کے لئے آقا کی کلفت بھول جاتے ہیں
کہ دیں کے واسطے وہ ہجرتیں، قربانیاں ساری
جو طائف میں ملی وہ ہر اذیت بھول جاتے ہیں
دلوں میں بغض رکھتے ہیں خصومت پال لیتے ہیں
نبیؐ کی درگزر کی ہم روایت بھول جاتے ہیں
بڑی بے جاں نمازیں ہیں، جبینیں شوق سے خالی
یہی آقا کی آنکھوں کی تھی راحت بھول جاتے ہیں
ہمیں اپنی ستائش کی تمنا یاد رہتی ہے
نبیؐ کی منکسر رہنے کی عادت بھول جاتے ہیں
سنہرا وقت وہ، دورِخلافت یاد رہتا ہے
خلافت کے لیے جو تھی ریاضت بھول جاتے ہیں
وہی ہیں شافعِ محشر وہی کوثر کے والی ہیں
وہ روزِحشر جو ہوگی ندامت بھول جاتے ہیں

:شیئر کریں

Share on facebook
Share on twitter
Share on whatsapp
Share on linkedin
0 0 vote
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x