ادارہ بتول

پون صدی کی درخشندہ روایت

ادارہ بتول

پون صدی کی درخشندہ روایت

غزل – بتول جنوری ۲۰۲۳

اپنے اپنے عکس کی گرویدہ ہے
بھیڑ میں تنہائی اک پوشیدہ ہے

باخبر دنیا میں خود سے بے خبر
دانا و بینا نہیں ،خوابیدہ ہے

رہنماؤں کی نگاہیں تخت پر
اور مخلوقِ خدا نم دیدہ ہے

محرمِ اسرار بھی کوئی نہیں
یہ معمہ ہے ، بہت پیچیدہ ہے

یہ گھروندہ ریت پر ہے ، راہبر
کیا نظر سے بات یہ پوشیدہ ہے

:شیئر کریں

Share on facebook
Share on twitter
Share on whatsapp
Share on linkedin
0 0 vote
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x