بتولغزل-بتول جنوری ۲۰۲۱

غزل-بتول جنوری ۲۰۲۱

کالی رات اکیلا چاند
پھرتا ہے آوارہ چاند

چمکیلا بھڑکیلا چاند
پاگل من کا سودا چاند

دل داروں پر ہنستا چاند
سوکھی شاخ سا پتلا چاند

آنکھیںدیکھیں اک سپنا
بھیگی رت اور پورا چاند

سارا گاؤں نکل آیا
جب ندی میں اترا چاند

دل کی بات سنے کوئی
دیواروں سے کہتا چاند

جوبن پہ جب آئی رات
تم نے بھی تھا دیکھا چاند

اس نے بال بکھیرے جب
شرمایا گھبرایا چاند

ہم نے بھی دیکھے تھے خواب
ہم نے بھی مانگا تھا چاند

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here