ادارہ بتول

پون صدی کی درخشندہ روایت

ادارہ بتول

پون صدی کی درخشندہ روایت

حمدِ ربِ جلیل – اسما صدیقہ

لک تیرے غلام ہیں سر کو- جھکائے ہم
در پہ ترے کھڑے ہوئے نظریں اٹھائے ہم

مانا کہ زندگی کے ستم بےشمار ہیں
اور بندگی میں راہ کے پتھر ہزار ہیں

لیکن تیری عطا کے ہی امیدوار ہیں
آنکھوں سے آنسوؤں کے ہیں موتی لٹائے ہم

مشکل بڑی ہے یارب اس عہدِ جدید میں
ہم جی رہے ہیں جس طرح یاس ووعید میں

لیکن تیرا نشان ہے حبلِ ورید میں
بےشک اسی یقین پہ گرنے نہ پائے ہم

یارب یہ ارتقاہے کوئی یا جمود ہے
انساں کے آستاں پہ خدائی نمود ہے

جلتے ہوئے زمانے میں گویا وجود ہے
کب تک جئیں گے اس طرح دہشت کے سائے ہم

:شیئر کریں

Share on facebook
Share on twitter
Share on whatsapp
Share on linkedin
0 0 vote
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x