صدف نایابآمنہ کی ٹنڈ - نور مارچ ۲۰۲۱

آمنہ کی ٹنڈ – نور مارچ ۲۰۲۱

پیارے بچوں! آج جو کہانی ہم آپ کو سنانے جا رہے ہیں۔ وہ ایک آپ ہی کی طرح کی بڑی پیاری سی بچی کی ہے۔ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک تھی آمنہ ۔ وہ بہت ہی اچھی بچی تھی۔ سب گھر والے اس سے بہت خوش تھے۔ بڑوں کا احترام کرنا، جانوروں کا خیال رکھنا، پڑھائی میں اول آنا غرض یہ کہ وہ زندگی کی دوڑ میں کسی سے بھی پیچھے نہ تھی۔
یہ سب تو اچھا تھا مگر آمنہ کا ایک بڑا مسئلہ تھا کے اس کے سر میں بہت جوئیں تھیں۔جس کی وجہ سے وہ ہر وقت اپنا سر کھجاتی رہتی تھی۔ جہاں کھڑی بیٹھی ہے۔اس کا ہاتھ ہر وقت اس کے سر مین ہوتا جو کہ ایک برا منظر پیش کرتا پھر ایک دن یوں ہوا۔
”ارے آمنہ بیٹی! یہ کیا کر رہی ہو؟“امی نے آمنہ کو سر پر تھپڑ مارتے دیکھ کر حیرت سے پوچھا۔“
’’ ہائے امی ، بڑی کھجلی ہو رہی ہے ۔‘‘ آمنہ روہانسی ہو کر بولی۔
”ہاں تو بیٹا کتنی بار تم سے کہا ہے کہ لاؤ میں تمھارے سر سے جوئیں نکال دوں مگر تم ہو کے مانتی ہی نہیں۔“
امی نے ناراض ہوتے ہوئے کہا۔
”امی میں آپ سے نہیں نکلواؤں گی آپ میرے بال کھینچتی ہیں۔ جس سے مجھے بہت درد ہوتا ہے۔ ‘‘آمنہ نے انکار میں سر ہلایا۔
ایسے ہی دن گزرتے گئے۔ ایک دن آمنہ بالوں میں کنگھی کر رہی تھی کے اچانک۔
”امی امی!میرے سر سےخون نکل رہا ہے“
ارے کیا ہوا آمنہ بیٹی لاؤ دکھاو۔“ امی نے آمنہ کےبال ہٹا کے دیکھا ۔ ”اوہو، یہ تو دانہ ہے اور کوئی الرجی بھی ہورہی ہے۔“ امی گھبرا گئیں اور ابا کو آوازیں دینے لگیں۔ آمنہ کے ابا جلدی سے اسے ڈاکٹر کے پاس لے گئے۔
” دیکھئے آپ کی بیٹی کے سر میں الرجی ہے۔اور جوئیں بھی بہت زیادہ جس کی وجہ سے انفیکشن بڑھ گیا ہے۔ مسلسل سر گندا رہنے کی وجہ سے سر بھر میں دانے ہوگئے ہیں۔ میں دوائی لکھ دیتا ہوں مگر سر کو دھوئیں اور صفائی کریں۔“ڈاکٹر نے اچھی طرح معائنہ کرنے کے بعد کہا۔
ابانے گھر پہنچ کر ساری بات تفصیل سے امی کو بتائی۔
”میرا تو خیال ہے کہ ہم آمنہ کی ٹنڈ کروا دیتے ہیں۔کیونکہ یہ بال بھی نہیں دھلواتی ہے۔جوئیں نکلواتے ہوئے بھی اسے تکلیف ہوتی ہے“ امی نے کہا
”ہاں یہ تم نے ٹھیک کہا“ ابا نے ان کی تائید کی۔
’’نہیں نہیں!میں ٹنڈ نہیں کرواؤں گی۔سب میرا مذاق اڑائیں گے۔“ آمنہ نے جو یہ سنا تو ایک طوفان کھڑا کر دیا۔دو دن گزر گئے گھر میں آمنہ کی ٹنڈ کے سوا دوسری کوئی بات نہ ہوتی تھی۔
جب تکلیف حد سے بڑھی تو مجبوراً آمنہ ٹنڈ کروانے پر راضی ہو گئی ۔ ابو اسے لے کر جانے ہی والے تھے کے آمنہ کی خالہ کا فون آگیا۔
”کیسی ہو سکینہ۔؟ “آمنہ کی خالہ نے پوچھا
”ٹھیک ہوں بس آمنہ کی وجہ سے پریشان ہوں“ علیک سلیک کے بعدآمنہ کی ماں نے انہیں ساری کہانی سنا ڈالی۔
” لو بس اتنی سی بات ہے تم تیل لگاؤ اور آرام سے بٹھا کر جوئیں نکال لو۔ اگرآمنہ تنگ کرتی ہے تو سوتے میں نکال لو۔بجائے ایک ایک بال پکڑنے کے زیادہ بال پکڑ کر نکال لو۔“ خالہ نے اچھے سے سمجھاتے ہوئے کہا۔
”ارے واقعی، مجھے تو تیل کا خیال ہی نہ آیا۔‘‘امی خوش ہو گئی
انہوں نے جھٹ اللہ حافظ کہا اور آمنہ کے ابا کو روکنے کے لیے آوازدی۔
کچھ دن تک امی تیل لگا کر جوئیںنکالتی رہیں یہاں تک کہ آمنہ کا سر بلکل صاف ہو گیا اور اس کی ٹنڈ ہونے سے بھی بچ گئی۔آمنہ نے اس سے یہ نصیحت پکڑی کہ اب وہ اپنی جسمانی صفائی کا بہت اہتمام رکھتی ہے۔

 صدف نایاب

٭ ٭ ٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here