خطہ جموں وکشمیر کل اور آج – بتول فروری ۲۰۲۲
جب ایسٹ انڈیا کمپنی نے کشمیر بیچا ہندو ڈوگرا راجہ گلاب سنگھ کے ہاتھ کشمیر بیچنے سے لے کر آج کے کشمیر تک کی یہ داستان اس جنت نظیر خطے پر ٹوٹنے والے مظالم کا نقشہ کھینچ رہی ہے۔ وضاحت کے لیےکہیں کہیں واوین میں ضروری اضافے کیے گئے ہیں۔ مدیرہ یہ کہانی سنہ 1846 کی ’امرتسر سیل ڈِیڈ‘ کے تحت کشمیر کی ڈوگرا راجہ گلاب سنگھ کو فروخت، ان کے مظالم اور پھر جموں اور کشمیر کی شاہی ریاست کے قیام کی ہے! کشمیر کن شرائط پر بکا اور اس کےکشمیریوں پر کیا اثرات پڑے، یہ سب سمجھنے کے لیے یہ جاننا اہم ہے کہ کشمیر کی تاریخ حملہ آوروں سے بھری ہوئی ہے۔ انڈیا کی طرف جانے والے حملہ آور بھی کشمیر کے راستے ہی ہندوستان پہنچتے تھے، جن میں تین سو چھبیس قبل مسیح میں میسیڈونیا سے آنے والے سکندر اور سائیتھئینز جیسے کچھ وسطی ایشیائی قبیلے