ڈاکٹر شگفتہ خواجہ

محشر خیال- بتول اپریل ۲۰۲۳

ام ریان ۔ لاہور مارچ کا بتول اپنے جاذبِ نظر سر ورق کے ساتھ موصول ہؤا۔ نوائے شوق میں ڈاکٹر جاوید اقبال باتش کی غزل اور اسما صدیقہ کی’’ برف رتوں کا المیہ‘‘ پسند آئی ۔ حقیقت و افسانہ میں سب ہی رنگ خوب صورت تھے ۔ جہاں نبیلہ شہزاد کا افسانہ تلخ سماجی حقائق کو عیاں کر رہا تھا ، وہیں قانتہ رابعہ کی سدرہ کا دکھ، دکھی کر گیا ۔ جی چاہا کہ ایک دفعہ تو ضرور وہ اپنے ’’ساسانہ‘‘ اختیارات کا استعمال کر لیتی ۔ ڈاکٹر زاہدہ ثقلین اس خوب صورتی سے میڈیکل سائنس کو کہانی کا لبادہ اڑوھاتی ہیں کہ ذہن سے محو ہی ہو جاتا ہے کہ ان کے نام کے ساتھ ’’ ڈاکٹر‘‘ کا سابقہ لگا ہے ۔ وہ تو آخر میں جب بلی تھیلے سے باہر آتی ہے تو پتا چلتا ہے کہ بہانے بہانے سے ڈاکٹر صاحبہ کونسلنگ کر رہی ہیں۔ توقیر

مزید پڑھیں